دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو روزمرہ زندگی میں ہمیں ہر طرح کی رہنمائی کرتا ہے اور دین اسلام ہی مکمل استقامت کے ساتھ موصوف ہے اس میں ‏ہر طرح کے حقوق کا بیان ہے اور دین اسلام مسجد کو صاف رکھنے اور اس سے محبت کرنے کا بھی درس دیتا ہے کیونکہ یہ اللہ تعالی کا گھر ہے اور خود نبی پاک صلی اللہ ‏تعالی علیہ والہ وبارک وسلم نے سب سے اچھی جگہ مسجد کو ہی قرار فرمایا مسجد کے بہت سارے حقوق ہیں جن میں سے کچھ حقوق ہم پیش کرتے ہیں: ‏

(1) اللہ تعالی قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ‏ ترجمۂ کنزالایمان: اللہ کی مسجدیں وہی آباد کرتے ہیں جو اللہ اور قیامت پر ایمان لاتے اور نماز قائم رکھتے اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتےتوقریب ہے کہ یہ لوگ ہدایت والوں میں ہوں۔ ‏(پارہ نمبر 10 سورۃ توبہ آیت نمبر (18) ‏

(2) مسجد میں نماز پڑھنا: ‏ حضور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: جو اچھی طرح وضو کر کے فرض نماز ‏کو گیا اور مسجد میں نماز پڑھی اس کی مغفرت ہو جائے گی ‏۔ ‏(سنن نسائی کتاب الامامت الحدیث 853 صفحہ نمبر 149) ‏

مسجد کا ایک حق یہ بھی ہے کہ اس میں ایسی چیز کھا کر نہ آیا جائے جس سے منہ بدبو دار ہو جائے۔ ‏

(3) مسجد میں پیاز کھا کر آنا جائز نہیں: ‏ مسجد میں کچا لہسن پیاز کھانا یا کھا کر جانا جائز نہیں جب تک بو باقی ہو کہ فرشتوں کو اس سے تکلیف ہوتی ہے حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ واٰلہ وبارک وسلم ارشاد ‏فرماتے ہیں: جو اس بدبودار درخت سے کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے کہ ملائکہ کو اس چیز سے تکلیف ہوتی ہے جس سے آدمی کو ہوتی ہے ‏۔ ‏(صحیح مسلم کتاب المساجد حدیث نمبر 564 )‏

(‏4)مسجد میں آواز بلند کرنے سے بچنا ‏: حضور صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں: مساجد کو بچوں اور پاگلوں اور خرید وفروخت اور جھگڑے اور ‏آواز بلند کرنے اور حدود قائم کرنے اور تلوار کھینچنے سے بچاؤ۔ ‏(سنن ابن ماجہ ابواب المساجد حدیث نمبر 70 صفحہ نمبر 415) ‏

(‏5)مسجد میں تھوکنا منع ہے: ‏ صحیحین میں حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور صاحب لولاک صلی اللہ تعالی علیہ والہ وبارک وسلم ارشاد فرماتے ہیں: مسجد میں تھوکنا خطا ‏ہے اور اس کا کفارہ زائل کر دینا ہے۔ ‏(صحیح البخاری کتاب الصلاۃ حدیث نمبر 415 صفحہ نمبر 160) ‏

اللہ پاک ہمیں تمام مساجد کا ادب و احترام کرنے کی اور ان کے حقوق کو بجا لانے کی توفیق نصیب فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم