میزان کے حق ہونے پر  قرآن مجید میں کثیر آیات وارد ہوئی ہیں اور کثیر احادیث صحیحہ سے ثابت ہے کہ بروز قیامت میزان قائم کیا جائےگا۔ جس پر لوگوں کے اعمال تولے جائیں گے اور کثیر اقوالِ علما سے ثابت ہے کہ میزان حق ہے اس پر ایمان لانا ضروری ہے کیونکہ یہ نص قرآنی سے ثابت ہے اور اسکی کیفیت دنیا کے ترازو سے مختلف ہے دنیا کے ترازو کا بھاری پلڑا نیچے آتا ہے اور اس میزان کا پلڑا اوپر جائیگا اور ہلکا پلڑا نیچے آئے گا۔

قرآنی آیات سے میزان کے ثبوت کے متعلق چند آیات پڑھیئے: اللہ تبارک وتعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:وَ الْوَزْنُ یَوْمَىٕذِ ﹰالْحَقُّۚ- فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِیْنُهٗ فَاُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ(۸) ترجمہ کنزالایمان: اور اس دن تول ضرور ہونی ہے تو جن کے پلے بھاری ہوئے وہی مراد کو پہنچے۔ (الاعراف:8)

وَ نَضَعُ الْمَوَازِیْنَ الْقِسْطَ لِیَوْمِ الْقِیٰمَةِ فَلَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَیْــٴًـاؕ-وَ اِنْ كَانَ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِّنْ خَرْدَلٍ اَتَیْنَا بِهَاؕ-وَ كَفٰى بِنَا حٰسِبِیْنَ(۴۷)ترجمہ کنزالایمان: اور ہم عدل کی ترازوئیں رکھیں گے قیامت کے دن تو کسی جان پر کچھ ظلم نہ ہوگا اور اگر کوئی چیز رائی کے دانہ کے برابر ہو تو ہم اُسے لے آئیں گے اور ہم کافی ہیں حساب کو۔ (پ17، الانبیاء:47)

وَ السَّمَآءَ رَفَعَهَا وَ وَضَعَ الْمِیْزَانَۙ(۷) اَلَّا تَطْغَوْا فِی الْمِیْزَانِ(۸) ترجمہ کنزالایمان: اور آسمان کو اللہ نے بلند کیا اور ترازو رکھی کہ ترازو میں بے اعتدالی(نا انصافی) نہ کرو ۔ (الرحمٰن: 7، 8)