فیضانِ
نوری رضوی لاہور میں ذمہ داران کی
رہنمائی کے لئے سیشن کا انعقاد
فیضانِ
نوری رضوی لاہور میں شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی گرلز کے تحت ہونے والے سالانہ
ٹریننگ سیشن کے دوسرے دن 8 نومبر 2025ء کو ڈویژن تا پاکستان سطح کے ذمہ داران کی
رہنمائی کے لئے سیشن منعقد ہوا۔
اس
سیشن میں دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن مولانا حاجی عبد الحبیب عطاری
نے ”پلاننگ“ کے موضوع پر بیان کیا اور شعبے کے متعلق ذمہ داران کی ذہن سازی
کی اور انہیں شعبے کے دینی کاموں میں مزید بہتری لانے کا ذہن دیا۔(رپورٹ:شعبہ
فیضان آن لائن اکیڈمی گرلز، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
اسلامی
بہنوں میں قراٰن و حدیث کی تعلیمات عام کرنے والے
اور انہیں دینِ اسلام کے مسائل سکھانے والے دعوتِ اسلامی کے شعبہ فیضان آن
لائن اکیڈمی گرلز کے تحت فیضانِ نوری رضوی لاہور میں 7 نومبر 2025ء سے 3 دن کے
سالانہ ٹریننگ سیشن کا آغاز ہوا جس میں ڈویژن
تا پاکستان سطح کے ذمہ داران آن لائن شریک
ہوئے۔
معلومات
کے مطابق پہلے دن کے سیشن میں نگرانِ شعبہ
فیضان آن لائن اکیڈمی گرلز مولانا غلام الیاس عطاری مدنی نے ذمہ داران کی تربیت و
رہنمائی کرتے ہوئے ”اپنے شعبے کے ساتھ مخلص ہوکر کام کرنے اور مدنی مرکز کی
اطاعت و فرمانبرداری“ کے موضوع پر بیان کیا۔
ڈسٹرکٹ
پاکپتن، ساہیوال میں ڈویژن کے ذمہ
دار اسلامی بھائیوں کا مدنی مشورہ
ڈسٹرکٹ
پاکپتن، ساہیوال میں 8 نومبر 2025ء کو شعبہ تحفظِ اوراقِ مقدسہ دعوتِ اسلامی کے
تحت ڈویژن کے ذمہ دار اسلامی بھائیوں کا مدنی مشورہ ہوا جس میں شعبے کے متعلق
مختلف امور پر گفتگو کی گئی۔
تفصیلات
کے مطابق صوبائی ذمہ دار محمد فہیم عطاری اور ڈویژن ذمہ دار عابد حسین عطاری نے شعبے
کے دینی کاموں کا فالو اپ لیتے ہوئے ذمہ داران کوآئندہ کے اہداف دیئے نیز ٹیلی
تھون 2025ء کی کارکردگی وصول کی اور نمایاں کارکردگی کے حامل اسلامی بھائیوں کو
تحائف دیئے۔
علاوہ
ازیں صوبائی ذمہ دار نے اسلامی بھائیوں کو دعوتِ اسلامی کے 12 دینی کاموں میں حصہ
لینے بالخصوص قافلوں میں سفر کرنے اور 63 دن کے تربیتی کورس کے لئے اسلامی بھائیوں
کو تیار کرنے کا ذہن دیا۔(رپورٹ:حافظ نسیم عطاری سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ
شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
مخلص انسان کی کڑوی بات منافق کی میٹھی باتوں سے
بہتر ہے، علامہ محمد الیاس عطار قادری
اپنی اصلاح کرنے اور شریعتِ مطہرہ کی تعلیمات
سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ علمِ دین کی مجلس میں بیٹھنا ہے جہاں
لوگوں کی دینی و اخلاقی تربیت کی جاتی ہے۔
اسی سلسلے میں 08 نومبر 2025ء بمطابق 17 جمادی
الاولیٰ 1447ھ کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ
کراچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ
مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس ہفتہ وار مدنی
مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا
ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے
حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔
مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول
سوال: ایک پوسٹ پر لکھا
تھا کہ مخلص انسان کی کڑواہٹ برداشت کرلیا کرو ورنہ منافق انسان کی مٹھاس آپ کی
زندگی تباہ کردے گی۔ اس بارے میں آپ کیافرماتے ہیں ؟
جواب: بات درست ہے ، مخلص انسان کی بات کڑوی لگے بھی تو اسے مان لیا کرو کہ اس میں
فائدہ ہو گا۔ کوئی منافق آدمی کبھی بڑا
میٹھا بنتا ہے اور میٹھا بن کر دھوکا دے
دیتا ہے ،نقصان پہنچا دیتا ہے ،ایسوں سے
بچنا چاہئے ۔
سوال : امتحان وغیرہ
میں گھبراہٹ سے کیسے بچاجائے ؟
جواب: یہ اپنی قوتِ برداشت پر ہوتا ہے بعض لوگ امتحان کی
تیاری کرتے بھی ہیں مگر نفسیاتی طور پر ان
پر دباؤ ہوتا کہ میری تیاری نہیں۔ انہیں ٹینشن ہو جاتی ہے نیند نہیں آتی ۔ایسوں کو
چاہئے کہ وہ نیند پوری کریں اور اپنے آپ کو سمجھائیں کہ کوئی مسئلہ نہیں ، کمرہ ٔ
امتحان میں با اعتماد ہو کر جائیں اور جوابات لکھیں ،اس طرح اپنے طور پر اس کا
علاج کریں تو فائدہ ہو گا۔
سوال :
دنیا کے امتحان کی گھبراہٹ میں کیا آخرت کے امتحان
کی یاد بھی ہے ؟
جواب :
جی ہاں!!! اس میں آخرت کے امتحان کی یاد ہے کہ قبر اور قیامت کے امتحان میں میرے
ساتھ کیا ہو گا ، اگریہ سوچ بن جائے تو نہ
جانے ہم کہاں سے کہاں نکل جائیں، مگر افسوس !آخر ت کے امتحان کی تیاری کی سوچ نہیں بنتی ۔کاش !آخرت کے
امتحان کی فکر نصیب ہو جائے ۔
سوال: کیا سوشل میڈیا سے دیکھ کر
اوراد و وظائف کئے جا سکتے ہیں ؟
جواب: کسی صاحبِ اجازت سے اجازت لے کر اوراد و وظائف کئے جائیں ،بعض اوقات اس میں نقصان کا بھی اندیشہ ہوتا ہے ،جیسے عام
طور پر حصار نہیں کرتے ،وظائف میں زکوۃ کی
اصطلاح ہے اسے بھی ادا کرنا ہوتا ہے ،عمل کرنے والے اس کی احتیاطیں نہیں کرتے
،پاکی نا پاکی کے مسائل ،مخارج درست ہونا
ضروری ہیں ورنہ فائدے کے بجائے نقصان ہو
سکتا ہے ۔
سوال: اگر کسی کو نظرلگی تو کیا اُس کو دَم کرسکتے ہیں ؟
جواب: نہیں ،صاحبِ اجازت ہی دم کرے ، حاسد کی نظر سب سے سخت سمجھی جاتی ہے ،اگر اسے
دم کیا جائے تو وہ نظر پلٹتی ہے ،کبھی دم کرنے والے کو اور کبھی دم کے لیے لانے
والے پر نظر لگ سکتی ہے ۔اس لیے جب تک آپ دم کر نے کے اہل نہ ہو جائیں اس وقت تک
دم نہ کریں۔ اگرچہ مذہبی حُلیے والے کا اس سے بچنا مشکل ہے ۔عامل نہ بنیں بلکہ
مبلغ بنیں اس میں اُمّت کا زیادہ فائدہ ہے
۔نیک بنیں ،نیکی کی دعوت دیں ،بُرائی سے بچیں اور بچائیں ۔
سوال: کیا کوئی
وظیفہ بھی نہیں کر سکتے ؟
جواب: جو
اوراد و وظائف احادیثِ مبارکہ میں آئے ہیں ،اگرمخارج درست ہیں تو پڑھ سکتے ہیں، اس سے
کوئی نقصان نہیں ہوتا، اس کی کسی سے اجازت بھی لینے کی حاجت نہیں ۔
سوال :
نبیِ کریم صلی اللہ علیہ
والہ وسلم
مسجدِ قبا(مدینہ
شریف)
کس دن تشریف لے جاتے تھے؟ ۔
جواب :
ہفتہ کے دن تشریف لے جاتے ،کبھی پیدل اور کبھی سواری پر ۔(بخاری شریف
،حدیث:1193)
سوال: کون سی میقات مکہ مکرمہ سے سب سےزیادہ دُور ہے ؟
جواب: ذُوالحلیفہ ،اس کا دوسرا نام ابیارِ علی
ہے ۔
سوال: اِس ہفتے کا
رِسالہ ” تفسیر نورُ العرفان سے 85
