محمد روحان طاہر (درجۂ ثالثہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم
سادھوکی لاہور،پاکستان)
جس گھر میں
مہمان ملاقاتی لوگ کھانا کھاتے رہیں وہاں برکت رہتی ہے ورنہ خود کھانے والے تو ہر
گھر میں ہی کھاتے ہیں جس گھر میں مہمان ہوتے ہیں اس گھر میں خیر و برکت جلدی پہنچتی
ہے ائیے کچھ مہمانوں کے حقوق کے بارے میں ہم جانتے ہیں۔
1)مہمان کی تعظیم کرنا : حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی
عنہ سے روایت ہے کہ
حضور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اللہ اور قیامت پر
ایمان رکھتا ہے وہ مہمان کی تعظیم کرے اور جو شخص اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتا
ہے وہ صلہ رحمی کرے اور جو شخص اللہ اور قیامت قیامت پر ایمان رکھتا ہے وہ بھلائی
کی بات کریں یا خاموش رہے۔ (صحیح بخاری
جلد 4 صفحہ 136 حدیث 2138)
2)جو مہمان نہ بنایا اس کا مہمان بنانا : روایت حضرت
ابو الاحوص جشمی سے وہ اپنے باپ سے راوی فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول
اللہ فرمائیے تو اگر میں کسی شخص پر گزروں تو نہ وہ میری مہمانی کرے اور نہ مجھے
دعوت دے وہ مجھے پر اس کے بعد گزرے تو میں
اسے مہمان بناؤں یا بدلہ فرمایا بلکہ میں مہمان بناؤ ۔ (مراۃ المناجیح جلد 6 صفحہ
71)
3)گھر کے دروازے تک جانا : روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ سنت سے ہے انسان اپنے مہمان کے ساتھ گھر
کے دروازے تک جائے۔ (مراۃ المناجیح جی جلد
6 صفحہ 77)