موجودہ دور میں تمام مسلمانوں کو مصیبتیں پیش آتی
رہتی ہیں مثلاًوہ کاروبار، اولاد، جان، مال، یا اس کے علاوہ کسی بھی حوالے سے ہوں
ان مصیبتوں پر مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ بعض مصیبتیں ہمارے گناہوں کی شامت سے
آتی ہیں مگر آتی اللہ پاک کے حکم سے ہیں۔چنانچہ قرآنِ کریم میں اللہ پاک ارشاد
فرماتا ہے: مَاۤ اَصَابَ مِنْ مُّصِیْبَةٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِؕ-(پ28،التغابن:10)ترجمۂ
کنزُالعِرفان:ہر مصیبت اللہ کے حکم سے ہی پہنچتی ہے۔
مصیبتیں آنے کے 5 اسباب :
1-رسولِ اکرم نورِ مجسم ﷺ نے فرمایا: مومن
مرد و عورت کی جان ، اولاد اور مال میں مسلسل مصیبتیں آتی رہتی ہیں یہاں تک کہ وہ
اللہ پاک سے اس حال میں ملاقات کرے گا کہ اس پر کوئی گناہ نہ ہوگا۔
(ترمذی ، 4/179،
حدیث:2407)
2- حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:اللہ پاک جس سے بھلائی کا
ارادہ فرماتا ہے اسے مصیبت میں مبتلا فرما دیتا ہے۔( بخاری 4/4، حدیث 5645)
3- حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت
ہے،حضور پُر نور ﷺ نے ارشاد فرمایا:بندے کو جو چھوٹی یا بڑی مصیبت پہنچتی ہے وہ
کسی گناہ کی وجہ سے پہنچتی ہے اور جو گناہ اللہ معاف فرما دیتا ہے وہ اس سے بہت زیادہ ہوتے ہیں۔پھر رسولُ اللہ ﷺ نے یہ
آیت تلاوت فرمائی:وَ مَاۤ اَصَابَكُمْ مِّنْ
مُّصِیْبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ اَیْدِیْكُمْ وَ یَعْفُوْا عَنْ كَثِیْرٍؕ(۳۰)(پ25،الشوریٰ:30)(ترجمۂ
کنزُالعِرفان:اور تمہیں جو مصیبت پہنچی وہ
تمہارے ہاتھوں کے کمائے ہوئے اعمال کی وجہ
سے ہے اور بہت کچھ تو (اللہ) معاف فرما دیتا ہے۔)(ترمذی،5/169،
حدیث:3263)
4-حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت
ہے،نبیِ اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:مومن کی بیماری ا س کے گناہوں کے لئے کفارہ ہوتی ہے۔( شعب الایمان،7/158 ، حدیث:9835)
5-حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت
ہے،تاجدارِ رسالت ﷺ نے ارشاد فرمایا:مومن کو کوئی کانٹا نہیں چبھتا یا اس سے زیادہ
کوئی تکلیف نہیں ہوتی مگر اللہ پاک اس سے اس کا ایک درجہ بلند کر دیتا ہے یا اس کی
بنا پر اس کا ایک گناہ مٹا دیتا ہے۔(مسلم، ص 1067،حدیث:6562)
ان احادیثِ مبارکہ سے معلوم ہوا کہ بندۂ مومن پر جو
بھی مصیبت یا بیماری آتی ہے وہ اس کے صغیرہ گناہوں کا کفارہ بن جاتی ہے۔جب ہم پر
کوئی مصیبت آن پڑے تو یہ ذہن بنانا چاہیے کہ اللہ پاک ہم پر اپنی نعمتوں کی چھما
چھم برسات فرماتا ہے یہ مصیبت اسی کی جانب سے ہے اور اس میں ہماری بھلائی پوشیدہ ہے
تو اس طرح مصیبت پر صبر کرنا آسان ہو جائے گا۔اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنی اطاعت میں مصروف رہنے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا
فرمائے ، مشکلات اور مَصائب سے ہماری حفاظت فرمائے اور آنے والی مشکلات پر صبر
کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