Under the supervision of ‘Majlis short courses for Islamic sisters’, a course, namely ‘Routine of Ramadan’ is commencing from 5th April 2021 Denmark and Belgium. The duration of this course is eight days.

In the course, the attendees (Islamic sisters) will be able to learn about fast, Tarawih and A’tikaf. Furthermore, they will have an opportunity to learn on welcoming the month of Ramadan, attaining the blessings of the Qadr Night and a lot more.

The interested candidates (Islamic sisters) should contact responsible Islamic sisters or this email ID.


In weekly Madani Muzakirah, Ameer Ahl-e-Sunnat دَامَـتْ بَـرَكَـاتُـهُـمُ الْـعَـالِـيَـهْ encourages people to read a Madani booklet assigned to them and also blesses the readers and listeners with Dua’s. Kaakardagi (performance) of the fortunate people reading and listening to the booklet is also presented in the court of Ameer Ahl-e-Sunnat دَامَـتْ بَـرَكَـاتُـهُـمُ الْـعَـالِـيَـهْ. Last week, Ameer Ahl-e-Sunnat دَامَـتْ بَـرَكَـاتُـهُـمُ الْـعَـالِـيَـهْ motivated people to read or listen to the booklet, “Blessings of Salat”.

In this connection, 5293 Islamic sisters from North America Region (America and Canada) had the privilege of reading and listening to the booklet, “Blessings of Salat”.


Under the supervision of Dawat-e-Islami, a Sunnah-inspiring Ijtima’ was held in Mississauga, Canada via Skype in previous days via Skype. Approximately, 17 Islamic sisters had the privilege of attending this spiritual Ijtima’.

The female preacher of Dawat-e-Islami delivered a Sunnah-inspiring Bayan on the topic ‘arrival of Ramadan’, gave the attendees (Islamic sisters) the mindset of gaining the blessings of Ramadan and motivated them to perform goods deeds in Ramadan and take part in the religious activities of Dawat-e-Islami.


استاد کا مقام ومرتبہ

Tue, 6 Apr , 2021
3 years ago

عالم دین اور استاد نائب رسول ہے،اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:

اِنَّ الَّذِیۡنَ یُنَادُوۡنَکَ مِنۡ وَّرَآءِ الْحُجُرٰتِ اَکْثَرُہُمْ لَا یَعْقِلُوۡنَ ﴿۴﴾ وَلَوْ اَنَّہُمْ صَبَرُوۡا حَتّٰی تَخْرُجَ اِلَیۡہِمْ لَکَانَ خَیۡرًا لَّہُمْ ؕ وَ اللہُ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۵(پ26،الحجرات:4۔5)ترجمہ کنز الایمان: بے شک وہ جو تمہیں حجروں کے باہر سے پکارتے ہیں ان میں اکثر بے عقل ہیں اور اگر وہ صبر کرتے یہاں تک کہ تم آپ ان کے پاس تشریف لاتے تو یہ اُن کے لئے بہتر تھا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔

علامہ نظام الدین علیہ الرحمہ نقل فرماتے ہیں :استاد کی تعظیم یہ ہے کہ وہ اندر ہو اور یہ حاضر ہو تو اس کے دروازہ پر ہاتھ نہ مارے بلکہ اس کے باہر آنے کا انتظار کرے ۔(فتاوی عالمگیری،5/378)کیونکہ عالمِ دین ہر مسلمان کے حق میں عام طور پراور استادِ علم دین اپنے شاگرد کے حق میں خاص طور پر نائبِ حضور پُر نور سیّد عالم ہے۔(الحقوق لطرح العقوق،ص78)

استاد آقا اور شاگرد غلام ہے،حضور نبی رحمتفرماتے ہیں: جس نے کسی آدمی کوقرآن مجید کی ایک آیت سیکھائی وہ اس کا آقا ہے۔(معجم کبیر،8/112،حدیث:7528)امیر المؤمنین حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:جس نے مجھے ایک حرف سکھایا اس نے مجھے اپنا غلام بنا لیا چاہے تو مجھے بیچ دے اور چاہے تو آزاد کردے۔(المقاصد الحسنہ،ص483)حضرت امام شعبہ بن حجاج رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:جس سے میں نے چار یا پانچ حدیثیں لکھیں میں اس کا تاحیات غلام ہوں۔بلکہ فرمایا:جس سے میں نے ایک حدیث لکھی میں اس کا عمر بھر غلام رہا ہوں۔(المقاصد الحسنہ،ص483)

استاد کے سامنے ہمیشہ عاجزی کی جائے اور خود کوکبھی بھی استاد سے افضل نہ سمجھاجائے ۔حضور نبی اکرم فرماتے ہیں:علم سیکھو اور علم کے لئے ادب واحترام سیکھو،جس استاد نے تمہیں علم سکھایاہےاس کے سامنے عاجزی اور انکساری اختیار کرو۔(معجم اوسط، 4/342، حدیث:6184) اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :عقلمند اور سعادت مند اگر استاد سے بڑھ بھی جائیں تو اسے استاد کا فیض اور اس کی برکت سمجھتے ہیں اور پہلے سے بھی زیادہ استاد کے پاؤں کی مٹی پر سر ملتے ہیں جبکہ بے عقل اور شریر اور ناسمجھ جب طاقت وتوانائی حاصل کرلیتے ہیں تو بوڑھے باپ پر ہی زور آزمائی کرتے ہیں اور اس کے حکم کی خلاف ورزی اختیار کرتے ہیں، جب خود بوڑھے ہوں گے تو اپنے کئے کی جزا اپنے ہاتھ سے چکھیں گےصحیح بخاری ،جلد3،ص163 پر ہے:کَمَا تُدِیْنُ تُدَان یعنی جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔(الحقوق لطرح العقوق،ص90)

استاد کا حق ماں باپ سے بھی زیادہ ہے،علماء کرام فرماتے ہیں کہ استاد کے حق کو والدین کے حق پر مقدم رکھنا چاہئے کیونکہ والدین کے ذریعے بدن کی زندگی ہے اور استاد روح کی زندگی کا سبب ہے ۔کتاب ”عین العلم“ میں ہے:والدین کے ساتھ نیکی کرنی چاہئے کیونکہ ان کی نافرمانی بہت بڑا گناہ ہے اور استاد کے حق کو والدین کے حق پر مقدم رکھناچاہئے کیونکہ وہ روح کی زندگی کا ذریعہ ہے جبکہ علامہ مناویرحمۃ اللہ علیہ نقل فرماتے ہیں :جو شخص لوگوں کو علم سکھائے وہ بہترین باپ ہے کیونکہ وہ بدن کا نہیں روح کا باپ ہے۔(تیسیرشرح جامع الصغیر2/454)

استاد کے تمام حقوق اد کیے جائیں،استاد کے حقوق کا انکار کرناتمام مسلمانوں بلکہ سارے عقل والوں کے اتفاق کے خلاف ہے ،یاد رہے کہ عالم کا حق جاہل پر اور استاد کا حق شاگرد پر یکساں ہے،فتاوی عالمگیری میں چند حقوق یہ بیان ہوئے ہیں : شاگر استاد سے پہلے بات نہ کرے ، اس کے بیٹھنے کی جگہ اس کی غیر موجودگی میں بھی نہ بیٹھے اور چلنے میں اس سے آگے نہ بڑھے، اپنے مال میں کسی چیزسے اس کے ساتھ بخل نہ کرے( یعنی جوکچھ اسے درکار ہو بخوشی حاضر کرے اور اس کے قبول کر لینے میں اس کا احسان اور اپنی سعادت جانے۔)استاد کے حق کو اپنے ماں باپ اور تمام مسلمانوں کے حق سے مقدم رکھے اور جس نے اسے اچھا علم سکھایا اگرچہ ایک حرف ہی پڑھایا ہو اس کے لئے عاجزی وانکساری کرے اور لائق نہیں کہ کسی وقت اس کی مدد سے باز رہے، اپنے استاد پر کسی کو ترجیح نہ دے لہذا اگرکسی کو ترجیح دے گا تو اس نے اسلام کی رسیوں سے ایک رسّی کھول دی اوراستاذ کی تعظیم یہ ہے کہ وہ اندر ہو اور یہ حاضر ہو تو اس کے دروازہ پر ہاتھ نہ مارے بلکہ اس کے باہر آنے کا انتظار کرے ۔(فتاوی عالمگیری،5/373تا379)

استاد کی بات ہمیشہ مانی جائے،کبھی استاد کی بات کو رَد نہ کرے ،وہ اگر کسی جائز بات کا حکم دے تواپنی طاقت وحیثیت کے مطابق اُس پر عمل کرنے کو اپنی سعادت سمجھے ۔اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : جس نے استاد کی نافرمانی کی اُس نے اسلام کی گرہوں سے ایک گرہ کھول دی، علماء فرماتے ہیں :جس سے اس کے استاد کو کسی طرح کی ایذا پہنچے وہ علم کی برکت سے محروم رہے گااور اگر استاد کا حکم کسی شرعی واجب کے متعلق ہو تو اب اس کا لازم ہونا اور زیادہ ہوگیا،استاد کے ایسے حکم میں اُس کی نافرمانی تو واضح طور پر جہنم کا راستہ ہے (نعوذباللہ من ذالک)۔ہاں! اگر استاد کسی خلافِ شرع بات کا حکم دے تو شاگردوہ بات ہرگز نہ مانے کیونکہ حدیث پاک میں ہے :اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت جائز نہیں ۔(مسند احمد،7/363،حدیث:20678) مگر اس نہ ماننے پر بھی گستاخی وبے ادبی سے پیش نہ آئے بلکہ بکمال عاجزی سے معذرت کرے اوراُس پر عمل کرنے سے بچے۔(الحقوق لطرح العقوق،ص79ماخوذا)

شاگر ہمیشہ استادکا شکر گزار رہے،کیونکہ استاد کی ناشکری خوفناک بلا اور تباہ کن بیماری ہے اور علم کی برکتوں کو ختم کرنیوالی ۔حضور نبی کریمنے فرمایا ہے:وہ آدمی اللہ تعالیٰ کا شکر بجا نہیں لا تا جو لو گوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا (ابو داؤد، 4/335،حدیث:4811)۔پھر یہ کہ شاگر کبھی استاد کا مقابلہ نہ کرے کہ یہ تو ناشکری سے بھی بڑھ کر ہے کیونکہ ناشکری تو یہ ہے کہ شکر نہ کیا جائے اور مقابلے کی صورت میں بجائے شکر کے اس کی مخالفت بھی ہے اور احادیث مبارکہ سے ثابت ہے ”جس نے احسان کے بدلے برائی کی اس نے تو ناشکری سے بھی بڑا گناہ کیا“

محمد آصف اقبال

16فروری 2019ء


Under the supervision of ‘Majlis shrouding and burial (Islamic sisters)’, a ‘shrouding and burial Ijtima’ was held in Busto Arsizio (Milan Division, Italy) in previous days via Skype. Approximately, 11 Islamic sisters had the privilege of attending this spiritual Ijtima’.

Nigran Islamic sister (European Union Region) delivered a Sunnah-inspiring Bayan and explained the attendees (Islamic sisters) the method of giving Ghusl to the deceased [Islamic sisters], cutting the shroud and shrouding the deceased [Islamic sisters]. Furthermore, she described the issues on Mustamal water and the rulings on Israf [waste].


Under the supervision of Majlis Islah-e-A’maal, Islah-e-A’maal Ijtima’at were conducted in two places in Milan Division, Italy via Skype in the last week of March 2021 via Skype. These places included Gallarate and Carate. 50 Islamic sisters had the privilege of attending these great Ijtima’at.

