نبی رحمت ﷺ نے ارشاد فرمایا: مسلمان مسلمان کا بھائی ہے نہ
اس پر ظلم کرے نہ اسے حقیر جانے پهر آپ نے اپنے سینہ مبارک کی طرف تین بار اشارہ
فرما کر فرمایا تقوی یہاں پر ہے! انسان کے لیے یہ برائی کافی ہے کہ اپنے مسلمان
بھائی کو حقیر جانے مسلمان پر مسلمان کی ہر چیز حرام ہے۔ اس کا خون اس کا مال، اس
کی آبرو۔ (مسلم، ص 1386، حدیث: 2564)
پیارے آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: اگر کسی ایک مسلمان کے قتل
میں تمام آسمان یا زمین والے بھی شریک ہو جائیں تو اللہ پاک ان سب کو اوندھے منہ
جہنم میں ڈال دے گا۔(ترمذی، 3/100، حدیث: 1403)
دنیا و آخرت میں قاتل کو سخت ترین سزائیں دی جائیں گی ان
میں سے چند یہ ہیں: دائمی جہنم، اللہ پاک کا غضب، اللہ پاک کی رحمت سے دوری اور عام
جہنمیوں کی نسبت زیادہ سخت عذاب۔
انسانی جان کی بے حد قدر و قیمت ہے سرکار ﷺ نے ارشاد فرمایا:
تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرے۔ کیا معلوم شیطان اس
کے ہاتھ کو ڈگمگائے اور وہ ہتھیار چل پڑے اور قتلِ ناحق کے نتیجے میں یہ شخص جہنم کے
گڑھے میں جا گرے۔ (بخاری، 4/434، حدیث: 7072)
حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: پیارے آقا ﷺ نے
ارشاد فرمایا: جب دو مسلمان اپنی تلواڑوں سے لڑیں تو قاتل اور مقتول دونوں جہنم میں
جائیں گے۔ راوی فرماتے ہیں میں نے عرض کی: مقتول جہنم میں کیوں جائے گا؟ ارشاد
فرمایا: اس لیے کہ وہ اپنے ساتھی کو قتل کرنے پر مصر تها۔ (بخاری، 1/23، حدیث: 31)