اولاد اللہ تعالیٰ کی بڑی رحمت ہے اگر اس کی تربیت پر توجہ نہ دی جائے تو یہ رحمت زحمت بن جاتی ہے اولاد کا بگڑنا نہ صرف سارے گھر بلکہ سارے معاشر ے کے ماحول کو بھی تباہ وبرباد کر دیتا ہے اولاد بگڑنے کے بہت سے اسباب ہیں جن میں سے چند ملاحظہ ہوں:

1: والدین کا اولاد کی تربیت پر توجہ نہ دینا۔ بعض والدین چھوٹے بچوں کی تربیت پر توجہ نہیں دیتے ان کی ہر اچھی بری حرکت کو ہنسی مذاق میں لے کر ٹال دیتے ہیں جب بچوں کو بری حرکت پہ روکا ٹوکا نہ جائے تو بچوں میں موجود بری حرکتیں بچوں کی عادت بن جاتی ہیں۔ والدین کو ایسی باتوں پہ توجہ دینی چاہیے

2: دینی تعلیم نہ دلوانا۔ والدین کا بچوں کو دینی تعلیم دلوانے کی بجائے ان کو انگریزی سکولوں میں داخل کروا دینا اولاد کی تربیت کے حوالے سے بہت تباہ کن امر ہے ایسے سکولوں میں غیر مسلم ٹیچرز ہوتے ہیں جو بچوں کے دل ودماغ میں برے عقائد ونظریات راسخ کر دیتے ہیں والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد کو دین کی تعلیم دیں اور خود بھی عقیدہ و اخلاقیات کی تعلیم دیتے رہیں، کیونکہ حدیث نبوی کا مفہوم ہے: کسی باپ کی طرف سے اس کی اولاد کے لیے سب سے بہتر تحفہ یہ ہے کہ وہ اس کی اچھی تربیت کرے۔ (ترمذی، 3/383، حدیث: 1959)

3: گھر کا ماحول اچھا نہ ہونا۔ اگر گھر کا ماحول اچھا نہ ہو والدہ یا والد نماز ادا نہ کر تے ہو ڈرامے دیکھتے ہوں تو بچوں کا ذہن کس طرح نماز کی طرح راغب ہو گا والدین کا گھر میں اسلامی ماحول بچوں کی اصلاح کا ذریعہ ہوگا۔

4: بچوں کا بری صحبت اختیار کرنا بھی بچوں کو بگڑ دیتا ہے کیونکہ انسان فطری طور پر صحبت کا اثر قبول کرتا ہے۔

5: اولاد بگڑنے کا سب سے بڑا اور اہم سبب غیر ضروری انٹرنیٹ اور موبائل فون کا استعمال اور غلط استعمال اور بھی زیادہ خطرناک ہے کیونکہ جو بچے دیکھیں گے وہی کریں گے معاذ اللہ موبائل پر جو بے حیائی ہوتی ہے اس سے تو بس اللہ تعالیٰ کی پناہ ہے۔

یہ سب اسباب اولاد کے نہ صرف اخلاقی بلکہ دینی لحاظ سے بھی خطرناک ہیں، والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد کو دینی مدارس میں دین کی تعلیم دلائیں، والدین اولاد کی صحبت اور دوستوں پہ نظر رکھیں کہ ان کا کیسے لوگوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا ہے۔

اللہ تعالیٰ تمام والدین کی اولاد کو دین کے سیدھا اور پاکیزہ راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ سید المرسلین ﷺ