دور حاضر میں دیکھا جائے تو اولاد بگڑنے کاسب سے بڑا سبب جو سامنے آیا وہ ہے موبائل فون جیسا فتنہ، دیکھا جائے تو بچے بچے کے ہاتھ میں موبائل فون نظر آتا ہے اور انٹرنیٹ جیسی بیماری ہر گھر کی ضرورت بنی ہوئی ہے جب بچوں کے پاس موبائل فون ہوتا ہے تو وہ سب کچھ بھول جاتے ہیں یہاں تک کے موبائل فون کے آگے ہماری اولادیں کھانا بھی بھول جاتی ہیں بچے راتوں تک بےحیائی فلمیں ڈرامے دیکھنے میں مشغول ہوتے ہیں اور پھر اس بےحیائی کو فیشن سمجھ کر اپنا لیتے ہیں، اس کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ بچوں کو دینی ماحول فراہم نہیں کیا جاتا اگر دیکھا جائے تو آج کل والدین کے پاس بھی اولاد کے لیے وقت نہیں ہے جبکہ اولاد اللہ کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے انکی پرورش کی ذمہ داری ماں اور باپ دونوں کی ہوتی ہے۔

فرمان مصطفیٰ ﷺ: تم سب نگران ہو اور تم سب میں سے ہر ایک سے اس کے ماتحت افراد کے بارے میں پوچھا جائے گا بادشاہ نگران ہے اس سے اسکی رعایا کے بارے میں پوچھا جائے گا آدمی اپنے اہل و عیال کا نگران ہے اس سے اس کے اہل و عیال کے بارے میں پوچھا جائے گا عورت اپنے خاوند کے گھر اور اولاد کی نگران ہے اس سے ان کے بارے میں پوچھا جائے گا۔

ایک بڑی وجہ یہ بھی سامنے آئی ہے کہ والدین کا ایک دوسرے پر چلانا جھگڑا کرنا بھی بچوں کی تربیت پر برا اثر ڈالتا ہے جب والدین ایک دوسرے کی عزت نہیں کریں گے تو اولادیں کیسے ادب کریں گی والدین کو چاہیے اپنے گھر میں دینی ماحول بنائیں بچوں کو اولیائے کرام کی باتیں بتائیں نبیوں کے واقعات سنائیں ان شاللہ اگر اللہ نے چاہا تو ہمارے گھروں کا ماحول بھی دینی بن جائے گا اور ہماری بگڑی اولادیں بھی سنور جائے گی۔

ایک سبب یہ بھی ہے کہ کچھ والدین تعلیم کی کمی کے باعث اپنی اولادوں کو دوسرے لوگوں کے سامنے انکو ڈانٹ دیتے ہیں ہر بات پر روک ٹوک کرتے ہیں جس کی وجہ سے بچے اپنے والدین سے بد ظن ہو جاتے ہیں اور اپنے والدین کو اپنا دشمن سمجھنے لگتے ہیں کیوں کہ والدین گھر میں اپنی اولادوں کی تربیت پر توجہ نہیں دیتے۔

ایک سبب یہ بھی ہے کے کچھ والدین اپنے بچوں کی ہر بات اور کام پر کہتے ہیں: تم نے ٹھیک نہیں کیا اپنے بچوں کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے انکو دوسرے بچوں کی مثالیں دیتے ہیں اگر بچے نے کبھی کوئی اچھا کام کیا پھر بھی ہم اسکی حوصلہ افزائی نہیں کرتے نہ اس میں کوئی نہ کوئی عیب نکال دیتے ہیں اس وجہ سے بھی اولادیں بگڑ جاتی ہیں۔

اولادوں میں فرق کرنے کی وجہ سے بھی ایک کی تعریف کرنا دوسرے کی خامیاں نکالنا اس وجہ سے ان بہن بھایوں میں دشمنی پیدا ہو جاتی ہیں وہ بہن بھائی ایک دوسرے کی جان کے دشمن بن جاتے ہیں والدین کی کم عقلی کی وجہ سے اولاد کی تربیت کی ذمہ داری ماں اور باپ دونوں کی ہوتی ہے والدین کو اولاد کے معاملات میں ایک ہو کر کام لینا چاہیے جب والدین کی رائے الگ الگ ہوگی ماں کچھ کہے باپ کچھ کہے اس سبب سے بھی اولاد کا نقصان ہوتا ہے اور وہ بگڑ جاتی ہے انہیں خود بھی علم نہیں رہتا وہ کس کی رائے کو ترجیح دے اس سے بھی اولاد بگڑ جاتی ہے جب والدین ایک ہو جائیں گے ہماری اولادیں بھی سنور جائیں گی۔