میں نے ایک دفعہ چڑیا پالی اور میں اسے دانہ کھلاتی رہی کچھ دنوں بعد چڑیا اڑ گئی پھر میں نے کبوتر پالا کچھ دنوں کے بعد وہ بھی اڑ گیا پھر میں نے گلہری پالی اس کو بھی دانہ کھلاتی رہی کچھ دنوں کے بعد وہ بھی بھاگ گئی پھر میں نے درخت لگایا تو یہ تینوں واپس آگئے تو معلوم ہوا کہ درخت قدرت کی سب سے قریب قریب چیزوں میں سے ایک ہے آج کل ہمارے ملکوں کا درجہ حرارت بہت زیادہ بڑھ رہا ہے گرمی بڑھ رہی ہے ٹمپریچر اتنا بڑھ رہا ہے کہ ہم اس کو نارمل کرنے کے طریقے ڈھونڈ رہے ہیں اگر ہم درخت نہیں لگائیں گے تو ہمارے ٹمپریچر میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا اس لیے پودا لگائیں اور درخت بنائیں ہم پودے تو لگاتے ہیں لیکن شاید ہم ان پودوں کی کیئر نہیں کرتے کچھ دنوں کے بعد پانی نہ دینے کی وجہ سے یا مناسب طریقے سے خیال نہ رکھنے کی وجہ سے وہ ختم ہو جاتے ہیں تو یہ ذہن بنائیں کہ پودا لگائیں درخت بنائیں ان کی حفاظت کریں یہ ہمارے لیے صدقہ جاریہ بھی ہوگا اور درخت لگانے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ درخت ہمیں چھاؤں دیتے ہیں آج ہم چھاؤں میں کھڑا پسند کرتے ہیں یا گاڑی کو بائیک کو چھاؤں میں کھڑا کرنا پسند کرتے ہیں لیکن درخت لگانا پسند نہیں کرتے تو لہذا یہ ذہن بنائیں کہ پودا لگانا ہے درخت بنانا ہے۔

ہمارے پیارے نبی ﷺ کا فرمان ہے: جس کا مفہوم کچھ اس طرح ہے اگر کوئی مسلمان کوئی پودا لگاتا ہے اور اس پودے سے کوئی انسان یا جانور کھاتا ہے تو لگانے والے کے لیے وہ صدقہ جاریہ ہوگا۔

ہمارے پیارے نبی ﷺ کا ایک اور فرمان ہے: جس نے کوئی درخت لگایا اور پھر اس کی حفاظت کی اور اس کی دیکھ بھال کی پھر صبر کیا یہاں تک کہ وہ پھل دینے لگا اور اس میں سے کھایا جانے والا ہر پھل اس کے لیے صدقہ شمار کیا جائے گا۔

درخت لگانے کے اور بھی بہت سے فوائد ہیں جیسے درخت پرندوں کا گھر ہے۔ درخت فضائی آلودگی کو کنٹرول کرتے ہیں۔ جنگلات کے کٹائی پودوں جانوروں اور انسانوں کو متاثر کرتی ہیں۔ اس لیے ہمیں درختوں کو کاٹنا نہیں چاہیئے۔ درخت ہمارے لیے قدرت کا بہترین تحفہ ہے۔ درخت ماحول کو خوبصورت اور صاف ستھرا بناتے ہیں۔ شجرکاری بڑی نیکی کا کام ہے۔

نبی پاک ﷺ کی سنت بھی ہے ہمارے وطن کو ضرورت بھی ہے اس دنیا میں اس وقت جو گلوبل وارمنگ ہے اس کی ایک وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ درخت کاٹے جا رہے ہیں موسم بڑی تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے الحمدللہ اس ضرورت کو محسوس کیا گیا اور اس وقت پاکستان میں کم و بیش 30 لاکھ پودے FGRF کی طرف سے لگائے جا چکے ہیں ہمارا نعرہ ہے پودا لگانا ہے درخت بنانا ہے کئی پودے تو درخت بن بھی چکے ہیں۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جس نے کوئی درخت لگایا جب تک اللہ پاک کی مخلوق میں سے کوئی ایک بھی اس میں سے نفع اٹھاتا رہے گا تو اس (لگانے والے) کو ثواب ملتا رہے گا۔ (مسند امام احمد، 24/382، حدیث: 15616)