اولاد کے بگڑنے کے کئی اسباب ہوتے ہیں جن میں والدین کی تربیت کی کمی، ماحول کا اثر، بری صحبت، اور دین سے دوری شامل ہیں۔ اسلام ہمیں اولاد کی اچھی تربیت پر زور دیتا ہے اور ان کے کردار کو سنوارنے کی ہدایت دیتا ہے۔ اگر والدین اپنی اولاد کو اسلامی تعلیمات کے مطابق تربیت نہیں دیتے تو اولاد میں بگاڑ پیدا ہو سکتا ہے۔

1۔ والدین کی طرف سے تربیت کی کمی: والدین کی طرف سے توجہ نہ دینا، نیک عادات نہ سکھانا اور بچوں کے سوالات کے جوابات نہ دینا بھی بگاڑ کا سبب بنتا ہے۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ (پ 28، التحریم: 6) ترجمہ کنز الایمان: اے ایمان والو اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اس آ گ سے بچاؤ جس کے ایندھن آدمی اور پتھر ہیں ۔

2۔ بری صحبت کا اثر: بچوں پر دوستوں اور اردگرد کے ماحول کا گہرا اثر ہوتا ہے۔ اگر بچوں کی صحبت اچھی نہیں ہوگی تو اس کا اثر ان کے کردار پر بھی پڑے گا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے، لہٰذا تم میں سے ہر ایک کو دیکھنا چاہیے کہ وہ کس سے دوستی کر رہا ہے۔ (ترمذی، 4/167، حدیث: 2385)

3۔ دینی تعلیم سے دوری: بچے جب دین سے دور ہوتے ہیں اور اسلامی تعلیمات کو اہمیت نہیں دیتے تو بگاڑ کا شکار ہو سکتے ہیں۔ والدین کا فرض ہے کہ بچوں کو قرآن و سنت کے مطابق انہیں حقوق اللہ اور حقوق العباد کی تعلیم دے اور انہیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی محبت سکھائیں۔

4۔ والدین کا کردار: بچوں کے سامنے والدین کا کردار ایک آئینہ ہوتا ہے۔ اگر والدین خود اچھے کردار کے حامل ہوں گے تو بچے بھی ان کی پیروی کریں گے۔ امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: بچہ والدین کی شخصیت کا آئینہ ہوتا ہے اگر والدین نیک اور صالح ہوں گے تو بچے بھی انہیں کی تقلید کریں گے۔

اولاد کی بہترین تربیت کے لیے والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کی نگرانی کریں، انہیں نیک اور صالح صحبت فراہم کریں اور اسلامی تعلیمات کے مطابق ان کی پرورش کریں۔ اس طرح انشاءاللہ ہماری نسلیں بگاڑ سے محفوظ رہیں گی اور ایک مضبوط معاشرہ تشکیل پائے گا۔