Division Nigran Islamic sisters delivered Sunnah-inspiring Bayans on the topic ‘blessing of Salah’ and provided the attendees (Islamic sisters) the essential points on importance and blessing of Salah. Furthermore, they gave them the mindset of spending their day and night according to the booklet, ‘63 Nayk A’maal’.


Under the supervision of ‘Majlis short courses for Islamic sisters’, a course, namely ‘Night of Deliverance’ was held in Reading (Slough Kabinah, London) in the last week of March 2021. Approximately, 29 Islamic sisters had the privilege of attending this spiritual course.

Kabinah responsible Islamic sister (Majlis short courses for Islamic sisters) delivered a Sunnah-inspiring Bayan and provided the attendees (Islamic sisters) the information about the importance and blessing of Shaban-ul-Muazzam, the way of the blessed Sahabah, the preparations for Ramadan in the month of Shaban-ul-Muazzam and the dignity and blessing of the Qadr Night.


Under the supervision of Majlis Islah-e-A’maal, an online Islah-e-A’maal Ijtima’ was conducted in Trinitat (Barcelona Division, Spain) in the last week of March 2021. Approximately, 13 local Islamic sisters had the privilege of attending this great Ijtima’.

The female preacher of Dawat-e-Islami delivered a Sunnah-inspiring Bayan on the topic ‘perseverance is a key to success’ and motivated the attendees (Islamic sisters) to spend their day and night according to the booklet, ‘63 Nayk A’maal’ and analyze themselves daily through this booklet. 


54قراٰنی دُعائیں

Tue, 6 Apr , 2021
3 years ago

لفظ دُعَا دَعْوٌ یا دَعْوَۃٌ سے بنا ہے جس کے معنیٰ بُلانا یا پُکارنا ہے۔قراٰن شریف میں لفظِ دُعا پانچ معنیٰ میں استعمال ہوا ہے۔ (1)پُکارنا (2)بُلانا (3)تمنا، آرزو کرنا (4)پوجنا یعنی معبود سمجھ کر پُکارنا (5)مانگنا یا دُعا کرنا ۔ اس مضمون میں صرف آخری معنیٰ کو سامنے رکھتے ہوئے گفتگو کی گئی ہے ۔

دُعا مانگنے کا حکم اللہ پاک نے خود قراٰنِ مجید میں دیا ہے چنانچہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: اُدْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ لَكُمْؕ- ترجَمۂ کنزُ العرفان: مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ (پ24، المؤمن: 60) دُعا مانگنا اللہ پاک کے اَنبیا و مُرسلین کا معمول، اُس کے پیارے آخری نبی، مکی مدنی محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بہت ہی پیاری سنّت اور ایک عظیم عبادت ہے جس میں بندہ اپنے خالق و مالک کی پاک بارگاہ میں اپنی حاجات و ضروریات پیش کرتا ہے۔ قراٰن و حدیث میں کئی مقامات پر دعا مانگنے کے فضائل اور دعا مانگنے کی ترغیب ارشاد فرمائی گئی ہے، چنانچہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:اُجِیْبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِۙ- ترجَمۂ کنزُالعرفان: میں دعا کرنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھ سے دعا کرے۔(پ2، البقرۃ: 186) نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اللہ پاک کے نزدیک کوئی چیز دعا سے بزرگ تَر نہیں۔(ترمذی، 5/243، حدیث:3381) ایک جگہ ارشاد فرمایا: دعا مسلمانوں کا ہتھیار، دین کا ستون اور آسمان و زمین کا نور ہے۔(مستدرک للحاکم، 2/162، حدیث: 1855) قارئین کرام! اللہ پاک نے قراٰنِ کریم میں کئی مقامات پر انبیا و مُرسلین، ملائکہ مقربین، مسلمین و مؤمنین اور نیک صالحین بندوں کی دعائیں ذِکْر فرمائی ہیں۔ اس مضمون میں 15انبیا و مُرسلین، ملائکہ مقربین، مسلمین و مؤمنین اور نیک صالحین بندوں کی 54 قراٰنی دُعائیں بیان کی جارہی ہیں۔ اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ ان دعاؤں کو اپنے معمولات کا حصہ بنا لیجئے اِنْ شآءَ اللہ دنیا و آخرت کی کثیر برکتیں حاصل ہوں گی:

حضرت سیّدُنا آدم علیہ السّلام کی دُعا:(1)رَبَّنَا ظَلَمْنَاۤ اَنْفُسَنَاٚ- وَاِنْ لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ(۲۳) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر زیادتی کی اور اگر تو نے ہماری مغفرت نہ فرمائی اور ہم پر رحم نہ فرمایا تو ضرور ہم نقصان والوں میں سے ہوجائیں گے۔(پ8، الاعراف: 23)

حضرت سیّدُنا نُوح علیہ السّلام کی دُعائیں: (2)رَبِّ اِنِّیْۤ اَعُوْذُ بِكَ اَنْ اَسْــٴَـلَكَ مَا لَیْسَ لِیْ بِهٖ عِلْمٌؕ- وَاِلَّا تَغْفِرْ لِیْ وَتَرْحَمْنِیْۤ اَكُنْ مِّنَ الْخٰسِرِیْنَ(۴۷) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! میں تیری پناہ چاہتا ہوں کہ تجھ سے وہ چیز مانگوں جس کا مجھے علم نہیں اور اگر تو میری مغفرت نہ فرمائے اور مجھ پر رحم نہ فرمائے تو میں نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوجاؤں گا۔(پ12، ھود:47) (3)رَّبِّ اَنْزِلْنِیْ مُنْزَلًا مُّبٰرَكًا وَّاَنْتَ خَیْرُ الْمُنْزِلِیْنَ(۲۹) ترجَمۂ کنزُالعرفان:اے میرے رب! مجھے برکت والی جگہ اتار دے اور تو سب سے بہتر اُتارنے والا ہے۔(پ18، المؤمنون: 29) (4)رَبِّ اِنَّ قَوْمِیْ كَذَّبُوْنِۚۖ(۱۱۷) فَافْتَحْ بَیْنِیْ وَبَیْنَهُمْ فَتْحًا وَّنَجِّنِیْ وَمَنْ مَّعِیَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ(۱۱۸) ترجَمۂ کنزُالعرفان:اے میرے رب! بیشک میری قوم نے مجھے جھٹلایا۔ تو مجھ میں اور ان میں پورا فیصلہ کردے اور مجھے اور میرے ساتھ والے مسلمانوں کو نجات دے۔ (پ19، الشعراء: 117، 118) (5)رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِمَنْ دَخَلَ بَیْتِیَ مُؤْمِنًا وَّلِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِؕ-وَلَا تَزِدِ الظّٰلِمِیْنَ اِلَّا تَبَارًا۠(۲۸) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب!مجھے اور میرے ماں باپ کو اور میرے گھر میں حالتِ ایمان میں داخل ہونے والے کو اور سب مسلمان مردوں اور سب مسلمان عورتوں کوبخش دے اور کافروں کی تباہی میں اضافہ فرما دے۔(پ29، نوح:28)

