نیک اولاد اللہ پاک کا عظیم انعام ہے۔ نیک اولاد کی
دعا کرنا سنت انبیاء ہے بطور مسلمان دین اسلام نے ہم پر کچھ حقوق لازم کیے جیسے
اولاد کے حقوق وغیرہ اولاد کے بہت سے حقوق ہیں اولاد کے حقوق میں سب سے مقدم
1۔ بچے کا اچھا نام رکھنا: بچے
کی پیدائش کے بعد سب سے پہلا تحفہ اور بنیادی حق اس کا اچھا نام رکھنا ہے جسے وہ
عمر بھر اپنے سینے سے لگائے رکھتا ہے، فرمان مصطفی ﷺ: قیامت کے دن تم اپنے اور اپنے
آباؤ اجداد کے ناموں سے پکارے جاؤ گے لہذا اچھے نام رکھا کرو۔ (ابو داود، 4/374،
حدیث: 4948)
2۔ ضروری عقائد سکھانا: والدین
کو چاہیے کہ جب ان کی اولاد سن شعور کو پہنچ جائے تو اسے اللہ پاک فرشتوں آسمانی
کتابوں انبیائے کرام قیامت اور جنت اور دوزخ کے بارے میں بتدریج عقائد سکھائیں اور
ان میں یہ عقائد پختہ کریں تاکہ کل کو وہ اپنی ساری عمر صحیح العقیدہ ہو کر گزار
سکے۔
3۔ پیر کامل کا مرید بنوانا: ایک
مسلمان کے لیے سب سے قیمتی متاع اس کا ایمان ہے ایمان کی حفاظت کی فکر ہمیں دنیاوی
اشیا سے کہیں زیادہ ہونی چاہیے نیک اعمال پر استقامت کے علاوہ ایمان کی حفاظت کا
ایک ذریعہ کسی پیر کامل سے بیعت ہو جانا بھی ہے۔
4۔ اچھے اخلاق و آداب سکھانا: اولاد
کو اچھے اخلاق و آداب سکھانا اولاد کا حق ہے، جیسا کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے
مروی ہے کہ نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا: اپنی اولاد کے ساتھ نیک سلوک کرو اور انہیں
اچھے آداب سکھانے کی کوشش کرو۔ (ابن ماجہ، 4/189، حدیث: 3671)
5۔ شفقت و محبت: اولاد
کے حقوق میں ایک حق ان سے شفقت و محبت سے پیش آنا بھی ہے بچوں کی تعلیم و تربیت کے
لیے ان سے ابتدا ہی سے شفقت و محبت کے ساتھ پیش آنا چاہیے یوں جب مامتا اور شفقت
یدری کی شیرنیی گھول کر تعلیمات اسلام کا مشروب ان کے حلق میں انڈیلا جائے گا تو
وہ فورا اسے ہضم کر لیں گے چنانچہ پیارے آقا جن بچوں کو دیکھ کر مسکرائیں اور ان
کی طرف لگیں ان کی بچوں سے شفقت کا حال سنیے اقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: بے شک جنت میں
ایک گھر ہے جسے دار الفرح کہا جاتا ہے اس میں وہی لوگ داخل ہوں گے جو بچوں کو خوش
کرتے ہیں۔