
علم ایک وسیع
سمندر ہے ہر مسلمان کو چاہئے وہ دنیا کے
کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتا ہو اس کے لیے مطالعہ بے حد ضروری ہے، کسی نے بہت ہی خوبصورت بات کہی ہے کہ زندگی میں
کامیاب ہونا ہے تو سیکھنے کی حالت کو برقرار رکھو، نیز علم دین حاصل کرنے کا ایک
بہترین ذریعہ مطالبہ بھی ہے۔مطالعہ دنیاوی
ہو یا دینی مطالعہ کرنے کا درست طریقہ آنا چاہیے :
مطالعہ
کرنے کے اصول :
مطالعہ کرنے کا
انحصار اس پر ہے کہ آپ نے کس چیز کا مطالعہ کرنا ہے تفسیر و حدیث کے مطالعہ
کا انداز الگ تو فقہ کے مطالعے کا انداز الگ ہے چند ایک چیزیں
مطالعے کے لئے ضروری ہوتی ہیں وہ یہ ہیں ۔
مطالعہ
بامقصد ہو:
یعنی غور کر لیا
جائے کہ میں مطالعہ کیوں کر رہا ہوں، یہ مطالعہ مجھے فائدہ دے گا یا نہیں، اس کا
فائدہ یہ ہوگا کہ آپ کا وقت صحیح استعمال ہوگا ۔سب
سے پہلے فرض علوم کا مطالعہ کریں ایسا نہ ہو کہ تفسیر آپ نے پوری پڑھ لی اور نماز کادرست
طریقہ آپ کو آتا نہیں اور نتیجہ یہ ہو گا کہ نماز ترک کرکے گناہ گار ہوں گے لہذا
جو مطالعہ ضروری ہے اسے پہلے کریں ۔
مطالعہ کرنے کا
وقت منتخب کریں جس میں آپ کو مکمل توجہ حاصل ہوسکے اور اس وقت آپ تھکے ہوئے نہ ہوں
ذہن وغیرہ آپ کا تازہ Fresh ہو،
شور شرابے والی جگہ سے ہٹ کر بیٹھیں یکسوئی کے ساتھ مطالعہ کریں ۔
جب مطالعہ کر رہے
ہوں تو نہ زیادہ بھوک لگی ہو نہ پانی
وغیرہ کی حاجت ہو نا نیند کی شدت ہو غرض
یہ کہ اپنے آپ کو مکمل فارغ کرکے مطالعہ
کرنے بیٹھیں۔
جب کتاب پڑھی جاتی
ہے تو اس کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ پہلے اس کی فہرست index پڑھتے ہیں اس کے
بعد کتاب کا سرسری مطالعہ کرتے ہیں اور ا س کی ابتدا اور انتہا کو پڑھتے رہتے ہیں
ایک مرتبہ یوں پھر بالاستیعاب جیسے کہتے ہیں یعنی شروع سے آخر تک مکمل توجہ کے
ساتھ پڑھیں، پھر اس کے بعد دوبار فہرست کو دیکھیں اس میں جو
لکھا ہوا ہے۔ اگر آپ کو سمجھ آگیا تو ٹھیک ورنہ جہاں پر بھی آپ کو یہ محسوس ہو کے
شاید یہ رہ گیا تو صرف آپ مسئلہ کو پڑھ لیں۔
اِن شآءَ اللہ اس
انداز میں اگر مطالعہ کریں گے تو آپ کو بہت آسانی بھی ہو گی اور گویا کہ آپ نے
پوری کتاب کونچوڑ کر اپنے اندر اتار لیا۔(بیانات مفتی قاسم عطاری)

علم و مطالعہ کا صحیح ذوق ایسی خدائی نعمت
ہے جو کم ہی خوش نصیبوں کو ملتی ہے، یہ ذوق انسان کو آمادہ کرتا ہے کہ وہ اپنے علم
و فہم میں روز بروز اضافہ کرے اور نت نئے جواہر پاروں سے دامن ظرف کو بھرتا جائے؛
لیکن کبھی ایسا ہوتا ہے کہ انسان کو سمجھ میں نہیں آتا کہ وہ کونسا طریقہ کار
اختیار کرے کہ مطالعہ مؤثر اور ثمر آور ہو، مطالعے کے نتائج و فوائد ذہن و دماغ
میں اس قدر راسخ ہوجائیں کہ وہ بہت حد تک مستحضر رہیں، اور انسان اپنی تحریر و
بیان میں بر ملا اسے برت سکے؛ اس لئے مطالعہ کے تئین مندرجہ ذیل چند مفید اور مبنی
بر تجربہ باتیں پیش خدمت ہیں؛ ممکن ہے کسی بندے کی علمی ترقی کا ذریعہ بن جائیں:
پہلی بات: اس
سلسلے میں پہلی بات یہ ہے کہ آدمی کو کسی ایسے خاص فن کا انتخاب کرنا چاہئے جو اس
کے ذوق و طبیعت کے مطابق ہو اور ذہن قبول کرنے پر آمادہ ہو، ایک ہی وقت میں کئی
کئی فنون کی کتابیں پڑھنا مضامین کے استحضار میں خلل پیدا کر سکتا ہے، مثلا آپ کا
ذہن اگر ادبی ہے تو ادبیات کو اپنا موضوع بنایئے، یا فقہی ہے اور ذہن مسائل فقہیہ
کی جانب مائل ہے تو فقہیات کو اپنا موضوع بنایئے اور اس پر مطالعہ کو اپناموضوع
بنایئے۔
دوسری بات: یہ کہ
اپنے علم و مطالعہ کا جائزہ لیجیے کہ جس فن کی جانب آپ کا ذہن مائل ہے اس کے بارے
میں آپ کی معلومات کیا ہیں؟ کیا آپ اس کی بنیادی باتوں سے واقف ہیں؟ یا آپ کا علم
و مطالعہ متوسط ہے؟ یا اس فن کی اعلی معلومات آپ کو درکار ہیں؟
تیسری بات: یہ کہ
اپنے جائزہ کے بعد آپ طے کیجئے کہ اب آپ کو کونسی کتاب پڑھنا چاہئے..اپنی دلچسپی
کے مطابق کتاب کا انتخاب کریں، کتاب کے انتخاب کے بعد اس کا مطالعہ اس انداز میں
کیا جائے کہ گویا وہ پہلی بار اور آخری بار پڑھی جارہی ہے، یہ بات ذہن نشین رہنا
نہایت ضروری ہے؛ کہ مطالعہ اس بھروسے پر سرسری نہ کیا جائے کہ دوبارہ پھر پڑھنا
ہے، یا آئندہ پھر پڑھ لیں گے، اکثر حضرات کا علم اسی لئے ناقص رہتا ہے کہ ہر کتاب
کو سرسری طور پر لیتے ہیں اور آئندہ کی امید پر پڑھتے چلے جاتے ہیں اور کتاب ختم
ہونے کے بعد علاوہ چند سرسری معلومات کے کوئی ٹھوس اور مضبوط علم حاصل نہیں ہوتا؛
اس لئے اس وبا سے ذہن و دماغ سے نکالنا از حد ضروری ہے۔
چوتھی بات: یہ کہ
مطالعہ کیسے کیا جائے؟ یہ سوال نہایت اہم ہے اور درست و مفید علم کی بنیاد ہے، مطالعہ
کا طریقہ یہ ہے کہ کتاب ہاتھ میں لیکر بالکل یکسو ہو کر کسی ایسی جگہ پر بیٹھا
جائے جہاں تشویش ذہنی کا اندیشہ نہ ہو، کتاب کے ساتھ آپ کے داہنی جانب ایک عدد
کاپی اور ایک قلم بھی موجود ہو، اب ایک کام یہ کریں کہ اپنی کتاب کو ذہنی طور پر
مختلف حصوں میں خواہ باب کے اعتبار سے خواہ اوراق کے حساب سے تقسیم کر دیں؛ مثلا