حضرت سیّدُنا ابراہیم و اسماعیل علیہما السّلام کی دعا: (6)رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّاؕ- اِنَّكَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ(۱۲۷) رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّیَّتِنَاۤ اُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ۪- وَاَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَیْنَاۚ- اِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ(۱۲۸) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہم سے قبول فرما، بیشک تو ہی ہے سننے والا جاننے والا ہے۔ اے ہمارے رب! اورہم دونوں کو اپنا فرمانبردار رکھ اور ہماری اولاد میں سے ایک ایسی امت بنا جو تیری فرمانبردار ہواور ہمیں ہماری عبادت کے طریقے دکھا دے اور ہم پر اپنی رحمت کے ساتھ رجوع فرما بیشک تو ہی بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے۔(پ1، البقرۃ: 127، 128)

حضرت سیّدُنا ابراہیم علیہ السّلام کی دعائیں:(7)رَبِّ اجْعَلْنِیْ مُقِیْمَ الصَّلٰوةِ وَمِنْ ذُرِّیَّتِیْ ﳓ رَبَّنَا وَتَقَبَّلْ دُعَآءِ(۴۰) رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ۠(۴۱) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! مجھے اور کچھ میری اولاد کونماز قائم کرنے والا رکھ، اے ہمارے رب اور میری دعا قبول فرما۔ اے ہمارے رب! مجھے اور میرے ماں باپ کو اور سب مسلمانوں کو بخش دے جس دن حساب قائم ہوگا۔(پ13، ابراہیم: 40، 41) (8)رَبِّ هَبْ لِیْ حُكْمًا وَّاَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَۙ(۸۳) وَاجْعَلْ لِّیْ لِسَانَ صِدْقٍ فِی الْاٰخِرِیْنَۙ(۸۴) وَاجْعَلْنِیْ مِنْ وَّرَثَةِ جَنَّةِ النَّعِیْمِۙ(۸۵) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! مجھے حکمت عطا کر اور مجھے ان سے ملادے جو تیرے خاص قرب کے لائق بندے ہیں۔ اوربعدوالوں میں میری اچھی شہرت رکھ دے۔ اور مجھے ان میں سے کردے جو چین کے باغوں کے وارث ہیں۔ (پ19، الشعراء: 83تا85) (9)رَبَّنَا عَلَیْكَ تَوَكَّلْنَا وَاِلَیْكَ اَنَبْنَا وَاِلَیْكَ الْمَصِیْرُ(۴) رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِّلَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَاغْفِرْ لَنَا رَبَّنَاۚ-اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ(۵) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہم نے تجھی پر بھروسہ کیا اور تیری ہی طرف رجوع لائے اور تیری ہی طرف پھرنا ہے۔اے ہمارے رب! ہمیں کافروں کیلئے آزمائش نہ بنا اور ہمیں بخش دے، اے ہمارے رب! بیشک تو ہی بہت عزّت والا، بڑا حکمت والا ہے۔(پ28، الممتحنۃ: 4، 5) (10)رَبِّ هَبْ لِیْ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ(۱۰۰) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! مجھے نیک اولاد عطا فرما۔(پ23، الصّٰٓفّٰت:100)

حضرت سیّدُنا موسیٰ علیہ السّلام کی دعائیں: (11)اَعُوْذُ بِاللّٰهِ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْجٰهِلِیْنَ(۶۷) ترجَمۂ کنزُالعرفان:میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں کہ میں جاہلوں میں سے ہوجاؤں۔ (پ1، البقرۃ: 67) (12)رَبِّ اغْفِرْ لِیْ وَلِاَخِیْ وَاَدْخِلْنَا فِیْ رَحْمَتِكَ ﳲ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ۠(۱۵۱) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! مجھے اور میرے بھائی کو بخش دے اور ہمیں اپنی رحمت میں داخل فرما اور تو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم فرمانے والا ہے۔(پ9، الاعراف: 151) (13)اَنْتَ وَلِیُّنَا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَاَنْتَ خَیْرُ الْغٰفِرِیْنَ(۱۵۵) وَاكْتُبْ لَنَا فِیْ هٰذِهِ الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّفِی الْاٰخِرَةِ اِنَّا هُدْنَاۤ اِلَیْكَؕ- ترجَمۂ کنزُالعرفان:تو ہمارا مولیٰ ہے، تو ہمیں بخش دے اور ہم پررحم فرما اور تو سب سے بہتر بخشنے والا ہے۔ اور ہمارے لیے اس دنیا میں اور آخرت میں بھلائی لکھ دے، بیشک ہم نے تیری طرف رجوع کیا۔(پ9، الاعراف: 155، 156) (14)رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْۙ(۲۵) وَیَسِّرْ لِیْۤ اَمْرِیْۙ(۲۶) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! میرے لیے میرا سینہ کھول دے۔اور میرے لیے میرا کام آسان فرما دے۔(پ16، طٰہٰ: 25، 26) (15)رَبِّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَاغْفِرْ لِیْ ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب!میں نے اپنی جان پر زیادتی کی تو تومجھے بخش دے۔ (پ20، القصص:16) (16)رَبِّ نَجِّنِیْ مِنَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ۠(۲۱) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! مجھے ظالموں سے نجات دیدے۔ (پ20، القصص:21)

حضرت سیّدُنا عیسیٰ علیہ السّلام کی دعا: (17)اللّٰهُمَّ رَبَّنَاۤ اَنْزِلْ عَلَیْنَا مَآىٕدَةً مِّنَ السَّمَآءِ تَكُوْنُ لَنَا عِیْدًا لِّاَوَّلِنَا وَاٰخِرِنَا وَاٰیَةً مِّنْكَۚ-وَارْزُقْنَا وَاَنْتَ خَیْرُ الرّٰزِقِیْنَ(۱۱۴) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے اللہ! اے ہمارے رب! ہم پر آسمان سے ایک دسترخوان اُتار دے جو ہمارے لئے اور ہمارے بعد میں آنے والوں کے لئے عید اور تیری طرف سے ایک نشانی ہوجائے اور ہمیں رزق عطا فرما اور تو سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔(پ7، المآئدۃ:114)

حضرت سیّدُنا لُوط علیہ السّلام کی دعائیں: (18)رَبِّ نَجِّنِیْ وَاَهْلِیْ مِمَّا یَعْمَلُوْنَ(۱۶۹) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! مجھے اور میرے گھر والوں کو ان کے اعمال سے محفوظ رکھ۔(پ19، الشعراء: 169) (19)رَبِّ انْصُرْنِیْ عَلَى الْقَوْمِ الْمُفْسِدِیْنَ۠(۳۰) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب!ان فسادی لوگوں کے مقابلے میں میری مدد فرما۔(پ20، العنکبوت:30)

حضرت سیّدُنا ایوب علیہ السّلام کی دعا: (20)(رَبِّیْ) اَنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَاَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَۚۖ(۸۳) ترجَمۂ کنزُ العرفان: (اے میرے رب!) بیشک مجھے تکلیف پہنچی ہے اور تو سب رحم کرنے والوں سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے۔(پ17، الانبیاء:83)

حضرت سیّدُنا یونس علیہ السّلام کی دعا: (21)لَّاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنْتَ سُبْحٰنَكَ ﳓ اِنِّیْ كُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَۚۖ(۸۷) ترجَمۂ کنزُالعرفان: تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو ہرعیب سے پاک ہے، بیشک مجھ سے بے جا ہوا۔ (پ17، الانبیاء:87)

حضرت سیّدُنا یوسف علیہ السّلام کی دعائیں:(22)یَغْفِرُ اللّٰهُ لَكُمْ٘-وَهُوَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ(۹۲) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اللہ تمہیں معاف کرے اور وہ سب مہربانو ں سے بڑھ کر مہربان ہے۔(پ13، یوسف:92) (23)فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ اَنْتَ وَلِیّٖ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَةِۚ- تَوَفَّنِیْ مُسْلِمًا وَّاَلْحِقْنِیْ بِالصّٰلِحِیْنَ(۱۰۱) ترجَمۂ کنزُالعرفان:اے آسمانوں اور زمین کے بنانے والے! تو دنیا اور آخرت میں میرا مددگار ہے، مجھے اسلام کی حالت میں موت عطا فرما اور مجھے اپنے قرب کے لائق بندوں کے ساتھ شامل فرما۔(پ13، یوسف: 101)

حضرت سیّدُنا شعیب علیہ السّلام کی دعا:(24)رَبَّنَا افْتَحْ بَیْنَنَا وَبَیْنَ قَوْمِنَا بِالْحَقِّ وَاَنْتَ خَیْرُ الْفٰتِحِیْنَ(۸۹) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہم میں اور ہماری قوم میں حق کے ساتھ فیصلہ فرما دے اور تو سب سے بہتر فیصلہ فرمانے والا ہے۔(پ9، الاعراف:89)

حضرت سیّدُنا زکریا علیہ السّلام کی دُعائیں: (25)رَبِّ هَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْكَ ذُرِّیَّةً طَیِّبَةًۚ-اِنَّكَ سَمِیْعُ الدُّعَآءِ(۳۸) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! مجھے اپنی بارگاہ سے پاکیزہ اولاد عطا فرما، بیشک تو ہی دعاسننے والاہے۔(پ3، آل عمرٰن: 38) (26)رَبِّ لَا تَذَرْنِیْ فَرْدًا وَّاَنْتَ خَیْرُ الْوٰرِثِیْنَۚۖ(۸۹) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور تو سب سے بہتر وارث ہے۔ (پ17، الانبیاء:89)

حضرت سیّدُنا سلیمان علیہ السّلام کی دعا: (27)رَبِّ اَوْزِعْنِیْۤ اَنْ اَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ وَعَلٰى وَالِدَیَّ وَاَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضٰىهُ وَاَدْخِلْنِیْ بِرَحْمَتِكَ فِیْ عِبَادِكَ الصّٰلِحِیْنَ(۱۹) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب!مجھے توفیق دے کہ میں تیرے اس احسان کا شکر اداکروں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیا اور (مجھے توفیق دے) کہ میں وہ نیک کام کروں جس پر تو راضی ہو اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے ان بندوں میں شامل کر جو تیرے خاص قرب کے لائق ہیں۔(پ19، النمل:19)

اللہ پاک کے آخری نبی حضرت محمدِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی دعائیں: (28)رَّبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا(۱۱۴) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! میرے علم میں اضافہ فرما۔(پ16، طٰہٰ: 114) (29)رَّبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّاَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّاجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْكَ سُلْطٰنًا نَّصِیْرًا(۸۰) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب مجھے پسندیدہ طریقے سے داخل فرما اور مجھے پسندیدہ طریقے سے نکال دے اور میرے لئے اپنی طرف سے مددگار قوت بنادے۔(پ15، بنی اسرائیل: 80) (30)رَبِّ احْكُمْ بِالْحَقِّؕ-وَ رَبُّنَا الرَّحْمٰنُ الْمُسْتَعَانُ عَلٰى مَا تَصِفُوْنَ۠(۱۱۲)ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! حق کے ساتھ فیصلہ فرمادے اور ہمارا رب رحمٰن ہی ہے جس سے ان باتوں کے خلاف مدد طلب کی جاتی ہے جو تم کرتے ہو۔(پ17، الانبیاء:112) (31)رَّبِّ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ هَمَزٰتِ الشَّیٰطِیْنِۙ(۹۷) وَاَعُوْذُ بِكَ رَبِّ اَنْ یَّحْضُرُوْنِ(۹۸) ترجَمۂ کنزُالعرفان:اے میرے رب! میں شیطانوں کے وسوسوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اور اے میرے رب! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس سے کہ وہ شیطان میرے پاس آئیں۔(پ18، المؤمنون: 97، 98) (32)رَّبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَاَنْتَ خَیْرُ الرّٰحِمِیْنَ۠(۱۱۸) ترجَمۂ کنزُالعرفان:اے میرے رب! بخش دے اور رحم فرما اور تو سب سے بہتر رحم فرمانے والا ہے۔(پ18، المؤمنون: 118) (33)اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِۙ(۱) مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَۙ(۲) وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَۙ(۳) وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِۙ(۴) وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ۠(۵) ترجَمۂ کنزُالعرفان: میں صبح کے رب کی پناہ لیتا ہوں۔ اس کی تمام مخلوق کے شر سے۔ اور سخت اندھیری رات کے شر سے جب وہ چھاجائے۔ اور ان عورتوں کے شر سے جو گرہوں میں پھونکیں مارتی ہیں۔ اور حسد والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔ (پ30، الفلق: 1تا5) (34)اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِۙ(۱) مَلِكِ النَّاسِۙ(۲) اِلٰهِ النَّاسِۙ(۳) مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ ﳔ الْخَنَّاسِﭪ(۴) الَّذِیْ یُوَسْوِسُ فِیْ صُدُوْرِ النَّاسِۙ(۵) مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ۠(۶) ترجَمۂ کنزُالعرفان:میں تمام لوگوں کے رب کی پناہ لیتا ہوں۔ تمام لوگوں کا بادشاہ۔ تمام لوگوں کا معبود۔ بار بار وسوسے ڈالنے والے، چھپ جانے والے کے شر سے(پناہ لیتا ہوں)۔ وہ جو لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتا ہے۔ جنوں اورانسانوں میں سے۔ (پ30، الفلق: 1تا5)

ملائکہ مقربین، مسلمین و مؤمنین اور نیک صالحین بندوں کی دعائیں: (35)رَبَّنَاۤ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَةً وَّفِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ(۲۰۱) ترجَمۂ کنزُالعرفان:اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما اور ہمیں آخرت میں (بھی) بھلائی عطا فرما اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا۔(پ2، البقرۃ:201) (36)رَبَّنَاۤ اَفْرِغْ عَلَیْنَا صَبْرًا وَّثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَؕ(۲۵۰) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہم پر صبر ڈال دے اور ہمیں ثابت قدمی عطا فرما اورکافر قوم کے مقابلے میں ہماری مددفرما۔(پ2، البقرۃ:250)(37)سَمِعْنَا وَاَطَعْنَا ﱪ غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَاِلَیْكَ الْمَصِیْرُ(۲۸۵) رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَاۤ اِنْ نَّسِیْنَاۤ اَوْ اَخْطَاْنَاۚ-رَبَّنَا وَلَا تَحْمِلْ عَلَیْنَاۤ اِصْرًا كَمَا حَمَلْتَهٗ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِنَاۚ-رَبَّنَا وَلَا تُحَمِّلْنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهٖۚ-وَاعْفُ عَنَّاٙ-وَاغْفِرْ لَنَاٙ-وَارْحَمْنَاٙ- اَنْتَ مَوْلٰىنَا فَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ۠(۲۸۶) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب!ہم نے سنا اور مانا، (ہم پر) تیری معافی ہواور تیری ہی طرف پھرنا ہے۔اے ہمارے رب! اگر ہم بھولیں یا خطا کریں تو ہماری گرفت نہ فرما،اے ہمارے رب! اور ہم پر بھاری بوجھ نہ رکھ جیسا تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر رکھا تھا، اے ہمارے رب!اور ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جس کی ہمیں طاقت نہیں اور ہمیں معاف فرمادے اور ہمیں بخش دے اور ہم پر مہربانی فرما، تو ہمارا مالک ہے پس کافر قوم کے مقابلے میں ہماری مدد فرما۔(پ3، البقرۃ: 285، 286) (38)رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ هَدَیْتَنَا وَهَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةًۚ-اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ(۸) رَبَّنَاۤ اِنَّكَ جَامِعُ النَّاسِ لِیَوْمٍ لَّا رَیْبَ فِیْهِؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَا یُخْلِفُ الْمِیْعَادَ۠(۹) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب تو نے ہمیں ہدایت عطا فرمائی ہے،اس کے بعد ہمارے دلوں کو ٹیڑھا نہ کر اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما، بیشک تو بڑاعطا فرمانے والاہے۔ اے ہمارے رب! بیشک تو سب لوگوں کو اس دن جمع کرنے والا ہے جس میں کوئی شبہ نہیں، بیشک اللہ وعدہ خلافی نہیں کرتا۔(پ3، آل عمرٰن:8، 9) (39)رَبَّنَاۤ اِنَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِۚ(۱۶) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہم ایمان لائے ہیں، تو تو ہمارے گناہ معاف فرما اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔ (پ3، آل عمرٰن:16) (40)رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا بِمَاۤ اَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُوْلَ فَاكْتُبْنَا مَعَ الشّٰهِدِیْنَ(۵۳) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہم اس کتاب پر ایمان لائے جو تو نے نازل فرمائی اورہم نے رسول کی اِتّباع کی پس ہمیں گواہی دینے والوں میں سے لکھ دے۔(پ3، آل عمرٰن:53)(41)رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَاِسْرَافَنَا فِیْۤ اَمْرِنَا وَثَبِّتْ اَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ(۱۴۷) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہمارے گناہوں کو اور ہمارے معاملے میں جو ہم سے زیادتیاں ہوئیں انہیں بخش دے اور ہمیں ثابت قدمی عطا فرما اور کافر قوم کے مقابلے میں ہماری مدد فرما۔(پ4، آل عمرٰن: 147) (42)رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هٰذَا بَاطِلًاۚ-سُبْحٰنَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ(۱۹۱) رَبَّنَاۤ اِنَّكَ مَنْ تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ اَخْزَیْتَهٗؕ-وَمَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍ(۱۹۲) رَبَّنَاۤ اِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِیًا یُّنَادِیْ لِلْاِیْمَانِ اَنْ اٰمِنُوْا بِرَبِّكُمْ فَاٰمَنَّا ﳓ رَبَّنَا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَكَفِّرْ عَنَّا سَیِّاٰتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْرَارِۚ(۱۹۳) رَبَّنَا وَاٰتِنَا مَا وَعَدْتَّنَا عَلٰى رُسُلِكَ وَلَا تُخْزِنَا یَوْمَ الْقِیٰمَةِؕ-اِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ(۱۹۴) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب!تو نے یہ سب بیکار نہیں بنایا۔ تو پاک ہے، تو ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔ اے ہمارے رب! بیشک جسے تو دوزخ میں داخل کرے گا اسے تو نے ضرور رسوا کردیا اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں ہے۔ اے ہمارے رب! بیشک ہم نے ایک ندا دینے والے کو ایمان کی ندا (یوں ) دیتے ہوئے سنا کہ اپنے رب پر ایمان لاؤ تو ہم ایمان لے آئے پس اے ہمارے رب! تو ہمارے گنا ہ بخش دے اور ہم سے ہماری برائیاں مٹادے اور ہمیں نیک لوگوں کے گروہ میں موت عطا فرما۔ اے ہمارے رب! اورہمیں وہ سب عطا فرما جس کا تو نے اپنے رسولوں کے ذریعے ہم سے وعدہ فرمایا ہے اور ہمیں قیامت کے دن رسوانہ کرنا۔بیشک تو وعدہ خلافی نہیں کرتا۔(پ4، آل عمرٰن:191تا194)([1]) (43)رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ۠(۴۷) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہمیں ظالموں کے ساتھ نہ کرنا۔(پ8، الاعراف:47) (44)رَبَّنَاۤ اَفْرِغْ عَلَیْنَا صَبْرًا وَّتَوَفَّنَا مُسْلِمِیْنَ۠(۱۲۶) ترجَمۂ کنزُالعرفان:اے ہمارے رب! ہم پر صبر انڈیل دے اور ہمیں حالتِ اسلام میں موت عطا فرما۔(پ9، الاعراف: 126) (45)رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَۙ(۸۵) وَنَجِّنَا بِرَحْمَتِكَ مِنَ الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ(۸۶) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہمیں ظالم لوگوں کے لیے آزمائش نہ بنا۔ اور اپنی رحمت فرما کر ہمیں کافروں سے نجات دے۔ (پ11، یونس: 85تا86) (46)رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّیٰنِیْ صَغِیْرًاؕ(۲۴) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے میرے رب! تو ان دونوں پر رحم فرما جیسا ان دونوں نے مجھے بچپن میں پالا۔(پ15، بنی اسرائیل: 24) (47)رَبَّنَاۤ اٰتِنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً وَّ هَیِّئْ لَنَا مِنْ اَمْرِنَا رَشَدًا(۱۰) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما اور ہمارے لئے ہمارے معاملے میں ہدایت کے اسباب مہیا فرما۔(پ15، الکھف: 10) (48)رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا وَارْحَمْنَا وَاَنْتَ خَیْرُ الرّٰحِمِیْنَۚۖ(۱۰۹) ترجَمۂ کنزُالعرفان:اے ہمارے رب!ہم ایمان لائے تو ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما اور تو سب سے بہتر رحم کرنے والا ہے۔(پ18، المؤمنون: 109) (49)رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ ﳓ اِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًاۗۖ(۶۵) اِنَّهَا سَآءَتْ مُسْتَقَرًّا وَّمُقَامًا(۶۶) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب!ہم سے جہنم کا عذاب پھیر دے، بیشک اس کا عذاب گلے کا پھندا ہے۔ بیشک وہ بہت ہی بری ٹھہرنے اور قیام کرنے کی جگہ ہے۔(پ19، الفرقان: 65، 66) (50)رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیّٰتِنَا قُرَّةَ اَعْیُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا(۷۴) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہماری بیویوں اور ہماری اولاد سے ہمیں آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا۔(پ19، الفرقان: 74) (51)رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَیْءٍ رَّحْمَةً وَّعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِیْنَ تَابُوْا وَاتَّبَعُوْا سَبِیْلَكَ وَقِهِمْ عَذَابَ الْجَحِیْمِ(۷) رَبَّنَا وَاَدْخِلْهُمْ جَنّٰتِ عَدْنِ ﹰالَّتِیْ وَعَدْتَّهُمْ وَمَنْ صَلَحَ مِنْ اٰبَآىٕهِمْ وَاَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّیّٰتِهِمْؕ- اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُۙ(۸) وَقِهِمُ السَّیِّاٰتِؕ- وَمَنْ تَقِ السَّیِّاٰتِ یَوْمَىٕذٍ فَقَدْ رَحِمْتَهٗؕ- وَذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ۠(۹) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب!تیری رحمت اور علم ہر شے سے وسیع ہے تو انہیں بخش دے جوتوبہ کریں اور تیرے راستے کی پیروی کریں اور انہیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔ اے ہمارے رب! اور انہیں اور ان کے باپ دادا اور ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے جو نیک ہوں ان کو ہمیشہ رہنے کے ان باغوں میں داخل فرما جن کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے، بیشک تو ہی عزت والا، حکمت والا ہے۔ اور انہیں گناہوں کی شامت سے بچالے اور جسے تونے اس دن گناہوں کی شامت سے بچالیا تو بیشک تو نے اس پر رحم فرمایااور یہی بڑی کامیابی ہے۔(پ24، المؤمن:7تا9) (52)رَبِّ اَوْزِعْنِیْۤ اَنْ اَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتَ عَلَیَّ وَعَلٰى وَالِدَیَّ وَاَنْ اَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضٰىهُ وَاَصْلِحْ لِیْ فِیْ ذُرِّیَّتِیْ ﱂ اِنِّیْ تُبْتُ اِلَیْكَ وَاِنِّیْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ(۱۵) ترجَمۂ کنزُالعرفان:اے میرے رب!مجھے توفیق دے کہ میں تیری نعمت کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھ پراور میرے ماں باپ پر فرمائی ہے اور میں وہ نیک کام کروں جس سے تو راضی ہوجائے اور میرے لیے میری اولاد میں نیکی رکھ،میں نے تیری طرف رجوع کیااور میں مسلمانوں میں سے ہوں۔(پ26، الاحقاف:15) (53)رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِیْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَاۤ اِنَّكَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ۠(۱۰) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اے ہمارے رب! ہمیں اورہمارے ان بھائیوں کوبخش دے جو ہم سے پہلے ایمان لائے اور ہمارے دل میں ایمان والوں کیلئے کوئی کینہ نہ رکھ، اے ہمارے رب! بیشک تو نہایت مہربان، بہت رحمت والا ہے۔(پ28، الحشر: 10) (54)رَبَّنَاۤ اَتْمِمْ لَنَا نُوْرَنَا وَاغْفِرْ لَنَاۚ-اِنَّكَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ(۸) ترجَمۂ کنزُالعرفان:اے ہمارے رب! ہمارے لیے ہمارا نور پورا کردے اور ہمیں بخش دے، بیشک تو ہر چیز پر خوب قادر ہے۔ (پ28، التحریم: 8)



