قومِ عاد کی نافرمانیاں

Wed, 2 Jun , 2021
2 years ago

اللہ عزوجل نے سورۃ الفجر کی آیت نمبر 6 تا 8 میں فرمایا:

ترجمۂ کنزالایمان:کیا تم نے نہ دیکھا، تمہارے ربّ نے عاد کے ساتھ کیسا کیا، وہ ارم حد سے زیادہ طول والے۔(پ30،الفجر:6-8)

تفسیر میں یہ بھی ہے، قومِ عاد کی دو قسمیں ہیں:1۔ عادِاولٰی، 2۔عادِ اُخریٰ، یہاں اولی مراد ہے اور صراط الجنان جلد 10، صفحہ 663 پر یہ واقعہ ہے، جس میں عاد کے بیٹے شداد کے بارے میں تحریر ہے کہ اس نے جنت کا ذکر سن کر سرکشی کے طور پر دنیا میں جنت بنانی چاہی اور اس ارادے سے ایک شہرِ عظیم بنایا۔

سورۃ الاعراف میں قوم ِعاد کا ذکر ہے، چنانچہ

ترجمۂ کنزالایمان:"اس کی قوم کے سردار بولے، بے شک ہم تمہیں بے وقوف سمجھتے ہیں اور بے شک ہم تمہیں جھوٹوں میں گمان کرتے ہیں۔"(پارہ 8،اعراف: 66)

تفسیر :کافروں نے گستاخی کرکے حضرت ہود علیہ الصلاۃ و السلام کو معاذاللہ بےوقوف کہا، جس پر آپ علیہ الصلاۃ والسلام نے تحمل سے جواب دیا کہ بے وقوفوں کا میرے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔(صراط الجنان، جلدسوم)

ترجمۂ کنزالایمان:" بولے اے ہود تم کوئی دلیل لے کر ہمارے پاس نہ آئے اور ہم خالی تمہارے کہنے سے اپنے خداؤں کو چھوڑنے کے نہیں نہ تمہاری بات پر یقین لائیں۔(پ۱۲، ہود:۵۳)

تفسیر: حضرت ہود علیہ السلام کی قوم نے مذاق اُڑاتے ہوئے اور عناد کے طور پر یہ جواب دیا کہ اے ہود! تم ہمارے پاس کوئی دلیل لے کر نہیں آئے، جو تمہارے دعوے کی صحت پر دلالت کرتی، یہ بات انہوں نے بالکل غلط اور جھوٹ کہی تھی، کیونکہ حضرت ہود علیہ السلام نے انہیں جو معجزات دکھائے تھے، وہ سب سے مکر گئے تھے۔(صراط الجنان، جلد چہارم، صفحہ 452)

ترجمہ کنزالعرفان:"ہم تو صرف یہ کہتے ہیں کہ ہمارے کسی معبود نے تم پر کوئی برائی پہنچا دی ہے، (ہود نے) فرمایا: میں اللہ کو گواہ بناتا ہوں اور تم سب (بھی) گواہ ہو جاؤ کہ میں ان سب سے بیزار ہوں، جنہیں تم اللہ کے سوا اس کا شریک ٹھہراتے ہو۔(پ12، ہود: 54)

تفسیر:حضرت ہود کی قوم نے کہا:بے شک اےہود! تم ہماری مخالفت کر رہے ہو اور ہمارے بتوں کو بُرا کہتے ہو، اسی وجہ سے ان بتوں نے تمہیں دیوانہ کر دیا ہے، اس سے ان کی مراد یہ ہے کہ آپ جو کچھ کہتے ہو، یہ سب دیوانگی کی باتیں ہیں۔(معاذ اللہ)(صراط الجنان، جلد چہارم، صفحہ 453)

یہ قومِ عاد کی وہ نافرمانیاں ہیں، جن کا ذکر خود ربّ العزت نے قرآن پاک میں فرمایا، انہوں نے اپنے نبی کی گستاخی کی، مذاق اڑایا، مجنون کہا، اپنے نبی کو جھوٹا کہا، (معاذاللہ) تو ان پر ان کی نافرمانیوں کے سبب عذاب نازل ہوا۔

حاصل کلام:

ہمیں چاہئے کہ ہم انبیائے کرام کی شان میں گستاخی کرنے، ان کے بارے میں مذاق کرنے سے بچیں اور ان کے متعلق ایسا کلام کرنے سے بچیں، جس کے متعلق ہمیں علمِ یقینی نہ ہو۔اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں ادبِ انبیاء، اولیاء، صحابہ عطا فرمائے اور ان کی غلامی اور سچا عشق عطا فرمائے۔

اللہ کا ہر نبی جنتی جنتی

میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم بھی جنتی جنتی

حضرت ہود علیہ السلام بھی جنتی جنتی

ہر صحابی نبی جنتی جنتی

قطعی جنتی جنتی جنتی