ابتدائے
انسانیت سے ہی اللہ تعالیٰ
لوگوں کی ہدایت کیلئے انبیاء و رسل علیہمُ السّلام کو مبعوث فرماتا رہا ہے جو اللہ تبارک
وتعالیٰ کا پیغام اپنی اُمتوں تک پہنچاتے رہے۔ دعوتِ حق قبول کرنے والے دنیا و
آخرت میں سرفراز رہے ، جبکہ سرکشوں اور نافرمانوں کو اللہ قہار عزوجل
نے پوری قوم سمیت تباہ و برباد فرما کر ان کے نام و نشان تک مٹا دیے ۔ انہیں میں
سے حضرت ہود علیہ السّلام کی قوم،
قوم عاد بھی تھی جو یمن میں آباد تھی ۔یہ قوم انتہائی سرکش، نافرمان اور بت پرست
تھی۔ جب ہود علیہ السّلام نے
اپنی قوم کو ایک اللہ تعالی
کی عبادت کرنے کی یوں دعوت دی:
ترجَمۂ کنزُالایمان:اے میری قوم اللہ کی بندگی کرو اس کے
سوا تمہارا کوئی معبود نہیں تو کیا تمہیں ڈر نہیں ۔ (اعراف : 65)
تو دعوت توحید
قبول کرنے کے بجائے آپ علیہ السّلام کی گستاخی کرتے ہوئے یہ جواب دیا :
ہم تمہیں بیوقوف سمجھتے ہیں اور بے شک ہم
تمہیں جھوٹوں میں گمان کرتے ہیں ۔ ( اعراف : 66 )
اس جواب پر
آپ علیہ السّلام نے
انتقام لینے کے بجائے قوم سے فرمایا :اے میری قوم ! بے وقوفی کامیرے ساتھ کوئی
تعلق نہیں میں تو ربُّ العالمین کا رسول ہوں۔ میں توتمہیں اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کے
پیغامات پہنچاتا ہوں۔(اعراف 67)
ہود علیہ السّلام مسلسل
اس قوم کو اللہ وحدہ
لاشریک کی عبادت کی دعوت دیتے رہے لیکن بدبختی اس قوم کو لازم ہوچکی تھی۔اللہ تعالیٰ
کے قہر اور عذاب سے ڈرائے جانے کے باوجود یہ قوم بت پرستی و شرک سے باز نہ آئی اور
تمام حدود پار کرتے ہوئے ہود علیہ السلام سے یہاں تک کہ دیا: ترجمہ کنز
العرفان:اگر تم سچے ہو تو لے آؤ وہ (عذاب) جس کی تم ہمیں وعیدیں سناتے ہو ۔ (الاعرف
70)
جب آپ علیہ
السلام نے اپنی قوم کی یہ بات سنی تو اتمام حجت کیلئے فرما دیا: ترجمہ کنز
العرفان:بیشک تم پر تمہارے رب کا عذاب اور غضب لازم ہوگیا۔(الاعرف : 71)
الغرض عذاب کی
ابتداء اس طرح ہوئی کہ پہلے یہ قوم قحط میں مبتلا ہوئی اور پھر اللہ تعالیٰ
نے ایک سیاہ بادل بھیجا جس کی تیز ہواؤں کو دیکھ کر وہ لوگ گھروں میں داخل ہوگئے
اور دروازے بند کرلئے مگر ہوا کی تیزی سے بچ نہ سکے اُس نے دروازے بھی اکھیڑ دیئے
اور ان لوگوں کو ہلاک بھی کردیا اور قدرتِ الٰہی سے سیاہ پرندے نمودار ہوئے جنہوں
نے اُن کی لاشوں کو اُٹھا کر سمندر میں پھینک دیا ۔یوں یہ قوم صفحہ ہستی سے مٹا دی
گئی۔
اللہ تعالیٰ سے
دعا ہے کہ ہمیں اپنے عذاب سے محفوظ فرمائے۔ اٰمِیْن
بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم