پیارے آقا ﷺ نے فرمایا: جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے تو اسے چاہئے کہ مہمان کا اکرام کرے۔  (بخاری، 4/105، حدیث: 6018) حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ایک بار بارگاہ رسالت میں ایک مہمان حاضر ہوا، آپ نے ایک یہودی سے ادھار غلہ لینے کیلئے بھیجا مگر یہودی نے آٹا نہ دیا تو آپ نے اپنی زرہ گروی رکھ کر ادھار غلہ لیا۔(مسند البزار، 9/315، حدیث: 3863ملخصاً)

مہمان باعث خیر و برکت ہے: حضرت انس رضی اللہ عنہ کا فرمایا: بیان ہے کہ تاجدارِ مدینہ ﷺ نے ارشاد فرمایا، جس گھر میں مہمان ہو اس گھر میں خیر و برکت اسی طرح تیزی سے دوڑتی ہے جیسے اونٹ کی کوہان پر چھری بلکہ اس سے بھی تیز۔ (ابن ماجہ، 4/51، حدیث: 3356)پیاری پیاری اسلامی بہنو! بیان کردہ حدیث میں اونٹ کی کوہان کی مثال دی گئی، چونکہ اونٹ کی کوہان میں ہڈی نہیں ہوتی چربی ہی ہوتی ہے لہٰذا اسے چھری بہت ہی جلد کاٹتی ہے اور اس کی تہہ تک پہنچ جاتی ہے اس لیے اس سے تشبیہ دی گئی۔

مہمان میزبان کے گناہ معاف ہونے کا سبب ہوتا ہے۔ سرکار مدینہ ﷺ نے فرمایا: جب کوئی مہمان کسی کے یہاں آتا ہے تو اپنا رزق لے کر آتا ہے اور جب اس کے یہاں سے جاتا ہے تو صاحب خانہ کے گناہ بخشنے کا سبب ہوتا ہے۔ (کشف الخفاء، 2/33، حدیث: 1641)

مہمان باعث رحمت: دس فرشتے سال بھر تک گھر میں رحمت بناتے ہیں۔ سرکار مدینہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: آدمی جب اپنے بھائی کی مہمان نوازی کرتا ہے اور اس کی کوئی جزا اور شکریہ نہیں چاہتا تو اللہ اس کے گھر میں دس فرشتوں کو بھیج دیتا ہے جو پورے ایک سال تک اللہ کی تسبیح و تہلیل اور تکبیر پڑھتے اور اس کیلئے مغفرت کی دعا کرتے رہتے ہیں اور جب سال پورا ہو جاتا ہے تو ان فرشتوں کی پورے سال کی عبادت کے برابر اس کے نامہ اعمال میں عبادت لکھ دی جاتی ہے اور اللہ کے ذمہ کرم پر ہے کہ اس کو جنت کی لذیذ غذائیں جنۃ الخلد اور نہ فنا ہونے والی بادشاہی میں کھلائے۔(کنز العمال، جز9، 5/110، حدیث:25878)

سبحٰن اللہ! کسی کے گھر مہمان تو کیا آتا ہے گویا اللہ کی رحمت کی چھماچھم برسات شروع ہو جاتی ہے اس قدر اجر و ثواب الله الله! ایک وہ دور تھا کہ جب لوگ مہمان کی آمد کو باعث برکت سمجھتے اور مہمان نوازی میں ایک، دوسرے سے سبقت لے جانے کے لئے بے تاب نظر آتے تھے جبکہ آج کے دور میں مہمان کو وہال جان سمجھ کر مہمان نوازی سے دامن چھڑاتے ہیں۔ اگر کسی کی مہمان نوازی کرتے بھی ہیں تو اس سے دنیوی مفاد اور غرض وابستہ ہوتا ہے حالانکہ مہمان نوازی بہت بڑی سعادت اور فضیلت کا باعث ہے۔

اللہ پاک ہمیں مہمان نوازی کے آداب کا خیال رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین