آج ہمارے
معاشرے میں آکسیجن کی کمی اور فضائی آلودگی پچھلے چند سالوں کی بہ نسبت کئی گنا
پھیل چکی ہے اسی کے ساتھ ساتھ نزلہ، کھانسی، گلے کی خرابی، تنگئی تنفس جیسی کئی
بیماریاں بھی پہلے کے مقابلے میں اب بہت تیزی سے پھیل رہی ہیں اور اس سب کی وجوہات
میں جگہ جگہ کچروں کے ڈھیر، گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں، گلی محلوں میں صفائی کے
دوران اڑنے والا گرد و غبار ہے ان وجوہات کے ساتھ سب سے بڑی اور اہم وجہ درختوں
اور پودوں کی شدید کمی ہے یہ اسلئے ہوتا ہے کہ فرنیچر بنانے کے لیے لکڑی کار آمد
ہوتی ہے جس کے لیے درختوں کو کاٹ کر ہمارے اردگرد کے ماحول کو خراب کردیا جاتا ہے
درخت کٹنے سے ماحول میں گرد و غبار اور آلودگی پھیلتی ہے اور یہ آلودگی و غبار
کھانے کی اشیاء اور پینے کے پانی میں شامل ہوکر بیماریاں پھیلنے کی وجہ بنتا ہے اب
غور طلب بات یہ ہے کہ اس فضائی آلودگی اور تیزی سے پھیلنے والی ان بیماریوں کا
خاتمہ کیسے ممکن ہے؟
اس سوال کا
بہترین جواب اور آلودگی اور بیماریوں کا بہترین حل درخت لگانا ہے درختوں کا یہ
فائدہ ہے کہ فضا میں پھیلنے والا گرد و غبار جو کہ انسانوں کو آکسیجن کی وافر
مقدار ملنے میں تنگی کا باعث بنتا ہے اس گرد و غبار کو درخت اپنے اندر جذب کرلیتے
ہیں اور انسانوں کو آلودگی سے پاک ہوا مہیا کرتے ہیں۔
درخت لگانا بے
حد کار ثواب ہے یہ کام اگرچہ چھوٹا سا ہے لیکن اسکا ثواب بہت بڑا ہے ایک شخص پودا
لگاتا ہے وہ پودا بڑا ہو کر تن آور درخت بنتا ہے مخلوق اس سے فائدہ اٹھاتی ہے یہ
مخلوق کے لئے آسانی پیدا کرنا ہے اور جو شخص مخلوق کے لئے آسانیاں پیدا کرتا ہے تو
اللہ رب العزت اس کے لیے دنیا و آخرت کے معاملات میں آسانی فرمائے گا۔
الحمدللہ دعوت
اسلامی کے شعبہFGRF
کے تحت چند سالوں سے ہر سال ماہ اگست میں پودا لگانا ہے درخت بنانا ہے مہم کا آغاز
کیا جاتا ہے اور لاکھوں خوش نصیب لوگ اس کار خیر میں اپنا حصہ شامل کرکے دنیا و
آخرت کی آسانیاں سمیٹتے ہیں۔ درخت ہمارے ماحول میں خوبصورتی پیدا کرنے کا بھی
ذریعہ ہیں اور یہ ہمارے معاشرے کو شعور سے آراستہ معاشرہ بنانے میں بھی مدد کرتے
ہیں۔ لہذا ہمیں بھی کوشش کرنی ہے کہ ہم بھی اس نیک کام میں اپنا حصہ شامل کریں اور
دنیا و آخرت کی بھلائیاں سمیٹیں۔
اللہ پاک دعوت
اسلامی اور امیر اہلسنت کو سلامت رکھے اور ہمیں مخلوق کی مدد کی توفیق دے۔