فرمانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم:تم میں سے کسی کے اہل اور مال میں کمی کردی جائےتو اس کے لئے بہتر ہے کہ اس کی نماز عصر فوت ہوجائے۔(مجمع الزوائد،2/50،حدیث: 1715)

فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم:وہ شخص دوزخ میں نہیں جائے گا جو سورج نکلنے سے پہلے یعنی(فجر)اور سورج ڈوبنے سے پہلے یعنی(عصر)نماز پڑھے گا-(سنن نسائی، 1/ 474)

فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم: جس کی عصر ک نماز جاتی رہی اس کا اتنا بڑا نقصان ہو گیا کہ گویا اس کا خاندان اور مال سب تباہ ہوگا۔(بخاری)

سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرما یا: اللہ پاک کی رحمت ہو اس بندے پر جو عصر سے پہلے 4رکعتیں پڑھے۔(سنن ترمذی، کتاب مواقیت الصلوۃ باب ما جاء فی العربی قبل العصر ،حدیث:430)