1۔ نماز نہ پڑ ھنے والا ذ لیل ہو کر مر ے گا۔

نماز نہ پڑ ھنے والے کی قبر کو اتنا تنگ کر د یا جائے گا کہ اس کی پسلیاں ایک دوسرے میں داخل ہو جائیں گی

نماز نہ پڑ ھنے والے کی قبر میں ایک اژ د ھا ( بہت بڑا سانپ ) مسلط کر د یا جائے گا جس کا نام ( گنجا سانپ ) ہے اس کی آ نکھیں آگ کی ہوں گی ، جبکہ ناخن لو ہے کے ہو ں گے یہ ناخن کی لمبائی ایک دن کی مسافت ( یعنی فاصلے ) تک ہو گی وہ میت سے کلام ( یعنی بات ) کر تے ہو ئے کہے گا ( میں گنجا سا نپ ہو ں) اس کی آواز کڑک دار بجلی کی سی ہو گی وہ کہے گا "میر ے رب نے مجھے حکم د یا ہے کہ نماز ِ فجر ضائع کر نے پر طلوع آ فتاب تک مارتا ر ہوں ۔ اور نمازِ ظہر ضائع کر نے پر عصر تک مار تا ر ہوں اور نمازِ عصر ضائع کر نے پر مغرب تک مارتا ر ہوں نمازِ مغرب ضائع کر نے پر عشاء تک ما ر تا ر ہوں اور نمازِ عشاء ضائع کر نے پر فجر تک ما ر تا ر ہوں" جب بھی وہ اسے ( مر دے کو ) مارے گا تو وہ 70 ہاتھ تک ز مین میں د ھنس جائے گا۔

نماز نہ پڑھنے والے پر ر ب ِ قہار کی ناراضی اور جہنم میں داخلہ ہے ۔

5۔نماز نہ پڑھنے والے کی قبر کو اتنا تنگ کر د یا جائے گا کہ اس کی پسلیاں ایک دوسرے میں داخل ہو جا ئیں گی۔

حضور پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فر مایا: جو جان بوجھ کر ایک نماز چھو ڑ د یتا ہے اُس کا نام جہنم کے اس دروازے پر لکھ د یا جاتا ہے جس سے وہ داخل ہو گا۔

اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ ہمیں خشوع و خضوع کے ساتھ نماز پڑھنے کی توفیق عطا فر مائے ۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم