مطالعہ حصولِ علم کا بہترین ذریعہ ہے،  لیکن آج کل لوگوں کو مطالعہ کرنے کا درست طریقہ معلوم نہیں، کیونکہ لوگ جلدبازی سے مطالعہ کرتے ہیں، جس کی وجہ سے بہت سی باتیں مکمل سمجھ نہیں آتیں اور مقصدِ مطالعہ فوت ہو جاتا ہے، اس لئے ہمیں درج ذیل مدنی پھولوں کے مطابق عمل کرنے کی عادت بنا لینی چاہئے۔

٭اللہ عزوجل کی رضا اور حصولِ ثواب کی نیت سے مطالعہ کیجئے۔

٭ مطالعہ شروع کرنے سے قبل حمد و صلوٰۃ پڑھنے کی عادت بنا ئیے۔

٭فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم:" جس نیک کام کی ابتداء پر اللہ تعالیٰ کی حمد اور مجھ پر دُرود نہ پڑھا گیا، اس میں برکت نہیں ہوتی۔" (کنز العمال، ج1، ص279 ، حدیث2507)

ورنہ کم از کم بسم اللہ شریف تو پڑھ لیجئے کہ ہر صاحبِ شان کام کرنے سے پہلے بسم اللہ پڑھنی چاہئے۔

٭ قبلہ رُو بیٹھئے کہ اس کی بہت برکتیں ہیں، بیٹھتے وقت کعبۃ اللہ شریف کی سَمت مُنہ رکھنا سنت ہے۔

٭صبح کے وقت مطالعہ کرنا بہت مفید ہے، کیونکہ عموماً اس وقت نیند کا غلبہ نہیں ہوتا اور ذہن زیادہ کام کرتا ہے۔

٭ شوروغل سے دُور پُر سکون جگہ پر بیٹھ کر مطالعہ کیجئے۔

٭ اگر جلدبازی یا ٹینشن کی حالت میں پڑھیں گے مثلاً کوئی آپ کو پُکار رہا ہے اور آپ پڑھے جا رہے ہیں یا اِستنجاء کی حاجت ہے اور آپ مسلسل مطالعہ کئے جا رہے ہیں، ایسے وقت میں آپ کا ذہن کام نہیں کرے گا اور غلط فہمی کا اِمکان بڑھ جائے گا۔

٭ کسی بھی ایسے انداز پر جس سے آنکھوں پر زور پڑے مثلاً بہت مَدہم یا زیادہ تیز روشنی میں یا چلتے چلتے یا چلتی گاڑی میں یا لیٹے لیٹے یا کتاب پر جھک کر مطالعہ کرنا آنکھوں کے لئے نقصان دہ ہے، بلکہ کتاب پر خُوب جھک کر مطالعہ کرنے یا لکھنے سے آنکھوں کے نقصان کے ساتھ ساتھ کمر اور پھیپھڑوں کی بیماریاں بھی ہوتی ہیں۔

٭ کوشش کیجئے کہ روشنی اوپر کی جانب سے آ رہی ہو، پچھلی طرف سے آنے میں بھی حرج نہیں، جبکہ تحریر پر سایہ نہ پڑھتا ہو، مگر سامنے سے آنا آنکھوں کے لئے نقصان دہ ہے۔

٭ مطالعہ کرتے وقت ذہن حاضر اور طبیعت ترو تازہ ہونی چاہئے۔

٭ وقتِ مطالعہ ضرورتاً قلم ہاتھ میں رکھنا چاہئے کہ مشکل الفاظ پر نشانات لگا لیجئے اور کسی جاننے والے سے دریافت کر لیجئے۔

٭ صرف آنکھوں سے نہیں، زبان سے بھی پڑھئے کہ اس طرح یاد رکھنا زیادہ آسان ہے۔

٭ وقفے وقفے سے آنکھوں اور گردن کی ورزش کر لیجئے، کیونکہ کافی دیر تک مسلسل ایک ہی جگہ دیکھتے رہنے سے آنکھیں تھک جاتی ہیں اور بعض اوقات تو گردن بھی دُکھ جاتی ہے، اِس کا طریقہ یہ ہے کہ آنکھوں کو دائیں بائیں اُوپر نیچے گھمائیے، اِسی طرح گردن کو بھی آہستہ آہستہ حرکت دیجئے۔

٭ اِسی طرح کچھ دیر مطالعہ کرکے دُرود شریف پڑھنا شروع کر دیجیئے اور جب آنکھوں وغیرہ کو کچھ آرام مل جائے تو پھر مطالعہ شروع کر دیجئے۔

٭ ایک بار کے مطالعے سے سارا مضمون یاد رہ جانا بہت دُشوار ہے، کہ فی زمانہ ہاضمے اور حافظے بھی کمزور، لہذا دینی کُتب و رسائل کا بار بار مطالعہ کیجئے۔

٭ مقولہ ہے :" سبق ایک حرف اور تکرار ایک ہزار بار ہونی چاہئے۔"

٭ جو بھلائی کی باتیں پڑھی ہیں، ثواب کی نیّت سے دوسروں کو بتاتے رہئے، اس طرح ان شاءاللہ عزوجل آپ کو یاد ہو جائیں گی۔( علم و حکمت کے125 مدنی پھول، ص72)