اولاد اللہ پاک کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے اور ہر مسلمان کو یہی خواہش ہوتی ہے کہ اللہ پاک اسے نیک اور صالح اولاد سے نوازے جو دنیا میں اس کی آنکھوں کی ٹھنڈک اور آخرت میں اس کے لئے ذریعہ نجات بنے تو جس طرح اولاد کے نیک اور صالح بننے میں والدین کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے اسی طرح ان کو بگاڑنےمیں بھی سب سے اہم کردار والدین کا ہی ہوتا ہے اسباب جانتے ہیں کہ وہ کام جن کو کرنے سے بچوں کی صحت پر اثر پڑتا ہے اور بچوں کی ذہنی اور جسمانی صلاحیت متاثر ہوتی ہےاور بچے بگاڑ کا شکار ہوتے ہیں:

1۔ سب سے اہم سبب ہے والدین کا آپس میں ہر وقت لڑتے جھگڑتے رہنا جس کی وجہ سے گھر کا سکون بھی برباد ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے بچوں کی صحت پر برا اثر پڑتا ہے اور ان کا ذہنی سکون برباد ہو جاتا ہے بچوں کے دل سے والدین کی عزت تکریم محبت سب ختم ہو جاتی ہے اور بچے نافرمانی کرتے ہیں اور برے کاموں کی طرف مائل ہو جاتے ہیں۔

2۔ بچوں کو بلا وجہ ڈانتے رہنا یاپھر لوگوں کے سامنے ڈانٹنا یابچوں کو ہر چھوٹی چھوٹی بات پر مارنا۔

3۔ بچوں سے بجا محبت بھی بچے کو بگڑ دیتی ہے برے کاموں پر ان کو سمجھنے کی بجائے ان کا ساتھ دینا۔

4۔ جب ماں یا باپ میں سے کوئی ایک بچے کو برے کام سے روکے اور دوسرا بچے کا ساتھ دے اس طرح بچوں کے دل میں۔ سمجھانے والے کی عزت کم ہو جاتی ہے اور ساتھ دینے والے کی عزت بڑھ جاتی ہے اور بچا برائی کرنے پر ڈاٹ جاتا ہے۔

5۔ والدین کاایک بچے کو دوسرے پر ترجیح دینا اس طرح کرنے سے بچوں میں احساس محرومی پیدا ہوتی ہے۔

6۔ سوشل میڈیا کا حد سے زیادہ استعمال۔

7۔ بچپن ہی سے ان کو اچھے برے اور حلال حرام کی تمیز نہ سیکھنا۔

8۔ ان کی ضروریات کا خیال نہ رکھنا۔

9۔ علم دین سے دوری۔

10۔ بری صحبت اختیار کرنا۔

11۔ والدین کا اپنے بچوں کو وقت نہ دینا ان سے باتیں نہ کرنا۔ ہر وقت بچوں پر چیخ وپکار کرنا۔

12۔ اپنے بچوں کا دوسروں کے بچے کے ساتھ موازنہ کرنا۔

یہ کچھ اسباب بیان کیے گئے ہیں جن کی وجہ سے بچے بگاڑ کا شکار ہو جاتے ہیں ان اسباب کو مدنظر رکھتے ہوئے اللہ پاک ہمیں اپنی اولاد کی تربیت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین