٭اللہ عزوجل کی رِضا
اور حصولِ ثواب کے لئے مطالعہ کیجئے، مطالعہ شروع کرنے سے قبل حمد و صلوٰۃ پڑھنے
کی عادت بنا ئیں۔
٭ورنہ
کم از کم بسم اللہ شریف پڑھ لیجئے، صبح کے وقت مطالعہ کرنا بہت مفید
ہے، کیونکہ عموماً اس وقت نیند کا غلبہ نہیں
ہوتا اور ذہن زیادہ کام کرتا ہے۔
٭
شوروغل سے دُور پُر سکون جگہ پر بیٹھ کر مطالعہ کیجئے۔
٭
کوشش کیجئے کہ روشنی اُوپر کی جانب سے آ رہی ہو، پچھلی طرف سے آنے میں بھی حرج نہیں، جبکہ تحریر پر سایہ نہ پڑھتا ہو، مگر سامنے سے آنا آنکھوں کے لئے نقصان دہ ہے۔
٭
مطالعہ کرتے وقت ذہن حاضر اور طبیعت ترو
تازہ ہونی چاہئے۔
٭
وقتِ مطالعہ ضرورتاً قلم ہاتھ میں رکھنا چاہئے کہ جہاں آپ کو کوئی بات پسند آئے یا
کوئی ایسا جملہ یا مسئلہ جس کی آپ کو بعد میں ضرور پڑھ سکتی ہے، ذاتی کتاب ہو تو اسے انڈرلائن کرسکیں۔ ٭کتاب کے
شروع میں عموماً ایک دو خالی کاغذ ہوتے ہیں، اس پر یاداشت لکھتے رہئے، یعنی اشارۃً چند الفاظ
لکھ کر اس کے سامنے صفحہ نمبر لکھ دیجئے۔
٭مُشکل
الفاظ پر بھی نشانات لگا لیجئے اور کسی جاننے والے سے دریافت
کر لیجئے۔
٭
صرف آنکھوں سے نہیں، زبان سے بھی پڑھئے کہ
اس طرح یاد رکھنا زیادہ آسان ہے۔
٭
وقفے وقفے سے آنکھوں اور گردن کی ورزش کر لیجئے، کیونکہ کافی دیر تک مسلسل ایک ہی جگہ دیکھتے
رہنے سے آنکھیں تھک جاتی ہیں اور بعض اوقات گردن بھی دُکھ جاتی ہے، اِس کا طریقہ یہ ہے کہ آنکھوں کو دائیں بائیں اُوپر
نیچے گھمائیں، اِسی طرح گردن کو بھی آہستہ
آہستہ حرکت دیجئے۔
٭
اِسی طرح کچھ دیر مطالعہ کرکے دُرود شریف پڑھنا شروع کر دیجیئے اور جب آنکھوں وغیرہ
کو آرام مل جائے تو مطالعہ کیجئے۔
٭
ایک بار کے مطالعے سے سارا مضمون یاد رہ جانا بہت دُشوار ہے، کہ فی زمانہ ہاضمے اور حافظے بھی کمزور، کُتب و رسائل کا بار بار مطالعہ کیجئے۔
٭
مقولہ ہے :"اَلسَّبَقَ حَرْفُ وَالتکْرَارُ اَلْفُ۔"یعنی
سبق ایک حرف اور تکرار ایک ہزار بار ہونی چاہئے۔"
٭
جو بھلائی کی باتیں پڑھی ہیں، ثواب کی نیّت
سے دوسروں کو بتاتے رہئے، اس طرح ان شاءاللہ عزوجل آپ کو یاد ہو جائیں گی۔(
علم و حکمت کے125 مدنی پھول، ص72 تا 76)