تمہید:
نماز اسلام کا اہم رکن ہے، مسلمان پردن رات مىں پانچ نمازیں فرض ہیں، با جماعت نماز مسلمانوں کو اخوت اور برابری کا درس دیتی
ہے، پانچ نمازوں کے ساتھ ساتھ مسلمانوں پرنمازِ جمعہ بھی فرض ہے، قرآن و حدیث میں نماز جمعہ کی بڑی اہمیت بیان کی گئی
ہے، ارشادِباری تعالی:
يایها
الذین آمنواذا نوديَ للصلوة من یوم الجمعۃ فاسعواالی ذکر اللہ وذرو البیع ذلکم خیرکم
ان کنتم تعلمون۔ (سورة
الجمعہ:9)
جمعہ کی فضلیت پر حدیث مبارکہ:
1۔حضور پرنور صلی اللہُ علیہ
و اٰلہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے: جمعہ کےدن جس ساعت(یعنی گھڑی) کی
خواہش کی جاتی ہے، اسے عصر کے بعد سے غروبِ آفتاب تک تلاش کرو۔ (ترمذی، ج2، ص30، حدیث 489)
2۔حضور صلی اللہُ علیہ
و اٰلہ وسلم نے فرمایا:کہ
تمہارے دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کا ہے، اس دن کثرت سے درود پڑھا کرو، کیوں کہ
تمہارا درود مجھے پہنچایا جاتا ہے۔(مسند احمد: 16162)
3۔نبی کریم صلی اللہُ علیہ
و اٰلہ وسلم کا ارشادِ گرامی
ہے:جس شخص کے پاؤں نمازِ جمعہ کے لئے جاتے
ہوئے گرد آلود ہوئے، اللہ پاک اس پر دوزخ
کی آگ کو حرام کر دے گا۔ (صحیح بخاری:
907)
4۔آپ صلی اللہُ علیہ
و اٰلہ وسلم کافرمان عالیشان
ہے:جس نے جمعہ کے دن غسل کیا اور جس قدر ممکن ہوپاکی حاصل، پھرتیل یا خوشبو
استعمال کیا، پھر نماز جمعہ کے لئے روانہ ہوگیا اور (وہاں پہنچ کر دو آدمیوں کے درمیان گھس کر) تفریق نہ کی، جتنی نماز اس کی قسمت میں تھی اداکی، پھر جب امام (خطبہ دینے کے لئے) باہر آیا، تو خاموشی اختیار کئے رکھی، تو اس شخص کے اس جمعہ سے لے کر دوسرے
جمعہ تک تمام گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔ (بخاری:
883)
5۔نبی کریم صلی اللہُ علیہ
و اٰلہ وسلم نے فرمایا:کہ
جمعہ کا دن سب دنوں سے افضل ہے اور اللہ
پاک کے نزدیک اس کا مرتبہ تمام دنوں سے بڑھ کر ہے، جمعہ کے اوقات میں ایک لمحہ دعا
کی قبولیت کے لئے رکھا گیا ہے۔ (سنن ابن ماجہ: 1085)
خلاصہ:
جمعہ کا دن مسلمانوں کے لئے اتفاق واتحاد اور یک جہتی کا
دن ہے، اس دن تمام مسلمان جامع مسجد میں جمع ہوتے ہیں، نماز جمعہ میں شرکت کرنے سے
ایک دوسرے کے احوال سے باخبر رہنے کا موقع بھی ملتا ہے، ہمیں چاہئے کہ جمعہ کے دن
اذان کے ساتھ ہی تیار ہوکر مسجد جائیں، پہلی صف میں امام صاحب کے قریب بیٹھیں اور
خطبہ غور سے سن کر تمام باتوں پر عمل کریں۔