مدنی پھول(قسط
08)“ پڑھنے یا سُننے والوں کو امیر اہل سنت دامت
برکاتہم العالیہ
نے کیا دُعا دی ؟
جواب: یا اللہ پاک! جو کوئی 16 صفحات کا رسالہ ”تفسیر نورُ العرفان سے 85 مدنی
پھول(قسط
08)“ پڑھ یا سُن
لے، اُس کا دل نورِ قرآن سے روشن فرما اور اس کو ماں باپ سمیت جنت الفردوس میں بے
حساب داخلہ نصیب فرما ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم
النَّبیّن صلَّی
اللہ علیہ و اٰلہٖ و سلَّم
یکم نومبر 2025ء بمطابق09 جماد الاولیٰ 1447ھ
کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کرچی میں ہفتہ وار
مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ
رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس مدنی مذاکرے
میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال
محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت
بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و
ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔
مدنی مذاکرے میں ہونے والے بعض سوال و جواب
سوال:سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ "پیٹ میں گیا زہر
ایک جان لیتا ہے، مگر کان میں گیا زہر کئی
رشتوں کی جان لیتا ہے۔"آپ اس کے بارے میں کیا فرماتے
ہیں؟
جواب: اگر کسی نے کسی کو زہر کھلا دیا، یا پیٹ میں کوئی زہر چلا گیا
تو ایک جان جا سکتی ہے بشرط یہ کہ وہ زہر
اصلی ہو اور اس کا اثر ہو۔ لیکن کان کا زہر یعنی چغلی،
غیبت، یا کسی کے خلاف کان بھرنا کئی
رشتوں کی جان لے لیتا ہے۔ اس سے لوگوں میں فساد پیدا ہوتا ہے، دلوں میں نفرت آتی
ہے، رشتے ٹُوٹ جاتے ہیں اور گناہوں کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ اس اعتبار سے یہ
ظاہری زہر سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔
سوال:کسی کی بُرائی سننا کیسا ؟
جواب:اگر کوئی کسی کے سامنے کسی کی
بُرائی بیان کرنے لگے تو سننے والے کو فوراً روک دینا چاہئے۔کسی کی بُرائی سننی ہی
نہیں چاہئے۔ اگر کسی طرح کان میں وہ بات پڑ ہی جائے تو جب تک شرعی ثبوت نہ ہو، اس
پر اعتبار نہ کیا جائے۔بعض لوگ صرف سُنی سنائی باتوں پر ہنگامہ برپا کر دیتے
ہیں۔اول تو ایسی گفتگو کرنی ہی نہیں چاہئے اور اگر کسی کی بُرائی کان میں چلی گئی
ہو تو اسے آگے نہیں بڑھانا چاہئے، نہ دل میں اتارنا چاہئے۔اگر ہم حُسنِ ظن (اچھا
گمان)
کا جام پئیں اور مسلمانوں کے بارے میں بدگمانی سے بچیں، تو ان شآء اللہ الکریم اس
میں بڑا فائدہ ہے۔کسی کے بارے میں اچھا گمان رکھنا اور اچھی سوچ اپنانا بھی
ایک عبادت ہے۔ہمارے معاشرے سے اگر غیبت اور چغلی ختم ہو جائیں تو یہ معاشرہ
بہترین اسلامی معاشرہ بن جائے۔غیبت ہی سے گھر تباہ ہوتے ہیں، کاروبار برباد ہوتے
ہیں اور ہمسایوں میں جھگڑے پیدا ہو جاتے ہیں۔
سوال:آپ کے گھر کا نام کیا ہے؟
جواب:میرے گھر کا نام بیتِ رمضان
ہے۔
سوال:آلو کی چپس کھانے کے کیا فوائد
اور کیا نقصانات ہیں؟
جواب:چپس تیل میں تل کر بنائے جاتے
ہیں۔ جب تیل کو بہت زیادہ گرم (کڑکڑایا) دیا جاتا ہے
