اے مسلمانوں !۔۔۔

ہر مسلمان کے لئے علم دین حاصل کرنا بےحد ضروری ہے۔ علم دین حاصل کرنے کی اہمیت و فضیلت قرآن کریم ، فرقان حمید میں موجود ہیں۔ چنانچہ ارشاد ہوتا ہے :

یَرْفَعِ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْۙ-وَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجٰتٍؕ-

ترجَمۂ کنزُالایمان: اللہ تمھارے ایمان والوں اور ان کے جن کو علم دیا گیا درجے بلند فرمائے گا۔ (پارہ 28 سورہ مجادلہ آیت :11)

اسی طرح علم کی اہمیت پر ہمارے آقا مدینے والے مصطفی صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے کئی بار ترغیب عطا فرمائی ہے : "اے لوگوں علم سیکھنے سے آتا ہے اور دین کی سمجھ غور و فکر سے حاصل ہوتی ہے" (معجم کبیر ، 395/19)

علم دین حاصل کرنے کے بے شمار ذرائع ہیں مثال کے طور پر علماء کی صحبت ، مدنی مذاکرہ ، جامعۃ المدینہ، اسی طرح اچھی اور معیاری کُتب کا مطالعہ کرنا بھی حصول علم کا ذریعہ ہے۔مطالعہ کرنے کے بے شمار فوائد ہیں ، جن میں سے چند یہ ہیں :

ایمان کی پختگی ، منفی اور بے فائدہ مصروفیات سے بچنا ،فضول گفتگو سے بچنا، علم دین کا خزینہ ہاتھ آنا ، غم و مصیبت بھلانے کا ذریعہ ہے ۔

مطالعہ کرنے کے فوائد اس وقت مل سکتے ہیں جب مطالعہ کرنے کا طریقہ درست ہو ۔

لہذا مطالعہ کرنے کے حوالے سے چند مدنی پھول آپ کی خدمت میں عرض ہیں۔

اللہ عَزَّ وَجَلَّکی رضا کے لئے مطالعہ کرنا

مطالعہ کرنے سے پہلے حمد و صلوٰۃ پڑھنا ۔ ( کیونکہ جو کام حمد و صلوٰۃ کے بغیر شروع کیا جائے اس میں برکت نہیں ہوتی)

باوضو اور قبلہ رو ہوکر مطالعہ کرنا

''''باادب بانصیب"" مقولے پر عمل کرکے اپنی کتابوں اور قلموں کا ادب کرنا ۔ ان شاء اللہ تعالیٰ ادب کی برکت سے علم میں اضافہ ہوگا ۔

تمام مصروفیات سے فارغ ہوکر مطالعہ کرنا۔(مطالعہ کرنے کے لئے صبح کا وقت مفید ہے )

پرسکون جگہ پر مطالعہ کرنا

ذہن مطالعہ کرنے کے وقت تروتازہ ہو

جھک کر مطالعہ کرنا نقصان دہ ہے ۔

ایسی جگہ پر مطالعہ کرنا جہان آنکھوں پر روشنی کی وجہ سے زور نہ پڑھے ۔

قلم ساتھ رکھیں تاکہ اہم مدنی پھولوں کو نوٹ کرسکیں ۔

زبان سے پڑھیں تاکہ مسائل یاد ہوجائیں ۔

بار بار تکرار کریں

آنکھوں اور گردن کی ورزش کریں ۔

ثواب کی نیت سے دوسروں کو مسائل بتائیں تاکہ یاد ہوجائیں کیونکہ علم بانٹنے سے اس میں برکت ہوتی ہے ۔ (علم و حکمت کے 125 مدنی پھول)

اللہ عزوجل ہمیں علم دین حاصل کرنے کی اور دوسروں تک پہنچانے کی سعادت نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم