ضمیر احمد رضا عطاری (درجۂ سابعہ مرکزی جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ
جوہر ٹاؤن لاہور، پاکستان)
مہمان نوازی ایک
اعلی وصف ہے اور اسلام میں اسے بہت پذیرائی حاصل ہے۔ اللہ کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ
بِاللہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ فَلْیُکْرِمْ ضَیْفَہٗ یعنی جو اللہ اور قِیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے تو
اسے چاہئے کہ مہمان کا اِکرام کرے۔(بخاری،ج4،ص105،حدیث:6019)
حکیمُ الاُمّت
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:مہمان کا احترام (اکرام)یہ ہے
کہ اسے خَنْدَہ پیشانی (یعنی مُسکراتے چہرے)سے ملے، اس کے لئے کھانے اور دوسری
خدمات کا انتظام کرے حتَّی الاِمکان(ممکنہ حد تک) اپنے ہاتھ سے اس کی خدمت
کرے۔(مراٰۃ المناجیح،ج 6،ص52)
اس حدیث
مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کی اسلام نے مہمان کو کس قدر عزت سے نوازا ہے ۔
اسلامی تعلیمات
کے مطابق مہمان کے کئی حقوق بیان کیے گئے ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں
1.خوش
آمدید (well come) کرنا: میزبان کو چاہیے
کہ مہمان کی آمد پر اسے خوش آمدید کہے اور اس کا پر تپاک استقبال کرے۔
2.مناسب
طعام و قیام ۔میزبان کو چاہیے کے اپنی حیثیت کے مطابق مہمان کو بہترین کھانا
پیش کرے اور اچھی رہائش فراہم کرے .ایک طویل حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں ایک کافر بطور
مہمان آیا تو آپ نے اس کی بھی مہمان نوازی کی ( مسلم ۔ کتاب الاشربہ۔ حدیث 2063)
3.مہمان
کے ساتھ کھانا : مہمان کے ساتھ بیٹھ
کر کھانا کھایا جائے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی
اللہ عنھا سےفرمایا: تم اپنے مہمان کے ساتھ کھانا کھاؤ کیونکہ مہمان اکیلے کھانے
سے شرماتا ہے۔(شعب الایمان ۔ حدیث ۔9186)
4.اس
کے ذاتی معاملات میں دخل اندازی(Interfere)
نہ کرنا: مہمان بلکہ کسی بھی انسان کے ذاتی معاملات میں مداخلت
کرنا اس کی دل آزاری اور ناراضگی کا سبب بن سکتے ہیں لہذا اس سے گریز کرنا بھی
مہمان کے حقوق میں شامل ہے۔
5.الوداع
کرنا :جب
مہمان جانے لگے تو بہتر یہ ہے کہ اسے الوداع کہنے دروازے تک چل کر جائے ۔حضرت ابو
ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے
کہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:اچھا طریقہ یہ ہے کہ مہمان کو
دروازہ تک رخصت کرنے جائے۔(ابن ماجہ۔شعب الایمان، حدیث 9202)
الغرض ہر طرح
سے اس کا خیال رکھنا اور اسے کسی بھی طرح کی تکلیف سے بچانا ایک مسلمان کے لئے
انتہائی اہم ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ان حقوق کو ادا کرنے میں اپنا کردار ادا
کریں۔ اللہ کریم ہمیں مہمان نوازی اور
مہمان کے حقوق اچھے انداز میں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ خاتم النبیین
صلی اللہ علیہ وسلم