فرمانِ مصطفے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم:جس نے مجھ پر دس مرتبہ درودِ پاک پڑھا،اللہ پاک اس پر سو رحمتیں
نازل فرماتا ہے۔سبحن اللہ
اللہ پاک کا پیارا بننے کا نسخہ
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی
ہے:حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:اللہ پاک نے فرمایا: جو
میرے کسی ولی سے دشمنی کرے،اسے میں نے لڑائی کا اعلان دے دیا اور میرا بندہ جن چیزوں
کے ذریعے میرا قرب چاہتا ہے،ان میں مجھے سب سے زیادہ فرائض محبوب ہیں اور نوافل کے
ذریعے قرب حاصل کرتا رہتا ہے،یہاں تک کہ میں اسے اپنا محبوب بنا لیتا ہوں،اگر وہ
مجھ سے سوال کرے تو میں ضرور دوں گا اور وہ پناہ مانگے تو ضرور پناہ دوں گا۔(بخاری،حدیث: 6502)
صلوٰۃ
اللیل
رات میں بعد نمازِ عشا جو نوافل پڑھے جائیں،ان کو صلوۃ اللیل کہتے ہیں۔رات کے
نوافل دن کے نوافل سے افضل ہیں۔مسلم شریف میں ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:فرضوں کے بعد افضل
نماز رات کی نماز ہے۔(مسلم، حدیث: 1133)
اللہ پاک پارہ 21،سورۃ السجدہ،آیت نمبر 16 اور 17میں ارشاد فرماتا ہے:ترجمۂ
کنزالایمان:ان کی کروٹیں جدا ہوتی ہیں،خواب گاہوں سے اور اپنے ربّ کو پکارتے ہیں
ڈرتے،اُمید کرتے اور ہمارے دیئے ہوئے سے کچھ خیرات کرتے ہیں،کسی جان کو نہیں
معلوم جو آنکھ کی ٹھنڈک ان کے لئے چھپا رکھی
ہے،صلہ ان کے کاموں کا۔
تہجد
گزارنیک بندوں کی حکایات
1۔ساری
رات نماز پڑھتے رہتے
حضرت عبدالعزیز بن رواد رحمۃ اللہ علیہ رات کو سونے کے لئے
اپنے بستر پر آتے اور اس پہ ہاتھ پھیر کر کہتے:تو نرم ہے،لیکن اللہ پاک کی قسم!جنت
میں تجھ سے زیادہ نرم بستر ملے گا، پھر ساری رات نماز پڑھتے رہتے۔(احیا العلوم،1/ 467)اللہ پاک
کی ان پہ رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری
مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم
بالیقین ایسے مسلمان ہیں بے حد نادان جو
کہ رنگینی دنیا پہ مرا کرتے ہیں
2۔میں جنت
کیسے مانگوں
حضرت صلہ بن اشیم رحمۃ اللہ علیہ ساری رات نماز
پڑھتے،جب سحری کا وقت ہوتا تو اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کرتے:الٰہی! میرے جیسا
آدمی جنت کیسے مانگ سکتا ہے؟ لیکن تو اپنی
رحمت سے مجھے جہنم سے پناہ عطا فرما۔(احیاء العلوم،1/467)اللہ پاک کی ان پہ رحمت ہو اور ان کے صدقے
ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم
تیرے خوف سے تیرے ڈر سے ہمیشہ میں
تھر تھر رہوں کانپتا یا الٰہی
نمازِ
توبہ
حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:جب کوئی بندہ گناہ کرے،پھر
وضو کر کے نماز پڑھے،پھر اِستغفار کرے، اللہ پاک اس کے گناہ بخش دے گا۔پھر یہ آیت
پڑھی:ترجمۂ کنزالایمان:اور وہ کہ جب کوئی بے حیائی یا اپنی جانوں پر ظلم کریں،اللہ
پاک کو یاد کرکے اپنے گناہوں کی معافی چاہیں اور گناہ کون بخشے؟ سوا اللہ کے اور
اپنے کئے پر جان بوجھ کر اَڑ نہ جائیں۔(پ 4،ال
عمران:145- ترمذی،حدیث: 406)