قیامت ایک اٹل حقیقت ہے، اس کا انکار کرنے والا  کافر ہے۔ قیامت کب قائم ہوگی اس کا علم اللہ رب العزت اور اس کے بتائے سے مصطفیٰ جان رحمت صلی اللہ علیہ وسلم جانتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت کے کے قیام کے بارے میں قطعی وقت تو نہیں بتایا مگر چند ایسی نشانیاں بتا دیں کہ جن کا وقوع قرب قیامت میں ہوگا۔ کچھ نشانیاں تو وقوع پذیر ہوچکی ہیں جبکہ کچھ کا ظاہر ہونا ابھی باقی ہے۔

وہ علامات کہ جو ظاہر ہو چکیں متعدد ہیں جن میں سے پانچ یہ ہیں۔

1: علم دین اٹھ جائے گا یعنی علماء اٹھا لیے جائیں گے:

اس نشانی کے ظہور کا آغاز بھی ہو چکا ہے ، صرف 2020ء میں اس دار ناپائیدار کو الوداع کہنے والے علماء کی فہرست اٹھا کر دیکھ لی جائے تو اس کا بخوبی اندازہ ہو جائے گا کہ کتنی تیزی سے اہل علم اس جہاں سے اٹھتے جارہے ہیں ۔

2: جہالت کی کثرت:

آج کے اس نام نہاد جدیدیت پسند دور میں بھی جہالت کی بپھری موجیں ہمارے سروں سے گزر چکی ہیں، آئے روز اخبار وغیرہ کے ذریعے ایسی عجیب و غریب خبریں سننے ،پڑھنے کو ملتی ہیں کہ عقل جنہیں تسلیم کرنے پر تیار نہیں ہوتی ، کبھی باپ بیٹا ،بیٹی اور بیوی کو قتل کر رہا ہوتا ہے تو کبھی ماں اپنے خاندان کو ہمیشہ کی نیند سلا رہی ہوتی ہے، کبھی مرنے والے کی وصیت کے مطابق اس کے جنازے میں بینڈ باجے بجائے جارہے ہوتے ہیں تو کبھی بیٹی پیدا ہونے کے "جرم" میں سفاک باپ، ماں اور بیٹی دونوں کو موت کی گھاٹ اتار دیتا ہے الغرض چار دانگ عالم میں جہالت کی تیرگی نے اپنے ڈیرے جما رکھے ہیں۔

3: اگلوں پر لعنت کرنا:

آج کل آپ کو ایسے لوگ بکثرت ملیں گے جو کسی نہ کسی بات کو بنیاد بنا کر اپنے بڑوں کے بارے میں اول فول بکتے ہوں گے بلکہ یہ لوگ اتنے گر چکے کہ اسلام کی بزرگ ہستیاں مثلاً صحابہ کرام و اہل بیت اطہار علیہم الرضوان تک کو بھی نہیں چھوڑتے ، آئے روز بسیار گوئی اور دشنام طرازی سے آلودہ کلپس کہیں نہ کہیں سے سننے کو ملتے رہتے ہیں۔

4: مسجد میں شور شرابہ کرنا:

آئے روز مساجد سے شور و غل کی آوازیں سنائی دیتی ہیں ، کسی نہ کسی بات کا سہارا لے کر خوب غل غپاڑہ کیا جاتا ہے ، کبھی شرارتی بچوں کو سمجھانا ہو تو پوری مسجد کو سر پر اٹھا لیں گے ، وضو خانے میں پانی ختم ہو جائے تو مسجد کی ادب کو پس پشت ڈال کر جم کے واویلا کریں گے۔

5: وقت میں برکت نہ ہونا:

یعنی وقت بہت جلد گزرے گا حتی کہ سال مثل مہینہ کے ، مہینہ مثل ہفتہ کے ، ہفتہ مثل دن کے اور دن ایسا گزرے گا جیسے کسی چیز کو آگ لگی اور جلد بھڑک کر ختم ہوگئی یعنی وقت بہت تیزی سے گزرے گا۔

اللہ پاک ہمیں قیامت کی ہولناکیوں سے محفوظ فرمائے۔ آمین