یہ وہ مسئلہ ہے جس کے پوچھنے والے بھی کم ہیں اور بتانے والے بھی کم ہیں کہ ایک اچھا مطالعہ کب، کیسے اور کہاں کیا جائے۔

ایک طالب علم مدرسے جاتا ہے، وہاں سے تعلیم حاصل کرتا ہے، اپنا وقت لگاتا ہے، کس لئے ؟ تاکہ تعلیم حاصل کرسکے ،دینِ اسلام کی خدمت کرسکے، بہترین مؤلف، مُصنف،مُدرّس، معلم، خطیب و مبلغ بن سکے،اپنی آخرت بہتر بنا سکے ، اِن سب مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے مطالعہ ایک اَہم کردار ادا کرتا ہے۔

مطالعہ ایک فَن ہے، جو لوگ اس فَن کو جانتے ہیں وہ بہت کم وقت میں زیادہ فائدہ حاصل کر لیتے ہیں، لیکن زیادہ تر لوگوں کے ساتھ یہ مسئلہ ہے کہ وہ پوری پوری کتاب پڑھ ڈالتے ہیں، مگر انہیں معلوم نہیں ہوتا کہ انہو ں نے اس مطالعہ سے کیا حاصل کیا، مطالعہ کرنے کا طریقہ زیادہ تر تو کسی کو معلوم نہیں ہوتا اور اگر کسی کو معلوم ہو تو کوئی طلباء کو بتاتا نہیں، مکاتِب ، لائبریریز بھری پڑی ہیں، مگر طلباء کو مطالعہ کی طرف رغبت دلانے کے لئے کوئی پلا ننگ ہی نہیں ہے ۔

چند تعلیمی اِداروں کوچھوڑ کر اکثر میں یہی صورت حال ہے، یہاں تک کہ دورۂ حدیث تک مکمل کرلیا جاتا ہے، اگر شروع ہی میں طالب علموں کو مطالعہ کرنے کا طریقہ اورفن بتا دیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ آپ کامیاب نہ ہوں سکیں، آئیے ایک کامیاب مطالعہ کیسے کیا جاتا ہے، ایک ایسا مطالعہ جس سے آپ کوخاطر خواہ فائدہ حاصل ہو، آپ وقتاًفوقتاً ان مدنی پھولوں کو دُہراتے رہیں اور ان کے مطابق مطالعے کی عادت بنا لیں، تو آپ کم وقت میں زیادہ فائدہ حاصل کرسکیں گے۔

مدنی پھول:

1۔کوئی بھی کتاب پڑھنے سے پہلے خود سے یہ سوال کیجئےکہ اس کے پڑھنے سے آپ کا مقصد کیا ہے؟ کیا آپ کو خاص معلومات کی تلاش ہے؟ یا آپ نے کچھ سیکھنا ہے یا محض وقت گزاری کرنی ہے۔ (یہ سوالات آپکے مقصد کو واضح کرتے ہیں)

شوروغل سے پاک ماحول میں مطالعہ کریں، توجّہ کو مبذول کرنے والی اشیاء موبائل، لیپ ٹاپ کو دورانِ مطالعہ خود سے دور رکھیں۔

اگر آپ تھکے ہوئے ہیں یا کسی قسم کا ذہنی دباؤ ہے، تو مطالعہ موقوف کردیں ۔

زیرِ مطالعہ کتاب پر خصوصی نکات کو پوائنٹ آؤٹ کرلیں، تاکہ بعد میں آسانی ہو۔

جوچیز یاد کرنی ہو اسے بار بار دُہرائیں ، دوسروں کو پڑھائیں یا پڑھا ہوا سُنانے یا لکھنے سے بھی کوئی بات یا تحریر زیادہ عرصے تک ہمارے ذہن میں محفوظ رہتی ہے۔

6۔کسی بھی کتاب کو پڑھتے وقت اس میں اپنی ذات کو شامل کرلیں، ماہرینِ نفسیات کے مطابق جس کام میں ہماری اپنی ذات شامل ہو تی ہے وہ ہمیں زیادہ دیر تک یاد رہتی ہے۔

مطالعہ کرنے کے بعد خود سے سوال کریں آ پ نے کیا سیکھا ؟کیا حاصل کیا؟یا کہ اگر مجھے متعلقہ تحریر کے متعلق کسی بتانا ہو تو کیا بتاؤں گی۔

8۔مطالعہ کے دوران نئے الفاظ، دلکش و مؤثر جملے، مُترادف ومُتضاد، پسندیدہ اَشعار، محاورات، ضربُ الامثال، تشبیہات، اِستعارات، تحقیق طلب الفاظ لکھتے رہیں، کچھ عرصے بعد آپ کی نوٹ بُک میں بہت سا نیا مواد آ پ کے پاس ہوگا، جو آپ کی تحریر وں کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