پودا
لگانا ہے درخت بنانا ہے از بنت محمد فہیم عطاری، جامعۃ المدینہ فیض مدینہ نارتھ
کراچی
موضوع ہے پودا
لگانا ہے درخت بنانا ہے اس کا مطلب شجرکاری کرنی ہے انسان اور درخت کا آپس میں بہت
گہرا تعلق ہے بلکہ یوں کہنا زیادہ درست ہے کہ دونوں کی بقا ایک دوسرے کے لیے ناممکن
ہے انسان کو زندہ رہنے کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے یہ آکسیجن پودے فراہم کرتے
ہیں اسی طرح پودوں کو زندہ رہنے کے لیے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ضرورت ہوتی ہے
کیونکہ یہ گیس پودوں کی خوراک بنانے کا بہترین جزو ہے اور یہ گیس انسان اور دوسرے
جانور ہی مہیا کرتے ہیں درخت نہ صرف ہمیں اکسیجن دیتے ہیں بلکہ خوراک،رہائش کا
سامان، ادویات،فرنیچر اور دوسری بہت سی اشیاء بھی فراہم کرتے ہیں۔
اگر روۓ زمین
پر درخت اور ہریالی نہ ہو تو ہماری زندگی بہت مشکل ہو جائے گی یہ درخت ہی تو ہے جو
انسان کے ہاتھوں پیدا ہونے والی فضائی آلودگی اور زمینی آلودگی کو کنٹرول کرتے ہیں
درخت ہی پرندوں اور جانوروں کا گھر،ان کا مسکن اور خوراک کا ذریعہ ہے زمین پر
پھیلے ہوئے جنگل اور درخت بنی نوع انسان کے لیے قدرت کا انمول تحفہ ہے درخت نہ صرف
سایہ فراہم کرتے ہیں بلکہ آلودگی کو کم کرتے ہیں درختوں کے نہ صرف دنیاوی فائدے
ہیں بلکہ اس کے اخروی فائدے بھی موجود ہیں دینی فائدے نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ
میں درخت لگانے کو صدقہ شمار کیا ہے مرنے کے بعد بھی اگر قبر پر پودے لگائے جائے
تو اس سے مردے کو انسیت حاصل ہوتی ہے۔
احادیث مبارکہ
میں پودے لگانے کے بے شمار فضائل بیان ہوئے ہیں
اللہ پاک کے
آخری نبی محمد عربی ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے کوئی درخت لگایا اور اس کی حفاظت اور
دیکھ بھال پر صبر کیا یہاں تک کہ وہ پھل دینے لگا تو اس میں کھایا جانے والا ہر
پھل اللہ پاک کے نزدیک اس کے لیے صدقہ ہے۔ (مسند امام احمد، 5/574، حدیث: 18586)
حضرت انس رضی
اللہ عنہ سے مروی حدیث پاک میں ہے: سات چیزیں جن کا ثواب انسان کو مرنے کے بعد بھی
ملتا رہتا ہے ان میں سے ایک درخت گانا ہے۔ (مجمع الزوائد، 1/408، حدیث: 769)
شجرکاری
کے فائدے: درختوں
کے بے شمار فائدے ہیں ان میں سے چند فائدے درج ذیل ہیں:
درخت لگانا
صدقہ جاریہ ہے، درخت زمین پر زندگی کو برقرار رکھنے کی بنیاد ہے، درخت ہمیں سایہ
فراہم کرتا ہے، درختوں سے ہمیں مختلف قسم کے پھل حاصل ہوتے ہیں، درختوں سے ہمیں
پھول حاصل ہوتے ہیں جن کو خوشبو اور سجاوٹ کے طور پر استعمال کرتے ہیں، درختوں سے
لکڑی حاصل ہوتی ہے جس سے گھر،کاغذ، ربڑ، دروازے وغیرہ بنائے جاتے ہیں، ہم درختوں
سے آکسیجن حاصل کرتے ہیں، درختوں سے آلودگی میں کمی ہوتی ہے، درختوں کے باعث زمینی
سیلابوں سے حفاظت رہتی ہے۔
سائنسی تحقیق
کے مطابق بھی شجرکاری کے بڑے فائدے ہیں درخت اور پودے کاربن ڈائی اکسائیڈ لیتے اور
آکسیجن فراہم کرتے ہیں آکسیجن انسانی زندگی کے لیے انتہائی ضروری ہے اس کے بغیر
انسان زندہ نہیں رہ سکتا اللہ پاک نے درختوں اور پودوں کو انسان کی خدمت کے لیے
بنایا ہوا ہے یہ گندی ہوا لے کر اپنی پاکیزہ ہوا دیتے ہیں درجہ حرارت کو بڑھنے
نہیں دیتے درخت اور پودے فضائی آلودگی میں کمی کرتے ہیں درخت اور پودے کی کثرت سے
ماحول ٹھنڈا اور خوشگوار رہتا ہے اس سے بجلی کی بھی بچت ہوتی ہے کیونکہ جو الات
گرمی دور کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں ان کی ضرورت میں کمی ہوجاتی ہے یا بالکل ہی
چھٹکارا مل جاتا ہے۔