انبیا و رُسُل نے مختلف اوقات میں نماز ادا کی اور اللہ پاک نے اپنے بندوں پر ان حسین اداؤں کو لازم فرما دیا۔ جیسا کہ حضرت سیدنا عزیر علیہ السلام سو برس کے بعد زندہ فرمائے گئے،اس کے بعد آپ نے چار رکعتیں ادا کیں تو یہ نماز عصر ہو گئی۔(شرح معانی الآثار،1/226،حدیث:1014)

نماز عصر کی اہمیت و فضیلت میں بے شمار فرامین مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کتب احادیث میں زینت قرطاس ہیں۔ جیسا کہ نماز عصر کی اہمیت کا اندازہ اس حدیث پاک سے لگایا جا سکتا ہے کہ،حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خندق کے دن فرمایا : انہوں نے ہمیں بیچ کی نماز یعنی نماز عصر سے روک دیا خدا ان کے گھراور قبریں آگ سے بھر دے۔(مشکوٰةالمصابیح،جلد 1،حدیث:583) اس حدیث کی شرح میں مفتی احمدیار خان نعیمی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں کہ کفار کے حملے کی وجہ سے مسلمانوں کو خندق کھودنا پڑی جس میں مشغولیت کی وجہ سے ان کی نمازِ عصر قضا ہوگئی۔ غزوہ اُحد میں حضور کو جسمانی اذیت بہت پہنچی لیکن وہاں کفار کو یہ بدعا نہ دی۔ یہاں غزوہ خندق میں نمازیں قضا ہونے پر یہ بد دعا دی تو معلوم ہوا کہ حضور کو نماز جان سے پیاری تھی۔ نیز اس بد دعا سے اظہار غضب و ملال مقصود ہے حقیقتاً بد دعا مقصود نہیں۔

نماز عصر کے فضائل بے شمار ہیں ،جیسا کہ حضرت سیدنا ابو القاسم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ نمازِعصر تم سے پچھلے لوگوں پر پیش کی گئی تو انہوں نے اسے ضائع کر دیا لہذا جو اسے پابندی سے ادا کرے گا اسے دگنا اجر ملے گا۔(مسلم، ص322،حدیث:1927)

حضرت ابو موسیٰ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ ”جو دو ٹھنڈی نمازیں (یعنی فجر و عصر) پڑھا کرے جنت میں جائے گا ۔ ( مشکوٰة المصابیح ، جلد 1،حدیث:572)

حضرت سیدنا عُمارَہ بن رُوَیبَہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا :جس نے سورج کو طلوع اور غروب ہونے سے پہلے نماز ادا کی (یعنی فجر و عصر پڑھی) وہ ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔ (مسلم ،ص250،حدیث: 1436)

ایک دفعہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے چودھویں کے چاند کی طرف دیکھ کر ارشاد فرمایا: عنقریب یعنی قیامت کے دن تم اپنے رب کو اس طرح دیکھوگے جس طرح اس چاند کو دیکھ رہے ہو ، تو اگر تم لوگوں سے ہو سکے تو نمازِ فجر اور عصر کبھی نہ چھوڑو۔ (مسلم ،ص 239، حدیث:1434)

قرآن مجید میں بھی اللہ تعالی نے خصوصیت کے ساتھ نماز عصر ادا کرنے کا حکم دیا ہے: حٰفِظُوْا عَلَى الصَّلَوٰتِ وَ الصَّلٰوةِ الْوُسْطٰىۗ-ترجمہ کنز الایمان :نگہبانی کرو سب نمازوں کی اور بیچ کی نماز کی۔(پ2،بقرہ:238 )

یہاں بیچ کی نماز سے عصر کی نماز مراد ہے۔ لہذا ہمیں پانچ وقت کی نماز بالخصوص عصر کی نماز پابندی سے ادا کرنی چاہیے۔ اللہ پاک ہمیں پانچ وقت کی نماز پابندی کے ساتھ ادا کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم