موجودہ دور میں پائی جانے والی 5قیامت کی نشانیاں از
بنتِ ریاست،سیالکوٹ
قیامت کا دن حق
ہے، خواہ کوئی مانے یا نہ مانے، ہمارا ایمان ہے کہ انسان و حیوان، زمین و آسمان سمیت سارا جہاں اور اس کائنات کی
ہر چیز ایک دن فنا ہو جائے گی، صرف اللہ پاک کی
ذات باقی رہے گی، اس کو قیامت کہتے
ہیں، جیسے ہر چیز کی ایک عمر مقرر
ہے، جس کا علم اللہ پاک کو ہے اُس عُمر کی
مدت پوری ہونے کے بعد وہ چیز فنا ہو جاتی ہے، اسی طرح اس دنیا کی بھی ایک عمر مقرر ہے، جس کا علم صرف اللہ پاک کو ہے، جب
دنیا کی عمر پوری ہو جائے گی تو یہ بھی فنا ہو جائے گی، اس وقت اللہ پاک کے سوا کوئی دوسرا نہ ہوگا، قیامت کے دن پر ایمان لانا مسلمانوں کا بنیادی
عقیدہ ہے۔آئیے! آج موجودہ دور میں پائی جانے والی قیامت کی نشانیوں کے بارے میں
پڑھتی ہیں۔1۔جہالت عام ہو جائے گی:آج کل درحقیقت جہالت کا دور دورہ ہے، لوگ علمِ دین سے بالکل ناواقف اور دنیاوی علوم
و فنون کے دلدادہ ہوتے جارہے ہیں، مردوں
کی تعداد عورتوں کے مقابلے میں کم ہو گئی ہے، ہمارے ملک پاکستان کی آبادی کا 52 فیصد حصّہ خاتون پر مشتمل ہے، تیز رفتار گاڑیوں، تیز ترین سواری
اور تیز ترین مواصلات کے باوجود ہمارے معاشرے کا ہر فرد یہی کہتا نظر آتا ہے: میرے
پاس علمِ دین سیکھنے کے لئے وقت نہیں۔2۔ زکوٰۃ ادا کرنا لوگوں پر بھاری ہوگا:زکوٰۃ
ادا کرنا بہت دشوار ہے، لوگ زکوٰۃ نہ دینے
کے لئے نئے نئے حربے استعمال کرتے ہیں،جان بوجھ کر زکوٰۃ کا انکار کرکے دینِ اسلام
کے منکر بن رہے ہیں، لوگ علمِ دین تو حاصل
کرتے ہیں، مگر دین کی خاطر نہیں، صرف دنیاوی دولت کمانے، کسی بڑے منصب کو اپنانے اور جاہ و حشمت چاہنے
کے لئے، اللہ پاک کی رضا کے لئے نہیں۔3۔ماں
باپ کی نافرمانی:مرد آجکل ماں باپ سے بڑھ
کر اپنی بیوی کی بات کو مانتا ہے، ہر عورت
کی خواہش ہے کہ اُس کا شوہر صرف اُسی کی بات کو اہمیت دے، لوگ والدین سے علیحدہ اپنا گھر بسا لیتے
ہیں، اپنے احباب سے میل ملاپ اور تعلقات رکھتے ہیں، مگر والدین سے دور رہتے ہیں۔4۔گانے باجے کی
کثرت ہوگی:آج کل گانے باجے کی کثرت ہمیں قربِ قیامت کا پیغام دے رہی ہے، گھر گھر میں فلمی گانوں کا رواج ہے، یہاں تک کہ ہسپتال جہاں لوگ مختلف امراض میں
مبتلا زندگی کی آخری سانسیں لے رہے ہوتے ہیں، وہاں بھی ٹی وی اور کیبل نیٹ ورک کا رواج بڑھ رہا ہے،مریضوں کو توبہ
استغفار اوراوراد و وظائف کی تلقین کی بجائے فلمی گانے سننے اور فلمیں ڈرامے
دیکھنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔5۔لوگ نمازیں قضا کریں گے:معراج پر جانے والے آقا صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے قیامت کی ایک نشانی یہ
بھی بیان فرمائی ہے کہ لوگ نماز قضا کریں گے،آج نمازیں قضا کرنے کے مناظر ہماری آنکھوں کے سامنے ہیں، آج ہمارے معاشرے میں سُستی کی وجہ سے آئے دن
نمازیں قضا کر دی جاتی ہیں، ایک بہت بڑی تعداد
ہے، جو نمازیں قضا کر دیتی ہے اور انہیں
اس کی کوئی پروا بھی نہیں ہوتی۔حضرت امام محمد غزالی رحمۃُ اللہِ
علیہ فرماتے ہیں:جو دنیا میں رہ کر قیامت کے بارے میں
زیادہ غور و فکر کرے گا، وہ ان ہولناکیوں
سے زیادہ محفوظ رہے گا۔اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔اٰمین بجاہِ
النبی الکریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم