اولاد اللہ کی ایک نعمت ہے ہمیں اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ اس نے ہمیں اولاد جیسی نعمت سے نوازا ہے۔ ہمیں اپنی اولاد کی اچھی تربیت کرنی چاہیے۔ اولاد بگڑنے کا سب سے بڑا سبب موبائل فون ہے۔ اور یہ کہ والدین کا خود موبائل میں مصروف رہنا اور اولاد کی اچھی تربیت نہ کرنا۔

دنیادی تعلیم کے سکولوں، کالج وغیرہ میں بھیجنا اور دینی تعلیم کی طرف توجہ نہ دینا۔ والدین کو چا ہے کہ وہ گھر میں دینی ماحول بنائیں۔ کیونکہ بچے وہی کچھ کرتے ہیں جو اپنے والدین کو کرتے دیکھتے ہیں والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو ہر وقت ڈانٹے نہ اس سے بھی بچوں پر برا اثر پڑتا ہے اور کسی کے سامنے اپنے بچوں کی برائیاں بھی نہ کرے کہ اس سے بچے مزید بگڑ جاتے ہیں۔ والدین دوسروں کے سامنے اپنے بچوں کی برائیاں کرتے رہتے ہیں اور دوسروں کے بچوں کی تعریفیں کرتے رہتے ہیں۔ اس سے بھی بچے بہت حد تک بگڑجاتے ہیں۔

والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کا خیال رکھیں کہ وہ کیا کرتے ہیں اور کہاں کہاں جاتے ہیں اور وہ کس کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں کہ کہیں وہ برے لوگوں کے ساتھ بیٹھتے اور وہ برے کاموں میں تو نہیں پڑتے یعنی نشہ و غیره اور اگر اولاد اللہ کی نعمت ہے تو اس کا شکر بھی ادا کریں ان کی اچھی تربیت کریں کہ قیامت کے دن اولاد کے بارے میں سوال ہوگا تو ہم کیا جواب دیں گے کہ ہم نے اپنی اولاد کی کیسی تربیت کی ہے۔

ہمیں چاہے کہ اپنی اولاد کو فون سے دور رکھیں کہ اس میں ہی دنیا اور آخرت کی بھلائی ہے اور خود بھی فون سے گریز کریں کہ اس سے ابھی اولاد پر اچھا اثر پڑے گا اور بچے بھی فون سے دور رہیں گے۔ والدین اپنی جان چھوڑنے کے لیے بچوں کو موبائل دے دیتے ہیں اس سے بھی بچے کافی حد تک بگڑ جاتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد کی اچھی تربیت کریں تاکہ وہ بڑھاپے میں ان کا سہارا بنے اور ان کا اچھا خیال رکھے۔ بچے tv پر فلمیں ڈرامے دیکھتے ہیں اور جو کچھ انہیں کرتے دیکھتے ہیں اس سے بھی بچے بہت زیادہ بگڑ جاتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد کو tv پر اچھے channel لگا کر دیں انہیں مدنی چینل لگا کر دیں تاکہ وہ اچھے مدنی پھول سیکھے! اور اچھی تربیت حاصل کرے۔