پىارے آقا صلى اللہ تعالىٰ علیہ وسلم نے فرماىا :عقل مند وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور موت کے بعد کے معاملات کے لىے تىارى کرے۔ (ترمذى ج ۴، ص ۲۰۸، حدىث ۲۴۶۸)

عقل مند کو چاہىے کہ وہ اپنى گزشتہ زندگى کا جائزہ لے اپنے گناہوں سے سچى توبہ کرے اور قبر و آخرت کى تىارى کے لىے فورا ً نىک اعمال مىں لگ جائے ، اىسى فکر ِ آخرت اس وقت حاصل ہوسکتى ہے جب کہ ہم موت کو ہر وقت اپنى آنکھوں کے سامنے رکھىں اور جب بھى اس فانى دنىا کو دىکھ کر خوشى حاصل ہو تو فوراً ىہ بات ىاد کرىں کہ ىہ عنقرىب مجھے چھوڑ دے گى، مجھے خود اسے چھوڑ کر جانا پڑے گا۔

مىٹھے مىٹھے اسلامى بھائىو! عقل مند وہى ہے جو دوسروں کو مرتا دىکھ کر اپنى موت ىاد کرے، حضرت سىدنا ابن مسعود رضى اللہ تعالىٰ عنہ فرماتے ہىں۔ ’’السعید من وعظ بغیرہ ‘‘ سعادت مند وہ ہے جو دوسروں سے نصىحت حاصل کرے۔(اتحاف السادة لترمذى ج ۱، ص ۳۲)

اللہ پاک کى طرف متوجہ ہونے کا ذرىعہ : فرماىا حضور صلى اللہ تعالىٰ علیہ وسلم لذتوں کو ختم کرنے والى کو زىادہ ىاد کرو۔(سنن ابن ماجہ ۴۹۵۔۴ ، حدىث :۴۲۔۵۸)

ىعنى موت کو ىاد کرکے لذتوں کو بدمزہ کردو تاکہ ان کى طرف طبىعت مائل نہ ہو اور تم اللہ عزوجل کى طرف ىکسوئى کے ساتھ متوجہ ہوجاؤ ( احىا العلوم ۵/۴۷۷)

شہىدوں کى معىت :

حضرت سىدتنا عائشہ رضى اللہ عنہا نے عرض کى : ىارسول اللہ صلى اللہ تعالىٰ علیہ وسلم کىا شہىدوں کے ساتھ کسى اور کو بھى اٹھاىا جائے گا؟ ارشاد فرماىا: ہاں اسے جو دن مىں بىس مرتبہ موت کو ىاد کرے۔(المعجم الاوسط ۵/۳۸۱، حدىث ۷۶۷۶۔ احىا العلوم ۵/۹۷۹)

گناہوں کو مٹاتى ہے :

نبى اکرم صلى اللہ تعالىٰ علیہ وسلم نے فرماىا: موت کو زىادہ ىاد کرو ىہ گناہوں کو مٹاتى اور دنىا سے بے رغبت کرتى ہے،(موسوعۃ الامام ۵/۴۳۸، حدىث ۱۴۸، احىا العلوم ۵/۴۷۸)

غموں سے آزادى :

حضور علیہ الصلوة والسلام نے اىک شخض کو وصىت کى کہ تم موت کو کثرت سے ىاد کىا کرو وہ تمہىں دوسرے غموں سے آزاد کردے گى۔ (ّالمطلب العالىہ ۷/۶۷۵، حدىث ۳۱۴۷،شرح الصدور مترجم، ص ۶۵)

دل کى سختى کا علاج :

اىک عورت نے حضرت عائشہ صدىقہ رضى اللہ عنہا سے اپنے دل کى سختى کى شکاىت کى تو انہوں نے فرماىا موت کو زىادہ ىاد کرو اس سے تمہارا دل نرم ہوجائے گا۔ اس عورت نے اىسا ہى کىا تو دل کى سختى جاتى رہى، پھر اس نے حضرت سىدتنا عائشہ رضى اللہ عنہا کا شکرىہ ادا کىا۔(احىا العلوم جلد ۵، ص ۴۸۰)

اپنے مال کو کثىر سمجھنے کا ذر ىعہ:

حضرت سىدنا عمر بن عبدالعزىز علیہ الرحمۃ نے فرماىا جو موت کو اپنے دل کے قرىب کرلىتا ہے وہ اپنے پاس موجود مال کو کثىر سمجھتا ہے۔

اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ ہمىں موت کو ىاد کرنے اور قبر و آخرت کى تىارى کرتے رہنے کى توفىق عطا فرمائے۔آمىن

نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں