نمازِ فجر پر 5 فرامینِ مصطفٰے صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ
وسلم از بنتِ محمد ثاقب،سیالکوٹ
1۔صحابی
ابنِ صحابی حضرت عبدُاللہ ابنِ عمر رَضِیَ
اللہُ عنہما سے روایت ہے،سردارِ مکہ مکرمہ،سرکارِ مدینہ منورہ صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:جو صبح کی
نماز پڑھتا ہے،وہ شام تک اللہ پاک کے ذمّے ہے۔(معجم
کبیر،12/240،حدیث:1321) 2۔حضرت عبدُ
اللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:بارگاہِ رسالت میں
ایک شخص کے متعلق ذکر کیا گیا کہ وہ صبح تک سوتا رہا اور نماز کے لئے نہ اُٹھا تو
آپ نے ارشاد فرمایا:اس کے کان میں شیطان نے پیشاب کر دیا ہے۔(بخاری، 1/ 388،حدیث:1144)3۔حضرت عثمان ِغنی رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جو نمازِ عشا جماعت سے پڑھے،گویا(یعنی جیسے)
اس نے آدھی رات قیام کیا اور جو فجر جماعت سے پڑھے،اس نے پوری رات قیام کیا۔)مسلم،ص258،حدیث:(14914۔جو خوش نصیب مسلسل 40 دن تک فجر اور عشا باجماعت ادا کرتا ہے،وہ جہنم
اور منافقت سے آزاد کردیا جاتا ہے،جیسا کہ خادمِ نبی حضرت انس رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،سرکارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:جس نے چالیس دن
فجر اور عشا باجماعت پڑھی،اُس کو اللہ پاک 2 آزادیاں عطا فرمائے گا،ایک نار (یعنی آگ) سے،دوسری نفاق(یعنی منافقت سے۔) (تاریخ ابنِ عساکر،52/338) 5۔حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے،مدینے کے تاجدار صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:تم میں رات اور
دن کے فرشتے باری باری آتے ہیں اور فجر اور عصر کی نمازوں میں جمع ہوجاتے ہیں،پھر
وہ فرشتے جنہوں نے تم میں رات گزاری ہے،اُوپر کی طرف چلے جاتے ہیں،اللہ پاک باخبر
ہونے کے باوجود ان سے پوچھتا ہے:تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ وہ عرض
کرتے ہیں:ہم نے انہیں نماز پڑھتے چھوڑا اور جب ہم ان کے پاس پہنچے تھے،تب بھی وہ
نماز پڑھتے تھے۔(بخاری،
1/ 203،حدیث:555)اللہ
پاک ہمیں پانچ وقت کی نماز خشوع و خضوع کے ساتھ پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہِ
النبی الکریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم۔اگر فجر کی نماز کے لئے آنکھ نہ
کھلے تو اس نمازِ تہجد یا فجرمیں اُٹھنے کے لئے سوتے وقت پ16،سورۂ کہف کی آخری
چار آیتیں پڑھ لیجئے:اِنَّ الَّذِیْنَ
اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ كَانَتْ لَهُمْ جَنّٰتُ الْفِرْدَوْسِ نُزُلًا
ۙخٰلِدِیْنَ فِیْهَا لَا یَبْغُوْنَ عَنْهَا حِوَلًا قُلْ لَّوْ كَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا
لِّكَلِمٰتِ رَبِّیْ لَنَفِدَ الْبَحْرُ قَبْلَ اَنْ تَنْفَدَ كَلِمٰتُ رَبِّیْ وَ
لَوْ جِئْنَا بِمِثْلِهٖ مَدَدًا0قُلْ اِنَّمَاۤ اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ
یُوْحٰۤى اِلَیَّ اَنَّمَاۤ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ ۚفَمَنْ كَانَ یَرْجُوْا لِقَآءَ
رَبِّهٖ فَلْیَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَّ لَا یُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهٖۤ اَحَدًا0۔نیت بھی کیجئے کہ اتنے بجے اُٹھنا ہے،ان شاءاللہ ان کےپڑھنے
کی برکت سے آنکھ کھل جائے گی،اگر شروع میں آنکھ نہ کھلے تو مایوس نہ ہوں،وظیفہ
جاری رکھئے،ان شاء اللہ آہستہ آہستہ عادت بن جائے گی۔