از قلم:مولانا سلمان بٹ عطاری
مدنی
یہ 12 نومبر 2024ء کی ایک رات تھی، 11
بج کر 50 منٹ ہو رہے تھے۔مدنی چینل سے اپنی ڈیوٹی مکمل کرکے آنکھوں میں نیند
لئے میں آفس سے نکلا۔فیضانِ مدینہ سے جیسے
ہی باہر نکلا تو دیکھا کہ نگرانِ مرکزی
مجلس شوریٰ حضرت مولانا حاجی عمران عطاری
اپنی گاڑی میں ”بیتِ رمضان“ سے نکل رہے ہیں۔ گاڑی آتے دیکھ کر میں گیٹ کے پاس رُکا ،سوچ رہا
تھا گاڑی روانہ ہو جائے تو میں بھی نکلوں لیکن یہ کیا! گاڑی تو میرے قریب آکر اچانک رُکی، نگرانِ شوری ٰ نے دروازہ کھولا ،سلام
و مصافحہ کے تبادلے کے بعد مجھے فرمایا: ساتھ چلیں گے؟ میں نے عرض کی: کیوں
نہیں! اِس لئے کہ اندھا کیا چاہے دو آنکھیں۔
میں فوراً گاڑی میں سوار ہو گیا، فیضانِ
مدینہ سے گاڑی نکلی تو کچھ دیر بعد نگرانِ شوریٰ نے شیڈول بتایا کہ ہمیں ایک تقریب میں شرکت کرنی ہے۔ایک جگہ دعوتِ اسلامی
سے محبت کرنے والے ایک عاشقِ رسول کے بیٹے
کی شادی کے حوالے سے تحفہ دینے کے لیے اُن کے گھر جانا ہےاور ایک جگہ مبلغِ دعوتِ اسلامی کی عیادت کے لئے جانا ہے۔مجھ سے پوچھا : آپ وقت
دے سکیں گے؟ میں نے عرض کی :جی بالکل ۔
اس میں سیکھنے کی بات یہ ہے کہ جب بھی کسی کو کسی کام میں اچانک شریک
کرنا ہو تو پہلے اُس سےکنفرم کر لیا جائے کہ سامنے والے کے لئے اُس کام میں شریک ہونا ممکن بھی ہے یا نہیں۔یہ اسپیس دینا چاہئے، سیرتِ
مصطفےٰ میں بھی اِس حوالے سے رہنمائی موجود ہے ۔
سفر کی رُوداد پر واپس آتے ہیں ،صالحین کے قُرب کی برکت سے زبان پر ذکر و اَذکار جاری ہو جاتا
ہے لہٰذا میں بھی تسبیح وتَہْلِیل میں
مشغول ہو گیا۔مطلوبہ مقام پر پہنچنے سے پہلے ابنِ حاجی عمران حامد رضا عطاری نے
نگرانِ شوریٰ سے میپ لوکیشن لی اور کچھ ہی دیر میں ہم اپنی منزل پر پہنچ گئے۔عاشقانِ رسول نے نگرانِ
شوری سے ملاقات کی، میزبانوں کی خوشی دیدنی تھی، یوں لگ رہا تھا کہ اب اُن کی خوشی دوچند ہو گئی ہے۔
سلام و مصافحہ اور ملاقات کے بعد سِٹنگ
ایریا میں بیٹھ گئے ۔نگرانِ شوری ٰ نے میزبان
کی دل جوئی فرماتے ہوئے فیضان قرآن ڈیجیٹل
پین تحفے میں پیش کیا۔ مدنی چینل کے نعت خواں جنید شیخ عطاری پہلے سے وہاں موجود
تھے ،اُن سے دو کلام سنے۔” یادِ رسول ،فراقِ رسول کا سوزو گُداز اور نگرانِ شوریٰ کا عشق ِرسول“ آپ کی آنکھوں سے بہنے والے آنسوؤں سے بالکل عیاں تھا۔الله پاک
ہمیں بھی یہ ذوق عطا فرمائے۔بعد ازاں دعا
ہوئی،نگرانِ شوریٰ نے اہلِ خانہ سے اجازت لی تو انہوں نے کھانا کھانے کے لئے اِصرار کیا تو آپ
نے وہاں کچھ کھانا کھایا۔
نگرانِ شوریٰ نے اپنے میزبان سے کہا کہ آپ کی فیملی کے مرد حضرات آنے والے ہفتے مدنی
مذاکرے میں شرکت کریں گے تو مجھے لگے گا کہ آپ کی طرف سے مجھے اچھا تحفہ مل گیا
ہے۔میزبان اور دیگر افراد نے شرکت کی نیت کی۔آپ نے فرمایا کہ اس کی کارکردگی بھی دیجئے
گا ،دل میں خوشی داخل ہو گی۔کھانے کے دُعا کی
اور اجازت لے کر وہاں سے رخصت ہوئے۔
اگلی جگہ پہنچے وہاں انہیں معلوم نہیں تھا کہ نگرانِ شوریٰ آرہے ہیں۔ حاجی
شبیر عطاری اہلِ خانہ سے رابطے میں تھے، میزبان اپنی بلڈنگ کے نیچے کھڑے تھے نگرانِ
شوریٰ کو دیکھ کر خوش ہو گئے۔آپ اُن کے گھر پہنچے ،کچھ دیر قیام کیا، اُن کے بیٹے
کو (جو کہ دورہ حدیث میں پڑھتے ہیں) دین کی خدمت کرنے اور تخصص فی الاقتصاد کرنے کا ذہن دیا، انفرادی کوشش
کی، مدنی مذاکرے میں شرکت کی دعوت دی، فیضان قرآن ڈیجیٹل پین تحفے میں پیش کیا اور
پھر وہاں سے آگے روانہ ہوئے۔ جن کی عیادت کرنا تھی اُن سے رابطہ نہ ہوسکا اس لئے عیادت کا پروگرام پاسپانڈ کیا اور واپس فیضانِ
مدینہ آگئے۔
نگرانِ شوریٰ کے ساتھ اس سفر میں سیکھنے کو ملا کہ جب جہاں موقع ملے نیکی کی دعوت دی جائے، دعوتِ اسلامی کے دینی
کاموں کی ترغیب دلائی جائے، مدنی مذاکرے میں شرکت کی دعوت دی جائے ،جہاں جہاں ممکن
ہو عاشقانِ رسول کی دل جوئی بھی کی جائے اور تحائف بھی پیش کئے جائیں۔
دعوت اسلامی زندہ باد