مصائب و تکالیف و حوادث انسانی زندگی کا لازمی حصہ
ہیں۔اس فانی دنیا میں عمر کی کچھ ساعتیں عیش کے سائے میں گزرتی ہیں اور کچھ رنج کی
دھوپ میں کٹ جاتی ہیں۔زندگی میں کبھی مسرتیں ڈیرے ڈال کر لمحات کو خوشگوار بنا
دیتی ہیں تو کبھی رنج و غم خوشیوں کے آشیانے کو تنکا تنکا کر دیتے ہیں۔اب وہ کون
سے اسباب و وجوہات ہیں جن کی وجہ سے مصیبتیں آتی ہیں؟قرآن و سنت کی روشنی میں غور
کیا جائے تو یہ حقیقت واضح ہوجاتی ہے کہ مختلف لوگوں پر آنے والی مصیبتیں مختلف
ہوتی ہیں ۔مصیبتوں کے اسباب پر غور کیا جائے تو درج ذیل وجوہات سامنے آتی ہیں:
1- مومن
بندے کی آزمائش ہوتی ہے۔2۔تکالیف گنہگاروں کے لیے تنبیہ ہوتی ہے۔3۔ کئی مصیبتیں
اللہ پاک کا عذاب ہوتی ہیں۔
مصائب نازل ہونے کے اسباب کے متعلق اللہ پاک نے قرآنِ
پاک میں ارشاد فرمایا ہے:وَ مَاۤ اَصَابَكُمْ
مِّنْ مُّصِیْبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ اَیْدِیْكُمْ وَ یَعْفُوْا عَنْ كَثِیْرٍؕ(۳۰)(پ25،الشوریٰ:30)ترجمۂ
کنزُالعِرفان:اور تمہیں جو مصیبت پہنچی وہ
تمہارے ہاتھوں کے کمائے ہوئے اعمال کی وجہ
سے ہے اور بہت کچھ تو (اللہ) معاف فرما دیتا ہے۔
دنیا میں جو تکالیف و مصیبتیں مومنین کو پہنچتی ہیں
اکثر ان کا سبب ان کے گناہ ہوتے ہیں۔ان تکالیف کو اللہ پاک ان کے گناہوں کا کفارہ
کر دیتا ہے اور کبھی مومن کی تکلیف اس کے درجات کی بلندی کے لیے ہوتی ہے۔اگر انسان
اللہ پاک کی اطاعت کرے تو وہ ان مصیبتوں سے بچ سکتا ہے جیسا کہ حدیثِ مبارکہ میں
ہے:
1-حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسولِ
کریم ﷺ نے فرمایا:اے لوگوں!تمہارا رب ارشاد فرماتا ہے:اگر میرے بندے میری اطاعت
کریں تو میں انہیں رات میں بارش سے سیراب کروں گا، دن میں ان پر سورج طلوع کروں گا
اور انہیں کڑک کی آواز نہ سناؤں گا۔
(مسند امام احمد،3/281،حدیث:8716)
2-حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،حضور
پُر نور ﷺ نے ارشاد فرمایا:بندے کو جو چھوٹی یا بڑی مصیبت پہنچتی ہے وہ کسی گناہ
کی وجہ سے پہنچتی ہے اور جو گناہ اللہ معاف فرما دیتا ہے وہ اس سے بہت زیادہ ہوتے ہیں۔پھر رسولُ اللہ ﷺ نے یہ
آیت تلاوت فرمائی:وَ مَاۤ اَصَابَكُمْ مِّنْ
مُّصِیْبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ اَیْدِیْكُمْ وَ یَعْفُوْا عَنْ كَثِیْرٍؕ(۳۰)(پ25،الشوریٰ:30)(ترجمۂ
کنزُالعِرفان:اور تمہیں جو مصیبت پہنچی وہ
تمہارے ہاتھوں کے کمائے ہوئے اعمال کی وجہ
سے ہے اور بہت کچھ تو (اللہ) معاف فرما دیتا ہے۔)(ترمذی،5/169،
حدیث:3263)اللہ پاک ہمیں اپنی اطاعت کرنے اور
گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے، ہماری مصائب سے حفاظت فرمائے اور آنے والے
مصائب پر صبر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین بجاہِ
خاتمِ النبیین ﷺ