حافظ معراج محمد (درجۂ سادسہ جامعۃ المدینہ
گلزار حبیب سبزہ زار لاہور، پاکستان)
ایک
مومن کا قتلِ ناحق کبیرہ گناہ ہے : اپنے گھنائونے اور ناپاک مقاصد کے
حصول کے لیے عام شہریوں اور پُر اَمن انسانوں کو بے دریغ قتل کرنے والوں کا دین
اِسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ دین جو حیوانات و نباتات تک کے حقوق کا خیال رکھتا
ہے وہ اَولادِ آدم کے قتل عام کی اِجازت کیسے دے سکتا ہے! اِسلام میں ایک مومن کی
جان کی حرمت کا اندازہ یہاں سے لگالیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نے ایک مومن کے قتل کو پوری دنیا کے تباہ ہونے سے بڑا قرار دیا ہے۔ اِس حوالے سے
چند احادیث ملاحظہ فرمائیں:
’’حضرت عبد
اللہ بن عمرو رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے نزدیک ایک مسلمان شخص کے قتل سے پوری دنیا کا
ناپید (اور تباہ) ہو جانا ہلکا ہے۔‘‘ ترمذي، السنن، کتاب الديات، باب ما جاء في
تشديد قتل المؤمن، 4: 16، رقم: 1395
حضرت عبد اللہ
بن بریدہ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مومن کو قتل کرنا اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام دنیا کے
برباد ہونے سے بڑا ہے۔‘‘ نسائي، السنن، کتاب تحريم الدم، باب تعظيم الدم، 7: 82،
83، رقم: 3988-3990
قتل ناحق ایسا
قَبِیْح (بُرا) فعل ہے کہ اس کی وجہ سے انسان کا دین وایمان بھی برباد ہو سکتا ہے۔
قابیل بھی اس گناہ کی وجہ سے کفر کی دلدل میں پھنس کر دائمی عذاب کا مستحق ہوا۔
چنانچہ، منقول ہے کہ
آگ
کاسب سے پہلا پجاری حضرتِ سَیِّدُنا ہابیل رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ
کے قتل کے بعد حضرتِ سَیِّدُنا آدم عَلَیْہِ السَّلَام نے شدید غضب ناک ہو کرقابیل
کو اپنے دربار سے نکال دیا،تو وہ بدنصیب اِقْلِیْمَا کو ساتھ لے کر یمن کی سرزمین
’’عدن‘‘ میں چلا گیا۔ وہاں ابلیس لعین اس کے پاس آیااور کہاکہ ہابیل کی قربانی کو
آگ نے اس لئے کھالیا کہ وہ آگ کی پوجا کیا کرتا تھا، لہٰذا تو بھی ایک مَندَر
بناکر آگ کی پوجاشروع کردے ۔ چنانچہ،اس نے ایسا ہی کیا اوریہی وہ شخص ہے جس نے آگ
کی سب سے پہلے پوجاشروع کی۔ ( روح البیان، پ6،
المائدۃ تحت الایۃ:27۔30، 2/382)
سب
سے پہلے جہنم میں ڈالا جائے گا:روئے زمین پر سب سے پہلے اللہ
عَزَّوَجَلَّ کی نافرمانی قابیل ہی نے کی کہ سب سے پہلے زمین پر قتلِ ناحق کیا اور
یہی و ہ پہلا مجرم ہے جسے سب سے پہلے جہنم میں ڈالا جائے گا ۔ حدیث شریف میں ہے کہ
روئے زمین پر قیامت تک جو بھی قتلِ ناحق ہو گا قابیل اس میں حصہ دار ہو گا کیونکہ
اسی نے سب سے پہلے قتل کا دستور نکالا۔(بخاری کتاب احادیث الانبیائ، باب خلق آدم
وذریتہ، 2/413، حدیث:3335) قابیل
نے حسد وبغض کی وجہ سے۔
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