آج کے اس موجودہ
دورِ اُمّتِ محمدی میں ہم صرف نام کی مسلمان رہ گئی ہیں، آج ہم گناہوں بھری زندگی گزارتی ہوئی اپنی کسی
بھی حرکت سے سامنے والی کو اذیت دے رہی ہیں،اور اپنی پڑوسن کو ستاتی جس کا ہمیں اندازہ نہیں ۔ حکمِ نبوی کو بھولتی ہوئی قیامت
کی نشانی کی پیروی کر رہی ہیں۔ ہم جانتی ہیں، بہت جلد قیامت قائم ہو جائے گی، پھر بھی تیاری سے دور ہیں۔اللہ پاک کی رحمت کے سبب ہمیں آج کے گناہوں بھرے ماحول میں
ایک ایسے مرشد عطا ہوئے جو نبی پاک صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی سنتوں پر عمل کرنے کی
کوشش کرتے اور مسلمانوں کو فلاح پا نے اور
بھلائی کے راستوں پر چلنے کی ترغیب ارشاد فرماتے ہیں۔ قیامت کے دائرہ حُدود میں
اپنا قدم تو ہم سب رکھ چکی ہیں، مگر
اندازہ نہیں ہو رہا ہے، آج کئی خواتین بڑی
بے حیائی سے بے پردہ بازاروں میں گھومتی
ہیں، اپنی حلال رقم سے حرام اور روح کو قتل کرنے والی چیزیں جیسا کہ آلاتِ موسیقی
اور دیگر اشیاء خرید لیتی ہیں، ریاکاری جیسے مرض میں مبتلا ہیں، والدین سے سلوک
بدتر ہے، مگر سہیلیوں میں بڑی واہ وا
ہے،حقوق العباد سے خالی زندگی گزار کر شیطانی سواری اختیار کی ہوئی ہیں، بھول گئیں کہ عنقریب خدا پاک کی جانب سے سُرخ
آندھی چلا دی جائے گی اور اس کے عذاب سے بچ نہ سکیں گی۔ ہم کسی کی دی ہوئی امانت
کو اپنا وقت نکالنے کے لئے غنیمت سمجھتی ہیں، کسی کی عزت صرف اس لئے کرتی ہیں کہ بہت پیسے والی ہے یا پاور والی ہے، کہیں ہمیں نقصان نہ پہنچا دے، سب سے بڑی طاقت تو اللہ پاک کی ہے، بے حیائی کرنے سے بھی باز نہیں آرہیں، ہمیں اپنے
باپ کے ساتھ گستاخیاں اور سہیلیوں میں شوخیاں زیب نہیں دیتا۔دجال کی آمد، امام مہدی کا ظہور ہونا اور حضرت عیسٰی علیہ
السلام کی دنیا میں تشریف آوری اور قیامت پر ہمارا یقین ہے، جو جلد از جلد قائم ہونے والی ہے۔اللہ پاک
اُمّتِ محمدیہ کو گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرما دے اور بے حساب مغفرت فرمائے۔اٰمین