تو اس میں فری ریڈیکل بنتے ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں اور بالآخر کینسر کا
سبب بن سکتے ہیں۔چپس میں نمک ڈالا جاتا ہے۔ نمک انسانی صحت کے لیے ضروری ہے مگر اس
کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہے، کیونکہ گُردوں کو زائد نمک خارج کرنے کے لیے زیادہ
محنت کرنی پڑتی ہے، جس سے گُردے متأثر ہوتے ہیں۔آلو بذاتِ خود ایک سبزی ہے اس کے فوائد بھی ہیں اور نقصانات بھی۔آلو وزن
بڑھاتا ہے اور شُوگر کے مریضوں کے لیے مناسب نہیں۔جو سبزیاں زمین کے اندر اُگتی
ہیں وہ اکثر بادی ہوتی ہیں، اس لیے بعض لوگوں کو منع کی جاتی ہیں۔چپس میں
مسالوں کا زیادہ استعمال معدے کو خراب کرتا ہے۔بعض لوگ تیکھا کھانا پسند کرتے ہیں
اور زیادہ مرچ کھانے کو بہادری سمجھتے ہیں، حالانکہ یہ معدے کے السر (زخم) کا
سبب بنتا ہے۔السر کا علاج نہ کیا جائے تو یہ ناسور (کینسر) بن
سکتا ہے۔بازاری چیزوں میں صفائی کا خیال کم رکھا جاتا ہے اور سستا و ناقص میٹریل
استعمال ہوتا ہے، اس لیے ان چیزوں کے استعمال سے حتی الامکان بچنا ہی چاہئے۔
سوال:مدنی چینل
پر مکے مدینے کی محبت میں رونا، جدائی پر غم کرنا اور تڑپنا نظر آتا ہے۔ یہ غم
کیوں پیدا ہوتا ہے؟
جواب:جس سے جتنی
محبت زیادہ ہو، جُدا ہوتے وقت اتنا ہی رونا آتا ہے۔جیسے کوئی شخص روزگار کے لیے دو
سال بیرونِ ملک جا رہا ہو تو اس کے اہلِ خانہ روتے ہوئے رخصت کرتے ہیں۔ یہ جُدائی
کا رونا ہے۔اور جب وہ واپس آتا ہے تو ملاقات کے وقت خوشی کے آنسو بہتے ہیں، یہ
وصال کا رونا ہے۔اسی طرح مکہ مکرمہ سے جُدائی پر رونا اس لیے ہے کہ مسلمان مکہ پاک
سے محبت کرتے ہیں کیونکہ وہاں بیتُ اللہ (کعبہ شریف) ہے، جہاں اللہ پاک
کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔یہ وہ مقدس شہر ہے جہاں ہمارے آقا محمدِ عربی صلی اللہ علیہ والہ
وسلم کی ولادت ہوئی اور
آپ نے ظاہری زندگی کے 53 سال وہیں گزارے۔یہاں غارِ حرا ہے جہاں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم عبادت کیا کرتے تھے اور پہلی وحی
نازل ہوئی۔یہاں غارِ ثور ہے جہاں ہجرت سے قبل آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے قیام فرمایا۔ اسی طرح مدینہ منورہ وہ شہر ہے
جہاں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے سکونت اختیار فرمائی اور جہاں
آپ کا جسمِ اطہر آرام فرما ہے۔یہ جگہ کعبہ، عرش، کُرسی، جنت اور بیتُ الْمَعْمُور
سے بھی افضل ہے۔یوں مکہ و مدینہ دونوں شہر اپنی جگہ رحمتوں اور برکتوں سے بھرپور
ہیں۔ان کی حاضری ہر کسی کے بس میں نہیں۔ بُلانا بھی اللہ کا کام ہے اور اخراجات کا
انتظام بھی۔ہر باذوق مسلمان کی تمنا ہوتی ہے کہ کم از کم زندگی میں ایک بار وہاں
حاضری نصیب ہو۔مدینہ نہ دیکھا تو کچھ نہ دیکھا۔جب زیارت کے بعد واپس آنا پڑتا ہے
تو دل میں غم ہوتا ہے اور آنکھیں اشکبار ہو جاتی ہیں۔اگر کسی کو مدینے کی جدائی
کا غم نہیں تو اسے اس پر غم کرنا چاہئے کہ اسے یہ غم کیوں نہیں۔بزرگانِ دین کی
صحبت اور نیک ماحول سے یہ کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ذکرِ مدینہ کے ساتھ سوز و گداز بھی
