بے
شک زمین و آسمان اور جن و انس سب ایک دن فنا ہونے والے ہیں ۔صرف اللہ کے لئے
ہمیشگی اور بقا ہے ۔اور باقی سب مخلوق کو فنا ہے جب سب کچھ فنا ہوجائے گا پھر
قیامت برپا ہوگی ۔ جس کا منظر بہت ہولناک ہوگا لیکن اس کے آنے کا صحیح وقت
صرف اللہ کو ہی معلوم ہے ۔
جیساکہ
اللہ تعالی کا فرمان ہے: یَسْــٴَـلُوْنَكَ
عَنِ السَّاعَةِ اَیَّانَ مُرْسٰىهَاؕ-قُلْ اِنَّمَا عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّیْۚ- ترجمہ:
وہ آپ سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ وہ کب قائم ہوگی آپ فرمادیجیے کہ اس کا
علم صرف میرے رب کے پاس ہے ۔(پ 9،اعراف 187)
پھر
اسی آیت میں ارشاد فرمایا:
لَا تَاْتِیْكُمْ اِلَّا بَغْتَةًؕ- ترجمہ:
وہ تمہارے پاس اچانک آئے گی
لہذا
ہم اپنے اندازے سے یہ نہیں کہ سکتے کہ قیامت کب آئے گی ہاں اس کے آنے سے پہلے چند
ایسی باتوں کا ظہور ہوگا جو اس کے قریب ہونے پر دلالت کریں گی جنہیں قیامت کی
نشانیاں کہتے ہیں جن میں سے کثیر نشانیاں ہمیں آخری نبی محمد عربی صلی اللہ علیہ
وسلم نے آج سے 1400 سال پہلے بتلادی تھیں ۔اور ان میں سے اکثر اس زمانے میں ظاہر
ہوچکی ہیں اگر زمانہ حال کی طرف نظر کی جاے تو بخوبی معلوم ہوتا ہے کی یقینا ہمارے
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک ایک فرمان صداقت کا نشان ہے ۔
ان
نشانیوں میں سے پانچ کا ذکر یہاں کیا جاتاہے :
(1) جہالت کی کثرت ہوگی:
حدیث
پاک میں ہے:انّ من اشتراط الساعة ان يرفع
العلم ويكثر الجهل
(صحیح
بخاری ۔ج 3 ۔ص 476)
ترجمہ:
قیامت کی نشانیوں میں سے ہے کی علم اٹھا لیا جائے گا اور جہالت کی کثرت
ہوگی
(2) تیس نبوت کے دعویدار ہونگے جن کا فتنہ بہت سخت ہوگا۔جن میں سے بعض گزر گئے ۔
جیسے
1)مسیلمہ کذاب 2)طلیحہ بن خویلد 3) غلام احمد قادیانی اور بعض ضرور آئے گے۔
حدیث
پاک میں ہے: وانه سیکون فی امتی کذابون ثلاثون
کلھم یزعم انه نبی وانا خاتم النبیین لا نبی بعدی(سنن ابی داؤد
ج 4۔ص 133)
ترجمہ:
ضرور میری امت میں تیس کذاب ہونگے ان میں سے ہر ایک خود کو نبی گمان کرے گا
حالانکہ میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں۔
(3) زکوة دینا لوگوں پر گراں ہوگا کہ لوگ اسے تاوان سمجھیں گے۔
حدیث
پاک میں ہے:اذااتخذ الفيء دولا . والأمانة
مغنما۔ والزکاة مغرما۔
ترجمہ:جب
لوگ مال فئے کو دولت ۔امانت کو مال غنیمت ۔اور زکوۃ کو ٹیکس سمجھیں گے۔
(سنن الترمذی ج4 ۔ ص90)
(4) مرد ماں باپ کی نا فرمانی کرے گا:
حدیث
پاک میں ہے:وعق امه
(سنن الترمذی ج 4 ۔ص 90)
ترجمہ:اور
مرد اپنی ماں کی نا فرمانی کرےگا
(5) گانے باجے کی کثرت ہوگی :
حدیث
پاک میں ہے:وظھرت القینات والمعازف
(سنن الترمذی ج 4 ۔ص 90)
ترجمہ:گانے
باجے کے طرح طرح کے آلات ایجاد ہونگے
پیارے
پیارے اسلامی بھائیوں یقینا یہ فرامین مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم چمکتے سورج کی طرح
حق نظر آتے ہیں ۔
اعلی
حضرت احمد رضا خان بریلوی رحمۃُ اللہِ علیہ
فرماتے ہیں:
اور
کوئی غیب کیا تم سے نِہاں ہو بھلا
جب نہ
خُدا ہی چھپا تم پہ کروڑوں دُرُود
اللہ
تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں آخرت کی تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین