الحمدللہ ہم مسلمان ہیں اور ایک شخص کا مسلمان ہونا اس سے یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اس کا طرز زندگی سنت نبوی کے مطابق ہو اور ہمارے پیارے آقا ﷺ کی ایک پیاری پیاری سنت درخت لگانا بھی ہے۔ یہ نہ صرف سنت نبوی ہے بلکہ ثواب جاریہ پانے کا ذریعہ بھی ہے۔ چنانچہ روایت میں ہے کہ مسلمان جو کچھ اگائے پھر اس میں سے کوئی انسان یا جانور یا پرندہ کھائے تو وہ اس کے لئے قیامت تک صدقہ ہوگا۔ (بخاری، 2/ 85، حدیث: 2320)

درخت کی ضرورت و فوائد: درخت لگاناجہاں کار ثواب ہے وہیں یہ ہماری ضرورت بھی ہیں کہ یہ ہمارے لیے (معاشی، معاشرتی، طبی،طبعی) ہر لحاظ سے فائدہ مند ہیں، درخت کے کثیر فوائد میں سے چند ایک درج ذیل ہیں:

درخت آکسیجن کی فراہمی کا ذریعہ اور خوشبودار ماحول کا سبب ہیں، درخت ایندھن کی فراہمی اور بجلی کی بچت کا ذریعہ ہیں، غذائی ضروریات کے حصول کا ذریعہ اور زمین کی زرخیزی میں اضافے کا سبب ہے، ماہرین کے مطابق درختوں کے درمیان رہنے والے انسان کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ اسی بنا پر شہری علاقوں میں قائم تعلیمی اداروں کے گرد زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جاتے ہیں تاکہ طلبا کی تخلیقی صلاحیتوں میں خوب اضافہ ہو۔

بہر حال درختوں کے بہت سے فوائد ہیں جنہیں پانے کے لیے خوب خوب درخت لگانے کی حاجت وضرورت ہے۔

حفاظتی اقدامات: ہمارا مقصد صرف پودوں کو لگا کر چھوڑ دینا نہیں ہے بلکہ ہمارا مقصد تو یہ ہے کہ پودا لگانا ہے درخت بنانا ہے۔ہمارے یہاں عموماً دیکھا جاتا ہے کہ پودے لگانے کے بعد ان کے معاملے میں احتیاط نہیں کی جاتی جس کی بناء پر وہ چند ہی دنوں میں مرجھا کر ختم ہو جاتے ہیں یا پھر کسی جانور کی غذا بن جاتے ہیں۔ یاد رکھیے! پودے کی مثال چھوٹے بچے کی طرح ہے، جس طرح والدین چھوٹے بچے کی ہر چیز کا خیال رکھتے ہیں اور خوب تن دہی سے اس کی پرورش کرتے ہیں، اگر تھوڑی سی بے توجہی ہو جائے تو بچہ کئی بیماریوں کی زد میں آسکتا ہے، اسی طرح پودوں کا بھی معاملہ ہے کہ اگر ان کی درست انداز میں آبیاری نہ کی گئی اور انہیں ایسے ہی لگا کر چھوڑ دیا گیا تو یہ درخت بننے سے پہلے ہی مرجھا جائیں گے۔ (درخت لگائیے ثواب کمائیے، ص 7)

پودوں کی حفاظت کیلئے درج ذیل ہدایات پر عمل مفید ہے:

(1)وقت پر آبیاری کی جائے،(2) پودے خریدنے میں نرسری والوں کے دھوکوں سے بچیں۔ جب بھی کسی درخت، بیل یا جھاڑی کے پودے کا انتخاب کریں تو دیکھ بھال کر ایسا پودا خریدیں جو ذرا سی بھی خراب حالت میں نہ ہو، جس پر کیڑوں یا بیماری کے نشانات نہ ہوں یا جس کی آہستہ Growth نہ ہو(3) پودا لینے میں یہ احتیاط لازمی کریں کہ اسکی عمر کم از کم چھ ماہ ضرور ہو (4) درخت، بیل یا جھاڑی خریدنے سے پہلے اس بات کی مکمل معلومات حاصل کر لیں کہ مکمل بڑے ہونے پر وہ کتنی اونچائی، چوڑائی اور پھیلاؤ حاصل کریں گے۔ یہ ضروری بات میں ذہن میں رکھیں کہ زمین کے نیچے درختوں کی جڑوں (Roots) کا پھیلاؤ ان کے زمین سے اوپر موجود تنے سے زیادہ بھی ہو سکتا ہے۔ (5)ان پودوں کیلئے درست جگہ کا انتخاب کیا جائے۔

امید ہے کہ اگر ان نکات کو مد نظر رکھا جائے تو ایک پودا مضبوط درخت کی شکل اختیار کرسکتا ہے۔

شجر کاری مہم میں دعوت اسلامی کا کردار: جہاں دعوت اسلامی دیگر دینی و فلاحی کاموں میں اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہے وہیں اس کا ایک شعبہ (FGRF) شجر کاری مہم میں بھی اپنا کردار نبھا رہا ہے اور الحمد للہ اس شعبے کے تحت دعوت اسلامی اب تک (2025) کی رپورٹ کے مطابق تقریباً 30,00,000 (تیس لاکھ) درخت لگا چکی ہے آپ بھی اس نیک کام میں اپنا حصہ ملائیے اور ثواب جاریہ کے حقدار بن جایئے اور نیت فرمالیجیے کہ پودا صرف لگانا نہیں ہے بلکہ پودا لگانا ہے اور درخت بنانا ہے۔

اللہ پاک اس شجر کاری کو ہمارے لیے صدقہ جاریہ بنائے اور ہمیں ہمارے مقصد میں کامیابی نصیب فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین ﷺ