ہونا چاہئے۔دنیا کے غم دور ہونے کی دعا کی جاتی ہے، مگر مدینے کے غم کے لیے بندہ
دعا کرتا ہے کہ یہ غم بڑھتا رہے۔یہ وہ غم ہے جو دنیا اور آخرت دونوں کے غم مٹا
دیتا ہے۔یہی غم جنت میں لے جانے والا ہے۔اللہ پاک ہم سب کو مکہ و مدینہ کا غم اور
غمِ مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم عطا فرمائے۔
سوال:کمر نہ جھکے، اس کے لیے کیا
تدبیر ہے؟
جواب:بعض اوقات بیماری، کمزوری یا
عمر کے بڑھنے سے کمر جھک جاتی ہے۔بہرحال، چاہے بوڑھا ہو یا جوان، کوشش کرے کہ جھک
کر نہ چلے۔میں جوانوں کو بھی سمجھاتا ہوں کہ قدرے جھک کر نہ چلیں، کیونکہ ایک بار
جسم جھک گیا تو سیدھا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ایک پاؤں پر وزن دے کر نہ چلیں، سیڑھی
پر دونوں پاؤں سے چڑھیں۔اگر تکلیف بھی ہو تو دونوں پاؤں پر وزن برابر رکھ کر
چلیں۔تکریم والے کام سیدھے ہاتھ سے کرنے چاہئیں مگر الٹے ہاتھ کو بھی کچھ نہ کچھ
کام میں لاتے رہیں تاکہ وہ فعال (ایکٹو) رہے۔الٹے
ہاتھ کی حرکت دل کی شریانوں کو ورزش دیتی ہے جس سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔اسی
طرح دونوں ہاتھوں کو حرکت میں رکھیں۔عمر رسیدہ افراد ہلکی پھلکی ورزش کرتے رہیں،
کچھ نہ کچھ اُٹھاتے رہیں، پیدل چلنے کی عادت رکھیں۔روزانہ کم از کم پون گھنٹہ(45منٹ) یا
ایک گھنٹہ صبح و شام پیدل چلیں، ورنہ آدھا گھنٹہ(30منٹ) ہی سہی۔کمر پر ہاتھ رکھ کر چلنے سے بھی فائدہ
ہوتا ہے مگر ہاتھ ہلاتے رہیں تاکہ پورا جسم متحرک رہے۔ایک ہی جگہ بیٹھے رہنا نقصان
دہ ہے۔اگرچہ جی چاہتا ہے کہ آرام سے لیٹے رہیں مگر اس کی عادت نہ ڈالیں، ورنہ وقت
اور صحت دونوں ضائع ہوں گے۔لمبے عرصے تک بستر پر رہنے سے بدن پر زخم بن جاتے ہیں
جو تکلیف دہ ہوتے ہیں اور دماغ پر بھی اثر ڈالتے ہیں۔ہم لوگ لمبی عمر تو مانگتے
ہیں مگر عافیت نہیں مانگتے۔بڑھاپا بھی ایک آزمائش ہے۔ اگر اس عمر میں زبان غلط
استعمال کرنے کی عادت بن جائے تو آزمائش بڑھ جاتی ہے۔بوڑھوں کو خاموشی کی عادت
بنانی چاہئے، ضرورت کے وقت بولیں، ورنہ مسکراہتے رہیں۔جوانوں کی خوشیوں میں شامل
رہیں، بلاوجہ روک ٹوک نہ کریں تو ان کے دلوں میں محبوب رہیں گے۔
سوال: اِس ہفتے کا
رِسالہ ” بے حساب مغفرت کے اعمال (قسط :1)“
پڑھنے یا سُننے والوں کو امیر اہل سنت دامت برکاتہم
العالیہ نے
کیا دُعا دی ؟
جواب:یااللہ
پاک!جوکوئی 17 صفحات کا رسالہ ” بے حساب مغفرت کے اعمال (قسط
:1)“ پڑھ
یا سُن لے، اُسے ایسے اعمال کی توفیق دے کہ ایمان پر فوت ہو اور ماں باپ سمیت بے حساب مغفرت سے نوازا جائے
۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ و اٰلہٖ وسلَّم ۔
فیضانِ
مدینہ کراچی کے ہفتہ وار اجتماع میں اسپیشل
پرسنز کے لئے خصوصی حلقے کا اہتمام
6
نومبر 2025ء کی شب عالمی مدنی مرکز فیضانِ
مدینہ کراچی میں دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں اسپیشل پرسنز کے لئے خصوصی
حلقے کا اہتمام کیا گیا جس میں گونگے، بہرے، نابینا اور معذور افراد نے شرکت کی۔
اس
موقع پر کراچی سٹی ڈیف کے ذمہ دار محمد
عمیر عطاری نے راہِ خدا عزوجل میں سفر کرنے کی فضیلت بتاتے ہوئے
اسپیشل پرسنز کو سنتوں پر عمل کرنے اور دعوتِ اسلامی کے تحت 1 ماہ کے قافلے میں
سفر کرنے کا ذہن دیا جس پر انہوں نے اچھی اچھی کیں۔(رپورٹ: اسپیشل
پرسنز ڈیپارٹمنٹ ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
دعوتِ
اسلامی کے اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کے تحت ذمہ دار
اسلامی بھائیوں نے5 نومبر 2025ء کو وفاقی
دارالحکوت اسلام آباد کے سیکٹر G-7 میں علاقائی دورہ کیا جہاں انہوں نے مختلف
شعبوں سے وابستہ اسپیشل پرسنز (گونگے،
بہرے، نابینا اور جسمانی معذور افراد) سے ملاقات کی۔
ملک و
بیرونِ ملک میں دینِ اسلام کی تبلیغ کرنے اور لوگوں کو نیکی کی دعوت دینے والے
دعوتِ اسلامی کے شعبہ قافلہ کے تحت 7
نومبر 2025ء کو مدنی مرکز فیضانِ مدینہ منڈی موڑ پاکپتن شریف میں قافلہ اجتماع
منعقد ہوا۔
میرپور
کشمیر میں 3 نومبر 2025ء کو شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی بوائز دعوتِ اسلامی کے تحت لاہور،
گجرانوالہ، راولپنڈی اور کشمیر ڈویژن کے
شفٹ تعلیمی ذمہ داران کا سہ ماہی سنتوں بھرا اجتماع منعقد کیا گیا ۔
3
نومبر کو ہونے والے اس اجتماعِ پاک میں نگرانِ شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی
بوائز مولانا یاسر رضا عطاری مدنی نے ”Importance
of Being Available“ (دستیاب رہنے کی اہمیت) کے
موضوع پر حاضرین کی تربیت کی جبکہ شعبہ تعلیم کے رکنِ سید انس علی عطاری نے ”Connecting
Duties with Educational Purpose“ (ذمہ داریوں کو تعلیم کے مقصد
سے جوڑنا)
کے موضوع پر ذمہ داران کی رہنمائی کی۔
اس کے
علاوہ نگرانِ شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی گرلز سید غلام الیاس عطاری نے ”Effective
Personality“ کے عنوان سے متعلق بیان کیا اور دیگر ذمہ داران نے بھی مختلف موضوعات پر سیشنز کئے۔
اشاعت
الاسلام ملتان، پنجاب میں تمام ڈویژن کے
تعلیمی ذمہ داران کی میٹنگ
شعبہ
فیضان آن لائن اکیڈمی بوائز دعوتِ اسلامی کے تحت 1 تا 2 نومبر 2025ء کو تمام ڈویژن کے تعلیمی ذمہ دار اسلامی بھائیوں
کی ایک اہم میٹنگ اشاعت الاسلام ملتان، پنجاب میں منعقد ہوئی ۔
اس
اہم میٹنگ میں مولانا یاسر عطاری مدنی (نگرانِ شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی بوائز) اور
مولانا محمد عرفان رضا عطاری مدنی (رکن
شعبہ تعلیمی امور جامعۃ المدینہ فیضان آن لائن اکیڈمی بوائز) نے ذمہ داران
کے سوالات کے تفصیلی جوابات دیئے۔
علاوہ
ازیں ماہانہ میٹنگ کے اہم پوائنٹس پر بھی
گفتگو کی گئی اور ذمہ داران کی مختلف موضوعات پر تربیت کی گئی۔اس موقع پر شعبہ جامعۃ
المدینہ گرلز کے رکن مولانا علی ہاشمی عطاری مدنی بھی موجود تھے۔
ڈویژن
تعلیمی ذمہ داران کی پریزنٹیشنز
میٹنگ
میں ذمہ داران نے مختلف موضوعات پر اپنی پریزنٹیشنز پیش کیں جن کی تفصیل درج ذیل
ہے:
٭محمد حامد عطاری (آفس ذمہ دار): ”ٹیم
ورک“ کے حوالے سے پریزنٹیشن۔
٭مولانا توصیف عطاری مدنی (ایجوکیشنل ہیلپ لائن): ”AI
Recording and Excel“ کے موضوعات پر پریزنٹیشن۔
٭مولانا احمد وسیم عطاری مدنی (ڈویژنل ایجوکیشنل آفیسر): ”ویکینڈ
درس نظامی“ کے حوالے سے پریزنٹیشن۔
٭مولانا سلیم اللہ عطاری مدنی (ایگزیمنر ذمہ دار): ”ایگزام
سیٹ اپ اور آٹو ایگزام“ کے بارے میں گفتگو۔
3
نومبر 2025ء کو شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی بوائز دعوتِ اسلامی کے تحت نیوچارلی
برانچ، کراچی میں شفٹ تعلیمی ذمہ داران کا ماہانہ مدنی مشورہ ہوا جس میں ڈویژن ذمہ
داران اور برانچ ناظمین نے شرکت کی۔
نگرانِ
شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی گرلز سیّد غلام الیاس عطاری اور صوبائی ذمہ دار مولانا
تبریز عطاری مدنی نے شعبے کے متعلق کلام کرتے ہوئے ٹیلی تھون 2025ء کی کارکردگی کا
جائزہ لیا نیز طلبہ کی تربیت و رہنمائی
کرنے کا ذہن دیا۔
دعوتِ
اسلامی کے شعبہ جامعۃ المدینہ بوائز پاکستان کے زیر اہتمام 05 نومبر 2025ء کو
عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد ہوا جس میں
کراچی میں قائم جامعات المدینہ بوائز کے طلبائے کرام، اساتذۂ کرام اور ناظمین
شریک ہوئے جبکہ ملک کے دیگر شہروں اور مختلف ممالک میں قائم جامعات المدینہ
بوائز/گرلز کے اسٹوڈنٹس نے بذریعہ مدنی چینل شرکت کی۔
دعوتِ
اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا حاجی محمد عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے سنتوں بھرا بیان کیا اور طلبہ/طالبات کے
درمیان علم دین کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہاکہ دین کا علم انسان کو اللہ پاک کی
معرفت، صحیح زندگی گزارنے کا طریقہ اور نیکی کی طرف رہنمائی فراہم کرتا ہے جبکہ
تکبر انسان کو حق سے دورکرتا اور ریا کاری اعمال کو برباد کردیتی ہے۔ آپ نےمزید
کہا کہ نیک اعمال صرف اللہ پاک کی رضا کے لئے کئے جائے، علم دین حاصل کرنے میں
تکالیف و آزمائشیں آتی رہتی ہیں ہمیں صبر و تحمل سے کام لینا چاہیئے کیونکہ جب دین
کا طالب علم کسی تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے تو رب تبارک و تعالیٰ اپنے فرشتوں کے
ذریعے بھی اس کی مدد فرماتا ہے۔ بیان کرتے ہوئے نگران شوریٰ نے فرمایا کہ دنیا میں
اس وقت کم و بیش 08 ارب انسان موجود ہیں، ہمیں اس بات پر غور کرنا چاہیئے کہ مجھ
میں ایسا کیا ہے کہ اللہ پاک نے اُن 08 ارب لوگوں میں سے مجھےعلم دین کے لئے چنا اور میں عالم دین بن
رہا ہوں تو غور کرنے پر ہمیں کچھ نظر نہیں آئے گا سوائے اس کے ہم اپنے رب کا شکر
ادا کریں۔فرمان رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم
بیان کرتے ہوئے حاجی محمد عمران عطاری نے کہا کہ ”جو علم کی تلاش میں کسی راستے پر
چلتا ہےاللہ کریم اس کے لئے جنت کا راستہ آسان فرمادیتا ہے“، صحابہ کرام علیہم
الرضوان
علم دین کی فضیلت حاصل کرنے کےلئے ایک ایک ماہ کا سفر ایک ایک حدیث سننے کے لئے
کیا کرتے تھے۔نگرانِ شوریٰ نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہ صرف علم دین
حاصل کرنا ہے بلکہ اپنے اعمال کو بھی بڑھانا ہے، فرائض و واجبات کو پابندی کے ساتھ
ادا کرنا ہے اور نوافل کے ذریعے اپنی نیکیوں میں بھی اضافہ کرنا ہے۔
اجتماع
کے اختتام دعائے خیر کی گئی اور صلوۃ و سلام بھی پڑھا گیا۔
Dawateislami