احمدافتخارعطاری (درجۂ خامسہ جامعۃ المدینہ
فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
میٹھے میٹھے
اسلامی بھائیو کسی مسلمان کو ناحق قتل کرنا کبیرہ گناہ ہے آج کل قتل اس قدر عام ہو
گیا ہے کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر ایک دوسرے کو قتل کر دیتے ہیں اس میں ذرا خوف
محسوس نہیں کرتے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ و سلم نے قتل ناحق کی کثیر
مرتبہ مذمت بیان فرمائی ہے آئیے میں آپ کے سامنے چند احادیث مبارکہ پیش کرتا ہوں
(1)7
بلاک کرنے والی چیزیں :حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی
ہے کہ سید عالم نور مجسم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان عبرت نشان ہے 7 بلاک
کرنے والی چیزوں سے بچو عرض کی گئی یا رسول الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ کیا
ہیں۔ ارشاد فرمایا (1) الله عز وجل کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا (2) جادو کرنا (
3) کسی جان کو ناحق قتل کرنا (4) سود کھانا (5 )یتیم کا مال کھانا
(6) جھنگ کے
دن پیٹھ پھیر لینا اور (7) پاک دامن مومنہ سیدھی سادی عورتوں پر تہمت لگانا صحیح
مسلم کتاب الایمان باب الکبائر صفحہ693حدیث262۔
(2)ساری
دنیا کا تباہ ہو جانا: سرکار نامدار مدینے کے تاجدار صلی اللہ علیہ و آلہ
و سلم کا فرمان عالیشان ہے الله عز و جل کے ہاں ساری دنیا کا تباہ ہو جانا کسی
مومن کے ناحق قتل سے زیادہ آسان ہے (سنن ابن ماجه ابواب الديات باب التغليظ في قتل
مسلم ظلما الحدیث 2619صفحہ2634)
(3)اوندھے
منہ جہنم میں گرنا: حسن اخلاق کے پیکر محبوب رب اکبر صلی اللہ علیہ و
آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کسی مسلمان کو قتل کرنے میں اگر تمام زمین و آسمان والے
شریک ہو جائیں تو اللہ عزوجل ان سب اوندھے منہ جہنم میں گرادے۔ ( المعجم الصغير
لطبرانی الحدیث 566 الجزء الاول صفحہ (205)
(4)مومن
کو جان بوجھ کر قتل کرنے والے کے لئے بخشش کا نہ ہونا: حضورنبی رحمت
شفیع امت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان مغفرت نشان ہے امید ہے کہ اللہ عزوجل
ہر گناہ بخش دے گا سوائے اس شخص کے جو حالت کفر میں میرے یا مومن کو جان بوجھ کر
قتل کرے۔ ( سنن النسائی کتاب المحاربہ باب تحريم الدم الحدیث 3989 صفحہ2349تقدم
وتأخر)
(5)جہنم
سے ایک گردن کا نکلنا: تاجدار رسالت شہنشاہ نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے ارشاد فرمایا جہنم سے ایک گردن نکلے گی جو فصیح و بلیغ کلام کرے گی۔ اس کی دو
آنکھیں ہوں گی جن سے وہ دیکھے گی۔ اور ایک زبان ہوگی جس سے وہ کلام کرے گی وہ کہے
گی مجھے اللہ عزوجل کے سوا کسی کو معبود بنانے والے ہر سرکش ظالم اور کسی جان کو
ناحق قتل کرنے والے کے متعلق حکم دیا گیا ہے پس وہ ان 3 قسم کے لوگوں کو دیگر تمام
لوگوں سے 500 سال پہلے جہنم میں لے جائے گی۔ ( المعجم الاوسط الحدیث 18 3 ص 103)
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