عاشقانِ رسول کی دینی
تحریک دعوتِ اسلامی نے دین کی خدمت اور تبلیغ و اشاعت میں جس بھی شعبے میں قدم رکھا،اللہ
پاک کی رحمت شاملِ حال رہی۔ اس کے حبیب صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی نظرِ کرم نے دعوتِ اسلامی کو وہ کامیابی عطا فرمائی جس کا نظارہ عالَم پر آشکار
ہے۔دعوتِ اسلامی کی طرف سے امّت کے لئے بہترین تحفہ اور علم ِدین کا خزانہ ”ماہنامہ
فیضانِ مدینہ“ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے:ہر چیز کا ایک راستہ ہوتا ہے اور جنّت کا راستہ
علم ہے۔علم حاصل کرنے کا بہت ہی بہترین ذریعہ کتابوں کا مطالعہ کرنا ہے۔ انسان کا بہترین
دوست کتاب ہوتی ہے بشرطیکہ وہ کس قسم کی کتاب سے دوستی کرتا ہے۔آج کے اس پُرفتن دور
میں جہاں الیکٹرونک میڈیا نے تباہی مچائی ہے، وہاں ایک تلخ حقیقت یہ بھی ہے کہ پرنٹ
میڈیا کے ذریعے بھی فحاشی و بے حیائی پھیلائی جا رہی ہے۔ کئی ایسے ناولز پڑھنے والے
لوگ ہیں جو باقاعدگی کے ساتھ ہر ماہ ایسے ناولز اور ڈائجسٹ وغیرہ کی بکنگ کرواتے اور
انہیں پڑھتے ہیں کہ جن میں رومانی مضامین، فحش و بے حیائی،جھوٹ اور کردار کو بگاڑنے
والی تحریریں ہوتی ہیں۔ الامان والحفیظ۔لہٰذا معاشرے کو ضرورت تھی اس بات کی کہ جو
طبقہ علم دوست تو ہے مگر علمِ دین کی دولت سے کچھ دور ہے ان کو ایسا لٹریچر دیا جائے
جو ان کو سیدھا راستہ دکھائے۔ماہنامہ فیضانِ مدینہ میں کیا کیا ہوتا ہے؟ اس میں مفتیانِ
کرام کے قرآن و حدیث پر مشتمل کالمز ہوتے ہیں، آپ کے ضروری مسائل کے حل کیلئے”دارُالافتاء
اہلِ سنّت“کے فتاویٰ جات بھی ہوتے ہیں، بچّوں کے لئے دلچسپ کہانیاں اور تاجروں کے لئے
راہ نمائی حاصل کرنے کا معلوماتی کالم ”احکامِ تجارت“جبکہ خواتین کیلئے خصوصی طور پر
ان کے مسائل کا حل بھی موجود ہوتا ہے۔ یہ ماہنامہ رنگین شمارہ اور سادہ شمارہ میں دستیاب
ہے۔آپ گھر بیٹھے سال بھر کی بکنگ کروا سکتے ہیں۔یہ ما ہنامہ خوبصورت کلرنگ کی وجہ سے
آنکھوں کو بھاتا ہے اور اس کے مضامین پڑھنے والا متأثر ہوئے بغیر نہیں رہتا۔ اس کی
ایک اور بہترین چیز یہ ہے کہ اس میں مختلف عنوانات پر اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں
کو لکھنے کا موقع بھی دیا جاتا ہے، پھر جس کی تحریر بہترین ہو، اسے سلیکٹ کر کے اس
ماہنامہ کی زینت بنایا جاتا ہے۔اسلامی بہنوں کی یہ تحریرات بھی مدینہ مدینہ ہوتی ہیں،
ہماری بہنوں میں چھپی ہوئی صلاحیت و قابلیت اس پیارے پیارے ماہنامہ کے ذریعے ظاہر ہو
رہی ہے۔ کہتے ہیں کہ عورت ناقصہ ہوتی ہے،مگر سچ کہئے تو نگاہِ مرشد کے فیض سے ہم ناقصاؤں
کی تحریر کے ذریعے کتنے لوگ کامل راستے پر چلیں گے، اس کا ہم اندازہ نہیں کر سکتیں۔لہٰذا
ہم سب کو اپنی مصروفیات سے وقت نکال کر اپنی صلاحیتوں کا صحیح استعمال کرکے لکھنا چاہئے۔
رسولِ پاک صلی اللہُ علیہ
واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:اگر اللہ پاک تمہارے ذریعے کسی ایک شخص کو
ہدایت عطا فرمائے تو یہ تمہارے لئے اس سے اچھا ہے کہ تمہارے پاس سرخ اونٹ ہوں۔ (مسلم،ص1311،حدیث:2406)وہ لوگ قابلِ رشک ہیں جنہوں نے ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ جاری کروایا کیونکہ وہ اس
کے ذریعے اپنے لئے صدقۂ جاریہ کا کثیر ثواب اکٹھا کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ اِنْ
شآءَ اللہ۔ اس ثواب کے ہم بھی حق دار بن سکتے ہیں وہ اس طرح کہ ہم اس کی دعوت کو عام
کریں اور دیگر لوگوں کو اس کے پڑھنے کی ترغیب دلائیں خصوصاً شخصیات(ٹیچرز، ڈاکٹرز اور دیگر دنیاوی شعبہ جات سے منسلک افراد) تک اس کی دعوت کو پہنچائیں کیونکہ یہ شخصیات کثیر لوگوں سے
وابستہ ہوتی ہیں جب ان تک اچھا لٹریچر پہنچے گا تو یہ اپنے سے وابستہ افراد کو بھی
اس کے مطالعے کی ترغیب دلائیں گے یوں نیکی کی دعوت کا دائرہ وسیع ہوتا جائے گا،علمِ
دین پھیلتا جائے گا جس کے نتیجے میں باکردار معاشرہ وجود میں آئے گا، اِنْ شآءَ اللہ۔
لہٰذاعزم کر لیجئے کہ اس ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“کو گھر گھر پہنچانا ہے۔امیرِ اہلِ سنّت
دامَتْ
بَرَکاتُہمُ العالِیَہ فرماتے ہیں:
مہ نامہ فیضانِ مدینہ
دھوم مچائے گھر گھر یا رب! جا کر
عشقِ نبی کے جام پلائے گھر گھر
اٰمین بجاہِ النبی الامین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم