والدین اولاد سے پرخلوص محبت کرتے ہیں۔ان کی خواہش
ہوتی بے ہماری اولاد شجر سایہ دار بنے۔اور معاشرہ میں باوقار زندگی گزارے۔ آج
میجورٹی آف مسلم کا یہی مسئلہ ہے کہ اولاد نافرمان ہے۔ آخر اولاد بگڑنے کے اسباب
کیا ہیں؟ بے شک آپ نے اولاد کی تربیت کی، اچھے برے کی پہچان کروائی مگر والدین کے
حقوق کیا ہیں؟ان کا ادب کیسے کرتے ہیں؟ یہ اولاد کو جب معلوم ہوتا جب ان کی تربیت
دینی اعتبار سے کی گئی ہوتی۔ بےشک اولاد کو دنیا بتانا ضروری ہے مگر دین سکھانا بھی
ضروری ہے۔ اپنی اولاد کا تعلق اللہ اور رسول پاک ﷺ سے جوڑیں۔
ہر خواہش پوری کرنا: والدین
اولاد سے محبت کی بناء پر انکی ہر خواہش پوری کرتے ہیں۔ کبھی خواہش پوری نہ کریں اس
طرح بچہ کو صبر کرنا آئے گا۔ کبھی آپ کے
حالات آپ کو اجازت نہیں دیتے ہونگے پھر آپ منع کریں گے جس کے نتیجہ میں بچہ بگڑ جائے گا
اور ہوسکتا ہےبچہ اپنی خواہش پوری کرنے کے لیے چوری اور غلط راستہ اختیار کرے۔
دوسروں کے سامنے سمجھانا: بعض والدین
ہر شخص سے ہی یہ بات کرتے ہیں۔ بچہ کہنا نہیں مانتا پریشان کرتا ہےوغیرہ اس طرح آپ
اپنی اولاد کو رسوا کررہے ہیں بتانا ہے تو ایسے شخص کو بتایئں جو اسے سمجھائے اور
کسی کے سامنے بچہ کو سمجھانا آپ سے متنفر تو کرہی دے گا مگر بچہ احساس کمتری کا
بھی شکار ہوجا ئے گا۔
موبائل کا استعمال: سوشل
میڈیا کے نقصانات سے کون واقف نہیں ہے۔ بچہ کو غیر ضروری موبائل استعمال نہ کرنے
دیں، بچہ رورہا ہے موبائل دے دیا۔ یا کارٹون لگا کر دے دیئے۔ موبائل کے بجائے وقت
دیں یہ وقت جو آپ دیں گے اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ آپکی بچے سے اچھی باؤنڈینگ بن جائے گی۔