مہمانوں کی خاطر داری کرنا میزبان کا فرض ہے کیونکہ
مہمان الله پاک کی رحمت ہوتے ہیں ان سے گھر میں برکت آتی ہے ان کی میزبانی کرنا
سنت ہے، رسول اللہ ﷺ کا فرمان عالیشان ہے: جب کوئی مہمان کسی کے یہاں آتا ہے تو
اپنا رزق لے کر آتا ہے اور جب جاتا ہے تو صاحب خانہ کے گناہ بخشے جانے کا سبب ہوتا
ہے۔(کشف الخفاء، 2/33، حدیث: 1641)
مہمان نوازی کے متعلق واقعہ: ایک
عورت رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور اپنے شوہر کی شکایت کی کہ وہ دوستوں کو گھر میں
دعوت دیتا رہتا ہے اور مہمانداری میں وہ تھک جاتی ہے ان کی مہمانداری میں کھانا
بنا بنا کر۔ رسول الله ﷺ نے کوئی جواب نہ دیا اور وہ عورت چلی گئی۔ پھر کچھ دیر
بعد رسول کریم ﷺ نے اس عورت کے شوہر کو بلوایا اور فرمایا آج میں تمہارا مہمان
ہوں۔ وہ آدمی بہت خوش ہوا اور گھر جا کر اپنی بیوی کو بتایا کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے
آج مہمان ہیں اس کی بیوی بھی بے حد خوش ہوئی اور وقت لگا کر محنت کرکے اپنے معزز
مہمان کے لیے کھانا تیار کیا، اس پرتکلف دعوت کے بعد رسول کریم ﷺ نے اس شخص سے کہا
کہ اس اپنی بیوی سے کہنا کہ اس دروازے کو دیکھتی رہے جس سے میں جاؤں گا تو اس کی
بیوی نے ایسا ہی کیا اور دیکھتی رہی کہ کس طرح رسول اللہ ﷺ اس کے گھر سے نکلتے ہیں،
آپ ﷺ کے پیچھے بہت سے حشرات، بچھو اور بہت سے مہلک حشرات بھی گھر سے باہر نکل گئے
اور یہ منظر دیکھ کر وہ عورت بے ہوش ہوگئی اور جب ہوش آیا تو آپ ﷺ کے پاس آئی آپ
نے فرمایا کہ جب تمہارے گھر سے مہمان جاتا ہے تو ہر طرح کے مشکلات اور آزمائشیں
اور مہلک امراض گھر سے باہر لے جاتا ہے اور یہ اس وجہ سے ہوتا ہے کہ تم محنت کر کے
اسکی خدمت مدارت کرتی ہو جس گھر میں مہمان آتے جاتے رہتے ہیں اللہ اس گھر سے محبت
کرتا ہے اس گھر سے بہتر کیا ہو کے جو ہر چھوٹے بڑے کیلئے کھلا ر ہے۔ ایسے گھر پر
اللہ کی خاص رحمتیں اور بخشش نازل ہوتی رہتی ہیں۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب الله کسی کی بھلائی چاہتا
ہے تو اسے نوازتا ہے انہوں نے پوچھا کس انعام سے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: مہمان اپنا نصیب
خود لے کر آتا ہے جاتے ہوئے گھر والوں کے گناہ اپنے ساتھ لے جاتا ہے، (تنبیہات، ص 180)
رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس گھر میں مہمان ہو
اس گھر میں خیر و برکت اسی طرح دوڑتی ہے جیسے اونٹ کے کوہان پر چھری، بلکہ اس سے
بھی تیز۔ (ابن ماجہ، 4/51، حدیث: 3356)
چھری اونٹ کے کوہان پر رکھ دیں تو فوراً لڑھک کر
نیچے کی طرف آجاتا ہے مہمان کی وجہ سے خیر و برکت اس سے بھی تیزی سے نازل ہوتی ہے
مہمان میزبان کے گناہ معاف ہونے کا سبب ہوتا ہے۔
امام نووی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: مہمان نوازی
کرنا آدابِ اسلام اور انبیا و صالحین کی سنت ہے۔