اللہ پاک فرماتا ہے:ترجمہ کنزالایمان : اور روزے والے اور روزے والیاں اور اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اور نگاہ رکھنے والیاں اور الله کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں ان سب کیلئے الله نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے ۔(پ 22، الاحزاب :35)

اس کے تحت حضرت علامہ مولانا سید نعیم الدین مراد آبادی فرماتے ہیں: لفظ صوم یہ فرض اور نفل دونوں کو شامل ہے۔( خزائن العرفان)

ہمیں فرض روزوں کے علاوہ نفلی روزوں کی بھی عادت بنانی چاہئے کہ اس میں بے شمار دینی اور دنیاوی فوائد ہیں اور ثواب تو اتنا ہے کہ جی چاہتا ہے کہ بس روزے رکھتے ہی چلے جائیں۔

نفلی روزوں کے چند فضائل احادیث مبارکہ سے بیان کیے جاتے ہیں:

1)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے رضائے الہی عزوجل کے لئے ایک دن کا نفل روزہ رکھا تو الله پاک اس کے اور دوزخ کے درمیان ایک تیز رفتار سوار کی پچاس سالہ مسافت ( یعنی فاصلے) تک دور فرما دے گا ۔ ( کنز العمال ج حديث :24149 )

2)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے ایک نفلی روزہ رکھا اللہ پاک اس کے لئے جنت میں ایک درخت لگائے گا جس کا پھل انار سے چھوٹا اور سیب سے بڑا ہوگا۔ وہ (موم سے الگ نہ کئے ہوئے) شہد جیسا میٹھا اور (موم سے الگ کئے ہوئے خالص شہد کی طرح) خوش ذائقہ ہوگا۔ اللہ پاک بروز قیامت روزہ دار کو اس درخت کا پھل کھلائے گا۔

(طبرانی کبیر 18/366، حدیث :935)

3)سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جو روزے کی حالت میں مرا اللہ پاک قیامت تک کے لئے اس کے حساب میں روزے لکھ دے گا۔

( الفردوس بماثور الخطاب 3/504، حديث :5557)

سبحان اللہ خوش نصیب ہیں وہ مسلمان جسے روزے کی حالت میں مرے بلکہ کبھی بھی نیک کام کے دوران موت آنا نہایت ہی اچھی علامت ہے مثلاً دوران نماز موت کاآنا ۔

اللہ پاک ہمیں فرض روزوں کے ساتھ ساتھ نفل روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم