اولاد کی تربیت کرنا والدین پر بہت بڑی ذمہ داری ہوتی ہے اگر اولاد کی تربیت میں کمی پیشی ہو جائے تو اولاد بہت سی آفات میں مبتلا ہو سکتی ہے اس لیے والدین کو چاہیے کہ اولاد کی تربیت میں اچھی خاصی توجہ دیں تاکہ نہ تو اولاد بگھڑے اور نہ گناہوں کے دلدل میں پھنسے۔

پیارے آقا ﷺ کی زندگی ہمارے لیے بہتریں نمونہ ہے حضور ﷺ نے اپنی شہزادیوں کی کس طرح تربیت کی آپ ﷺ کی شہزادیاں ہر حال میں اللہ پاک کا شکر ادا کرتیں اور اللہ پاک کی رضا حاصل کرنے کی طرف گامزن رہتیں ان شہزادیوں نے اپنی اولاد کی تربیت اس طرح کی جو کہ امت مسلمہ کے لیے رہنمائی کا ذریعہ بنی۔ اس لیے ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اپنی اولاد کی تربیت اچھی کریں آج کل بہت سے ایسے اسباب ہیں کہ جس کی وجہ سے اولاد دن بہ دن بگڑتی جارہی ہے اولاد بگڑنے کے بہت سے اسباب ہیں:

1۔ اولاد کی بے جا خواہشات کو پورا کرنا خواہ وہ خواہش جائز ہو یا نا جائز جس کی وجہ سے بچہ اپنی خواہشات کو دن بہ دن بڑھاتا جاتا ہے اور بلآخر اسے اپنے والدین کی عزت و ذلت کی بھی پرواہ نہیں رہتی۔

2۔ سوشل میڈیا کا غلط استعمال بچوں کو بگاڑنے میں بہت موثر ہے اسی طرح ٹی وی موبائل فون ٹیبلٹ انٹرنیٹ یہ ایجادات بچوں کی تباہی کا بہت بڑا سبب بنتی جا رہی ہیں۔

3۔ بچوں کی حد سے زیادہ تعریف کرنا اکثر مائیں بچوں کی حد سے زیادہ تعریف کرتیں ہیں اور چھوٹے چھوٹے کام کرنے پر زمین وآسمان کے قلابے ملاتی ہیں حلانکہ بچوں کی تعریف کرنا ضروری ہے مگر حد سے زیادہ تعریف کرنا الٹا اثر کرتی ہے۔

3۔ بری صحبت بچوں کو بگاڑنے کا سبب ہے بچے کا پتہ اس کے دوستوں کی حاصل کردہ صحبت سے معلوم ہوتا ہے اگر تو دوست اچھے ہونگے تو بچہ باقی دوسرے افراد کے ساتھ اچھا برتاؤ کرے گا اور اگر تو بری صحبت اختیار کرتا ہو گا تو بچے کے صرف بولنے کے انداز سے ہی معلوم ہو جائے گا کہ اس کا رویہ بگڑا ہوا ہے۔۔

5۔ گھر میں والدین کا بے جا جھگڑنا بات بات کر گالی گلوچ کرنا اور پھر ایک دوسرے کا غصہ اولاد پر نکالنا۔جس کی وہ سے بچہ بد مزاج بد تمیز ہو جاتا ہے۔

کسی کی اولاد کے بگڑنے کا سبب یہ ساری ہی وجوہات نہ بھی ہو مگر ان میں سے کوئی ایک نہ ایک تو وجہ ضرور ہو گی جو کہ اولاد بگڑنے کا سبب بنی ہو گی۔ لہذا ہر والدین کو چاہیے کہ وہ ان وجوہات کو ختم کریں کہ اکثر اولاد کے مزاج وغیرہ میں بگاڑ کا سبب گھر والے بنتے ہیں۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ان وجوہات کو دور کر کے اولاد کی تربیت کریں، دینی تعلیمات کو اپنے گھر میں عام کریں۔

اللہ پاک ہمیں اپنی اولاد کی اچھی تربیت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین