موجودہ دور میں انسانی جان کی قیمت ساحل پر پڑے ریت کے ذروں سے بھی ارزاں ہو چکی ہے ہر طرف نفسا نفسی کا عالم ہے اگر یہ کہا جائے تو بے جانا ہوگا کہ انسانی جان کی قدر و قیمت مچھر اور مکھی سے بھی کمتر ہوگی اور یہ بات باعث ندامت ہے ظالم قاتلوں کا دل محبت ہمدردین ساری انسانی دوستی سے بھی حالی ہو چکا ہے انسانی ان کے پیار نہیں پڑھے جو قاتل ناحق کی عید میں نازل ہوئے اللہ تعالی نے ناحق قتل کی مذمت کرتے ہوئے قران کریم میں ارشاد فرمایا ہے اور جو شخص کسی مسلمان کو عمدہ قتل کرے تو اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اللہ اس پر غضب ناک عذاب نازل کرے گا اور لعنت کرے گا اور اللہ نے اس کے لیے زبردست عذاب تیار کر رکھا ہے۔

کسی کو قتل کیا تو گویا اس نے تمام انسانوں کو قتل کر دیا کیونکہ اس نے اللہ پاک کے حق بندوں کے حق اور حدود شریعت سب کو پامال کر دیا۔

احادیث مبارکہ:

1۔ ایک مومن کا قتل دنیا کی تباہی سے بڑھ کر ہے، فرمان مصطفی ﷺ ہے: ایک مومن کا قتل کیا جانا اللہ پاک کے نزدیک دنیا کے تباہ ہو جانے سے بڑا ہے۔ (نسائی، ص 652،حدیث 3992)

2۔ جب دو مسلمان اپنی تلواروں سے لڑیں تو قاتل اور مقتول دونوں جہنم میں جائیں گے راوی فرماتے ہیں میں نے عرض کی، مقتول جہنم میں کیوں جائیں گے؟ ارشاد فرمایا: اس لیے کہ وہ اپنے ساتھی کو قتل کرنے پر مصر تھا۔ (بخاری، 1/23، حدیث: 31)

3۔ اگر تمام آسمان و زمین والے کسی ایک مومن کے قتل میں شریک ہو جائیں تب بھی اللہ تعالی ان سب کو جہنم میں جھونک دے گا۔ (ترمذی، 3/100، حدیث: 1403)

4۔ جس نے کسی مسلمان کے قتل پر ایک حرف جتنی بھی مدد کی تو وہ قیامت کے دن اللہ تعالی کی بارگاہ میں اس حال میں آئے گا کہ اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھا ہوگا یہ اللہ کی رحمت سے مایوس ہے۔(ابن ماجہ، 3/262، حدیث: 2620)

5۔ بڑے کبیرہ گناہوں میں سے کسی جان کو ناحق قتل کرنا ہے۔(بخاری، 4/358، حدیث: 6871)

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں کبیر و صغیرہ گناہوں سے محفوظ فرمائے اور حقوق اللہ اور حقوق العباد ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین