سب
سے پہلے ہم آپ کو مطالعہ کرکے چھ طریقے بتائیں گے کہ ہمیں مطالعہ کس طرح کرنا
چاہیے۔
1۔ آپ سب سے پہلے انتخاب ِکتاب کریں۔
2۔ جس طرح
انتخابِ کتاب ضروری ہے اسی طرح وقت بھی ضروری ہے۔
جو وقت آپ کے پاس
بالکل فارغ (Free) ہے تب
آپ کتابوں کا مطالعہ کریں اور دورانِ
مطالعہ موبائل بالکل بھی استعمال نہ کریں وہ اس لیے کہ جب آپ موبائل استعمال کریں
گے تو ذہن آپ کا اس طرف چلا جائے گا جو کچھ آپ نے مطالعہ کیا ہوگا وہ بھول جائے گا
بالکل فراغت کے بعد مطالعہ کریں۔
3۔ مطالعہ کا مقصد اپنے ذہن میں رکھیں اور مطالعہ بامقصد
ہونا چاہیے بے مقصد نہیں۔
4۔ مطالعہ میں دلچسپی ہو۔
5۔ مطالعہ کو قلم بند کریں۔
آپ اپنا مطالعہ
کرتے ہوئے ایسے ماحول میں مطالعہ کریں جو آپ کے لیے پرسکون ثابت ہو، جہاں بالکل
خاموشی ہو۔
مطالعہ
کے بعد فارغ وقت میں کیا کریں؟
یہ سوال ہے جو ہر
طالبِ علم کے ذہن میں ہوتاہے امتحان سے قبل کچھ طلبہ سوائے مطالعہ کی میز پر بیٹھ کر پریشانی اور (Tanchin) میں مبتلا ہونے
کے کچھ نہیں کرتے اصل میں وہ اپنے دماغ کو باقی جسم کی طرح نہیں سمجھتے جس طرح
کھیل اور جسمانی ورزش کے طور پر تھک جاتے ہیں تو آرام کرکے یا سو کر اپنی جسمانی
تھکن کو دور کرتے ہیں اسی طرح دماغی مشقت کو بھی دماغ کو بھی آرام کی سخت ضرورت
ہوتی ہے جب ہم سوتے ہیں تو دماغ اس وقت بھی جاگ رہا ہوتاہے، مختلف خیالات اور
سوچیں دماغ کو مصروف رکھتی ہیں اور خوراک کی صورت میں دماغ اپنا کام جاری رکھتا ہے
چنانچہ سونے باقی جسم کو تو آرام مل جاتا ہے مگر دماغ کو
نہیں، دماغ کو صرف اس وقت آرام ملتا ہے جب ہم اسے تنوع یا Vruty مہیا کرتے
ہیں۔
دماغ
کو آرام پہنچانے کا طریقہ :
جب بھی مطالعہ کے
بعد آپ دماغی تھکن یا اکتاہٹ کا شکار ہوں تو فی الفور مطالعہ بند کردیں، اس کے بعد
یہ نہیں کریں کہ کرسی میں بیٹھے اور سوچ رہے ہوں کہ اب کیسے پڑھیں۔
اتنے اسباق باقی
ہیں او ر وقت کم ہے اب کیا کریں اور کیا نہ کریں، اس طرح سوچنے سے سوائے پریشانی
اور ٹیشن کے کچھ حاصل نہ ہوگا، آپ کو اسی وقت کرسی سے یا جہاں آپ مطالعہ کررہے ہیں
وہاں سے اٹھ جائیں کچھ اور کام کریں جیسے مدنی چینل، غیر نصابی کتب کا مطالعہ کریں
وغیرہ۔
مقصد یہ ہے کہ
اپنے دماغ کو کسی اورکام میں مصروف کرلیں تاکہ دماغ کو تازہ دم ہوجائے اور آپ از
سر ِ نو مطالعہ کرسکیں۔