آپ نے جس کتاب کا انتخاب کیا ہے اس میں دو سو صفحات ہیں تو اس کو بیس حصوں میں
تقسیم کر دیجئے اور باری باری دس دس ورق پڑھتے جائیے، لیکن یہ خیال رہے کہ دس
صفحات کے بعد اگلے دس صفحات اس وقت تک آپ نہ پڑھیں جب تک آپ کو ان دس صفحات پر
مکمل یا بہت حد تک دسترس نہ حاصل ہوجائے، آپ کوشش کریں کہ آپ کے پڑھے ہوئے صفحات
اس قدر آپ کے ذہن میں نقش ہوجائیں کہ آپ اب دس صفحات کی تلخیص تقریر یا تحریر کے
ذریعہ کسی کے بھی سامنے رکھنے پر قادر ہوں؛ خواہ یہی دس صفحات آپ کو بار بار پڑھنے
پڑیں۔
پانچوی بات: یہ کہ
چوتھی بات کو آسانی سے برتنے کے لئے آپ قلم اور کاپی کا سہارا لے سکتے ہیں، وہ اس
طرح کہ دوران مطالعہ جو جو باتیں اہم ہوں یا آپ کے لئے نئی معلومات کا درجہ رکھتی
ہوں انہیں آپ پنسل سے نشانزد کر دیں، یا اپنی کاپی پر اس کا اشاریہ لکھ لیں اور
اگر نہایت اہم ہو تو مستقل طور پر کاپی میں نوٹ کر لیں، اور اسے کاپی کے ساتھ خانہ
ذہن میں بھی محفوظ کرنے کی کوشش کریں، اس انداز میں آپ دس صفحات کا مطالعہ کریں
اور آخر میں اندازہ لگائیں کہ ان دس صفحات میں آپ کو کون کون سی نئی باتیں معلوم
ہوئیں اور کون کون سی باتیں پہلے سے معلوم تھیں۔
چھٹی بات: یہ ہے
کہ اس طرح مطالعہ کرنے اور علم کو اپنے سینے میں محفوظ کر نے کے بعد آپ دو کام کر
سکتے ہیں ایک تو یہ ہے کہ آپ اس کی تلخیص تحریرا بھی کر سکتے ہیں جو دیر تک آپ کے
پاس یاد داشت کے طور پر محفوظ ہوجائے گی، دوسرے یہ کہ اپنے دوست و احباب کے سامنے
تقریرا اپنے مطالعے کا نچوڑ رکھ دیں؛ تاکہ انہیں بھی یہ معلومات حاصل ہوجائیں اور
آپ کا مطالعہ بھی پختہ ہوجائے، یہ کام آپ دس صفحات اور چالیس پچاس صفحات کے بعد یا
جیسا آپ مناسب سمجھیں کر سکتے ہیں۔
ساتویں بات: یہ کہ
اس طرح مطالعہ کرنے سے اُکتاہٹ اور بے کیفی بھی پیدا ہوسکتی ہے؛ مگر علم کی پیاس
میں اسے گوارا کرنے کی کوشش اور گوہر معرفت سے دامن دل کو بھرنے کی فکر اس بوجھ کو
ہلکا کر سکتی ہے، نیز اگر ایسی کیفیت پیدا ہو تو آپ شروع شروع میں زیادہ نہ پڑھیں؛
بلکہ جتنا طبیعت کو گوارہ ہو اتنا پڑھیں، یا طبیعت پر زور دیکر پڑھیں مگر گاہے
بگاہے گشت بھی کر لیا کریں یا چائے و کافی کے دو چار کش لے لیا کریں کہ نشاط بر
قرار رہے۔
آٹھویں بات: یہ کہ
اس طرح کم سے کم ایک کتاب پڑھ لینے کے بعد جو علم آپ کو آئے گا اس کی خوشی کا
اندازہ وہی لگا سکتا ہے جسے اس کا تجربہ ہے، لیکن کہیں اس طرح مطالعہ آپ کو باقی
کتابیں پڑھنے سے روک نہ دے؛ اس لئے اکابر اہل علم کو اپنا آئڈیل بنائیں اور ان تک
پہونچنے کی دھن میں لگے رہیں، یاد رہے کہ اونچا ہدف ہی زندگی کی علامت ہے، لہذا
خود کو ہمیشہ علم کا محتاج سمجھئے۔
نویں بات: یہ ہے
کہ اصحاب ذوق، وسیع المطالعہ اور ہمہ گیر شخصیتوں کی صحبت اور ان کی گفتگو سے اپنی
علمی پیاس کو بڑھایئے، دوران گفتگو جن شخصیات یا کتابوں کا ذکر آئے انہیں نوٹ
کیجئے اور کم سے کم ان کتابوں کی زیارت کی ضرور کوشش کیجئے ہوسکے تو اس کتاب کا
مقدمہ یا فہرست ضرور پڑھ لیجیے کہ یہ علم کی وہ کنجی ہے جو آپ کے علمی ذوق کو چار
چاند لگا سکتی ہے ۔
خدا کرے! کہ ترے دل میں اتر جائے مری بات۔
ہم بہت خوش نصیب ہیں کہ ہمارے پاس پڑھنے کے
لیے کتابیں موجود ہیں ورنہ دنیا میں وہ لوگ بھی ہیں جو ترستے ہیں ان کے پاس پڑھنے
کو کتابیں نہیں ہیں وہ ترستے ہیں کہ ہمیں مطالعہ کے لیے کوئی اچھی کتاب مل جائے
اور ہم اپنےعلم کی پیاس کو ٹھنڈا کر سکیں ، یہ جو وقت اللہ رب العزت نے ہمیں اور آپ کو عنایت کیا ہے تو صرف
فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی منزل مقصود تک حاصل کرلیں،کامیاب وہی شخص ہے جس نے اپنی
زندگی کے لمحات کو پڑھائی اور مفید مطالعہ میں گزارا۔
.jpeg)
اسپیشل
پرسنز ڈیپارٹمنٹ آف دعوت اسلامی کےزیر
اہتمام نگران محمد حنیف عطاری اور رکن ریجن اسلام آباد محمد
عمیر ہاشمی عطاری نے جہلم چکوال زون کا وزٹ
کیا جس میں انہوں رکن زون محمد بدر عطاری سے ملاقات کی ۔
اسپیشل
پرسنز کی دوکانوں پر ان سے ملاقاتیں کیں اور اسپیشل اسلامی بھائیو ں کے درمیان
نگران مجلس نے بیان بھی فرمایا۔ اس موقع پر نگران کابینہ گوجرخان مولانا اسرار مدنی
بھی موجود تھے ۔(رپورٹ: محمد سمیر عطاری اسلام آباد ، میڈیا ڈیپارٹمنٹ اسپیشل پرسنز
دعوت اسلامی)
میاں چنوں میں اسپیشل اسلامی بھائیوں کے لئے ماہانہ سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد
.jpeg)
اسپیشل
پرسنز ڈیپارٹمنٹ آف دعوت اسلامی کےزیر
اہتمام میاں چنوں میں سنتوں بھرا اجتماع ہوا
جس میں رکن زون ساہیوال محمد زبیر عطاری نے شرکت کی او راشاروں کی زبان میں بیان
فرمایا ۔
اس موقع پر
زبیر عطاری نے دعوت اسلامی کے اسپیشل
پرسنز ڈیپارٹمنٹ کا تعارف پیش کیا اور ان کو دعوت اسلامی اور اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ
کی دینی اور فلاحی خدمات کے بارے میں بھی بتایا۔اس اجتماع میں گونگے بہرے اسپیشل
پرسنز کے مختلف شہروں کے صدر نے بھی شرکت کی ۔(رپورٹ: محمد سمیر
عطاری اسلام آباد ، میڈیا ڈیپارٹمنٹ اسپیشل پرسنز دعوت اسلامی)
فیضان مدینہ گوجرخان میں اسپیشل اسلامی بھائیوں کے لئے پروگرام کا انعقاد
.jpeg)
اسپیشل
پرسنز ڈیپارٹمنٹ آف دعوت اسلامی کےزیر
اہتمام گونگے بہرے،نابینا اور معذور افراد
کے لئے فیضان مدینہ گوجرخان راولپنڈی میں پروگرام منعقد کیا گیاجس میں کثیر تعداد
میں اسپیشل اسلامی بھائیوں نے شرکت کی ۔
اس پروگرام
میں نگران کابینہ مولانا اسرار مدنی عطاری نے بیان فرمایا جس کی ترجمانی نگران مجلس
اسپیشل پرسنز محمد حنیف عطاری نے کی۔اس موقع پر محمد عمیر ہاشمی عطاری رکن ریجن
اسلام آباد ،محمد بدر عطاری رکن زون بھی موجود تھے ۔(رپورٹ: محمد سمیر
عطاری اسلام آباد ، میڈیا ڈیپارٹمنٹ اسپیشل پرسنز دعوت اسلامی)
.jpeg)
اسپیشل
پرسنز ڈیپارٹمنٹ آف دعوت اسلامی کےزیر
اہتمام عثمانیہ مسجد عبداللہ گوٹھ بن قاسم
کراچی میں سحری اجتماع کا انعقاد ہوا جس میں نابینا افراد نے روزہ رکھنے کی سعادت حاصل کی۔اس
اجتماع میں رکن ریجن محمد عمران عطاری اور معاون رکن ریجن محمد جمیل عطاری نے خصوصی شرکت کی ۔(رپورٹ: محمد سمیر
عطاری اسلام آباد ، میڈیا ڈیپارٹمنٹ اسپیشل پرسنز دعوت اسلامی)
.jpeg)
اسپیشل
پرسنز ڈیپارٹمنٹ آف دعوت اسلامی کےزیر اہتمام نگران محمد حنیف عطاری نے منڈی بہاؤالدین شہر کا دورہ کیا جس میں اسپیشل اسلامی بھائیوں اور ان کے سرپرستوں سے
ملاقاتیں کیں۔ مزید ان کو ہفتہ وار اجتماع
کی دعوت بھی دی ۔
منڈی
بہاؤالدین فیضان مدینہ میں ہونے والے ہفتہ وار اجتماع میں نگران مجلس محمد حنیف
عطاری نے بیان فرمایا ۔ اس بیان کی اشاروں کی زبان میں ترجمانی محمد عمیر ہاشمی
عطاری رکن ریجن اسلام آباد نے کی۔(رپورٹ:
محمد سمیر عطاری اسلام آباد ، میڈیا ڈیپارٹمنٹ اسپیشل پرسنز دعوت اسلامی)
اسپیشل پرسنز کی مختلف مقامات پردعوت اسلامی کے تحت ہونے والے ہفتہ وار اجتماعات میں شرکت
.jpeg)
اسپیشل پرسنز(گونگے
،بہرے ،نابینا اور معذورافراد) کی مختلف مقامات (راولپنڈی، گوجرخان،منڈی بہاؤالدین،
میرپور، کشمیر، ساہیوال، فیصل آباد ، لاہور ، ملتان، سکھر اور کراچی میں دو
مقامات ) پر ہونے والےہفتہ وار اجتماعات میں
اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کے تحت لگنے والے مدنی حلقوں میں شرکت ہوئی جن میں مبلغین
دعوت اسلامی نے اشاروں کی زبان میں اجتماعات کی ترجمانی کی ۔(رپورٹ: محمد سمیر
عطاری اسلام آباد ، میڈیا ڈیپارٹمنٹ اسپیشل پرسنز دعوت اسلامی)
کلاتھ مارکیٹ
حیدرآباد میں رکن مجلس محمد جنید عطاری
مدنی کا مدنی مشورہ
.jpeg)
شعبہ فیضان
آن لائن اکیڈمی دعوتِ اسلامی کے زیر
اہتمام گزشتہ دنوں کلاتھ مارکیٹ حیدرآباد میں رکن مجلس محمد جنید عطاری مدنی نے مدنی مشورہ لیا جس میں حیدرآباد ریجن کے
برانچ ناظمین اور شفٹ ناظمین نے شرکت کی۔
حیدرآباد ریجن
ذمہ محمد جنید عطاری مدنی نے تمام شفٹوں کے دینی کاموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ برانچ ناظمین اور شفٹ ناظمین کو رمضان المبارک
میں مدنی عطیات کی کارکردگی کو سو فیصد
کرنے کا ذہن دیا نیز ذمہ داران کو آئندہ کے اہداف دئیے۔
.jpeg)
شعبہ فیضان
آن لائن اکیڈمی دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں نگران مجلس فیضان آن لائن
اکیڈمی للبنین مولانا یاسر عطاری مدنی نے پاکستان بھر کے زون ذمہ داران اور اراکین مجلس
کالاہورریجن کی برانچ شیرانوالہ گیٹ میں مدنی مشورہ فرمایا جس میں فیضان آن لائن
اکیڈمی کے اسٹاف کو رمضان المبارک میں دینی کام کرنے اور عطیات کرنے کے حوالے سے کلام کیا۔نیز شعبے کی
بہتری کے حوالے سے مختلف نکات پر گفتگو کی۔
.jpeg)
دعوتِ
اسلامی کے شعبہ بین الاقوامی امور کے زیر اہتمام 06 اپریل 2021ء ریجن سینٹرل افریقہ کے ملک یوگینڈا سےمدنی مشورہ ہوا
جس میں نگران کابینہ سمیت ریجن مشاورت کے ذمہ
داران نے شرکت کی۔
ریجن نگران حاجی محمد صدیق عطاری نے مدنی عطیات
جمع کرنے اور 12 مدنی کاموں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے دینی
کاموں کا جذبہ دیا مساجد اور مدارس بنانے کا ذہن دیا اور اہداف دئیے۔ ریجن نگران حاجی محمد صدیق عطاری نے نائجیریا،
گھانا، بینین ،تنزانیہ، کینیا،نیروبی، زنزیبار، ممباسہ، میں مدنی کام بڑھانے کا ذہن
دیا۔(رپورٹ:محمد
ندیم عطاری ریجن سینٹرل افریقہ ذمہ سوشل میڈیا و مدنی چینل)
ریجن فیصل آباد، زون سمندری، کابینہ سمندری فیضانِ مدینہ سمندری میں مدنی مشورہ
.jpeg)
مدرستہ
المدینہ شارٹ ٹائم دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام
07 اپریل 2021ء بروز بدھ ریجن فیصل آباد، زون سمندری، کابینہ سمندری فیضانِ مدینہ سمندری میں مدنی
مشورہ ہوا جس میں محمد عرفان عطاری، قاری
نذر عباس عطاری نے مدرسین ناظمین کو ” بچوں کی تعلیم کیسے ممتاز کی جائے“ کے موضوع
پر مدنی پھول دیتے ہوئے مدنی عطیات کیسے جمع کریں کے حوالے نکات دئیے۔(رپورٹ: نذرعباس
عطاری ناظم اعلیٰ)