مصیبتیں آنے کے اسباب از بنت محمد یاسین،بہار مدینہ
تلواڑہ مغلاں سیالکوٹ
یقیناً اللہ پاک کےہر کام میں ہزار ہا
حکمتیں ہوتی ہے جو ہمیں پتہ نہیں ہوتیں۔کبھی کبھار تو اللہ پاک مصیبتیں نازل فرما
کر اپنے بندوں کو آزماتا ہے اور جب وہ صبر کرتے ہیں تو اُن کے گناہوں کو مٹاتا اور درجات کو بلند فرماتا ہے۔لہٰذا
ہم پر بھی جو مصیبتیں آتی ہیں ہمارے ہی بھلے اور بہتری کے لیے آتی ہے اگر چہ ہمیں
اس کی وجہ معلوم نہیں ہوتی۔چنانچہ ایک روایت ہےکہ آقاﷺ نے فرمایا :اللہ پاک جس سے
بھلائی کا ارادہ فرماتا ہے اسے مصیبت میں مبتلا فرما دیتا ہے۔( بخاری 4/4، حدیث
5645)ایک اور حدیثِ مبارک میں ہے کہ نبیِ کریمﷺ کا فرمانِ عالیشان ہے:مومن کو کوئی
کانٹا نہیں چبھتا یا اس سے زیادہ کوئی تکلیف نہیں ہوتی مگر اللہ پاک اس سے اس کا
ایک درجہ بلند کر دیتا ہے یا اس کی بنا پر اس کا ایک گناہ مٹا دیتا ہے۔(مسلم، ص 1067،حدیث:6562)
سبحان اللہ!اس حدیثِ مبارک میں بیان کیا گیا ہے کہ
اگر کسی مسلمان کو معمولی سی مصیبت بھی در پیش آ جائے گی تو اللہ اس کا ایک گناہ
مٹا دے گا۔لہٰذا ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اس حدیثِ پاک پر عمل کرتے ہوئے مصیبت کے
وقت صبر کا مظاہرہ کرے کیونکہ ہر مصیبت کے ساتھ آسانی بھی ہوتی ہیں جیسا کہ قرآنِ
پاک میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:فَاِنَّ مَعَ الْعُسْرِ
یُسْرًاۙ(۵) (پ30
،الانشراح:5)ترجمہ :توبے شک دشواری کے ساتھ آسانی ہے ۔
بعض اوقات تو مصیبتیں ہمارے بُرے اعمال کی وجہ سے
آتی ہیں۔چنانچہ امیر المومنین حضرت علی
المرتضی رضی اللہ عنہ نے فرمایا:میں تم کو
اللہ پاک کی کتاب میں سب سے افضل آیت کی خبر دیتا ہوں جو ہمیں رسول اللہ ﷺ نے
بتائی ہے۔چنانچہ اللہ پاک قرآنِ پاک میں ارشاد فرماتا ہے:وَ
مَاۤ اَصَابَكُمْ مِّنْ مُّصِیْبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ اَیْدِیْكُمْ وَ یَعْفُوْا
عَنْ كَثِیْرٍؕ(۳۰)(پ25،الشوریٰ:30)ترجمۂ
کنزُالعِرفان:اور تمہیں جو مصیبت پہنچی وہ
تمہارے ہاتھوں کے کمائے ہوئے اعمال کی وجہ
سے ہے اور بہت کچھ تو (اللہ) معاف فرما دیتا ہے۔
بعض مسلمان مصیبت کے موقع پر معاذ اللہ کفریہ کلمات
بول کر ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ان میں سے ایک مثال تو یہ ہے کہ اگر کسی نے
بیماری،بے روزگاری،غربت یا کسی مصیبت کی وجہ سے اللہ پاک پر اعتراض کرتے ہوئے
کہا:اے میرے رب! تو مجھ پر کیوں ظلم کرتا ہے؟ حالانکہ میں نے کوئی گناہ کیا ہی
نہیں!تو وہ کافر ہے۔اسی طرح معاذ اللہ اس طرح کہنا کہ اللہ پاک نے ہمیشہ برے لوگوں کا
ساتھ دیا ہےیا اللہ پاک نے مجبوروں کو اور
پریشان کیا ہےتو یہ سب کلماتِ کفر ہیں۔اللہ پاک ہمیں مصیبت کے وقت صبر کرنے کی
توفیق عطا فرمائے۔آمین