([1])ان آیات میں ”رَبَّنَا“ کا لفظ پانچ بار ہے، اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ کے والدِ محترم حضرت مفتی نقی علی خان رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: پانچ بار ”یَارَبَّنَا“ کہنا بھی نہایت مؤثر ِاِجابت ہے (یعنی دعا کی قبولیت میں بہت اَثر رکھتا ہے)۔ قرآنِ مجید میں اس لفظ مبارک کو پانچ بار ذِکْر کر کے اس کے بعد ارشاد فرمایا: (فَاسْتَجَابَ لَھُمْ رَبُّھُمْ) تو ان کی دعا قبول کی اُن کے رب نے۔4، آل عمرٰن: 195) حضرت سیدنا امام جعفر صادق رضی اللہ عنہ سے منقول ہے:جو شخص عجز کے وقت پانچ بار ”یَارَبَّنَا“ کہے، اللہ تعالیٰ اسے اس چیز سے جس کا خوف رکھتا ہے، امان بخشے اور جو چیز چاہتا ہے، عطا فرمائے پھر یہ آیتیں تلاوت کیں: (رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ ھٰذَا بَاطِلًا) اِلٰی قَوْلِہٖ تَعَالٰی: (اِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ) (پ4، آل عمرٰن:191تا194، فضائلِ دعا، ص71)


Under the supervision of Dawat-e-Islami, Sunnah-inspiring Ijtima’at were held in various areas of Barcelona and Badalona Divisions, Spain in the last week of March 2021. These areas included Paralel, Virrei Amat, La Salut, Artigues, Trinitat, Santa Coloma, Besos, Sant Crist, Hospitalet, Cornella and Montcada. Approximately, 316 Islamic sisters had the privilege of attending these spiritual Ijtima’at.

The female preachers of Dawat-e-Islami delivered Sunnah-inspiring Bayans on the topics ‘blessings of forgiveness’ and ‘aftermath of oppression’, provided the attendees (Islamic sisters) the information about the religious activities of Dawat-e-Islami and motivated them to keep associated with the religious environment of Dawat-e-Islami, attend the weekly Ijtima’ and take part in the religious activities.


Under the supervision of ‘Majlis short courses for Islamic sisters’, a course, namely ‘Night of Deliverance’ was held in various areas of Barcelona and Badalona Divisions, Spain in the last week of March 2021. Approximately, 113 local Islamic sisters had the privilege of attending this spiritual course.

The female preachers of Dawat-e-Islami delivered Sunnah-inspiring Bayans and explained the attendees (Islamic sisters) the blessings of Shaban and Shab-e-Qadr. Furthermore, she gave them the mindset of spending the ‘Night of Deliverance’ in good deeds and repenting from sins.


Under the supervision of department for spiritual treatment (Islamic sisters), stalls of spiritual treatment were set up in Madani Marakiz, Faizan-e-Madina situated in Artigues and Barcelona (Spain). For serving the grieved Ummah, 17 Ta’wizat-e-‘Attariyah were given to the Islamic sisters for providing them with relief from different diseases and troubles. The Kaat of 15 Islamic sisters was performed as well. Moreover, Islamic sisters were encouraged to attend the Ijtima’at and take part in religious activities of Dawat-e-Islami.