تفسیرِ قرآنِ کریم، احادیثِ مبارکہ و
شرح، خصائصِ مصطفٰی ، سیرتِ انبیا و اولیا، شانِ صحابہ و اہلِ بیت، احوالِ بزرگانِ
دین، عقائد و اعمال،تصوف و معرفت،معلوماتی فتاویٰ،شرعی مسائل،احکامِ تجارت،آسان
وظائف،مسلکِ اعلیٰ حضرت، ملفوظاتِ امیرِ اہلِ سنت، آدابِ معاشرت،تاریخ و واقعات،
تحقیق و اخلاقیات، صحت و تندرستی، اشعار و سفرناموں، انعامی سلسلوں، بچوں کیلئے
دلچسپ سبق آموز کہانیوں، خواتین کیلئے مفید تحریروں سمیت کم و بیش چالیس موضوعات
پر مشتمل 66 صفحات کا ماہنامہ فیضان ِمدینہ بلاشبہ معلومات کا ایک بہترین شاہکار
ہے۔دورِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق درست اسلامی تعلیمات کی اشاعت میں مصروف سنتوں
بھری تحریک دعوتِ اسلامی کے اس ماہنامے کا آغاز جنوری 2017 میں ہوا تھا۔ پہلا
شمارہ منظرِ عام پر آتے ہی ہاتھوں ہاتھ لیا گیا اور اللہ پاک کے فضل و سرکار صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم کے کرم سے
دن بدن اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، نہ صرف عوام بلکہ علمائے کرام،مقررین،خطیب
حضرات،دینی اور دنیاوی طلبا، ڈاکٹرز اور ٹیچرز سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق
رکھنے والے افراد اس بے مثال جریدے سے استفادہ کرتے اور سراہتے نظر آتے ہیں۔دیدہ
زیب طباعت،شاندار اسلوب،مکمل تخریج کے ساتھ بحوالہ معلومات اور عام فہم انداز پر
مبنی اس لاجواب ماہنامے میں ہر طبقہٴ فکر کی دلچسپی کا سامان موجود ہے۔متفرق
موضوعات پر مشتمل مختصر و جامع مضامین کے مطالعے سے جہاں دینی و دنیاوی معلومات کا
خزانہ ہاتھ آتا ہے، وہیں غیر ضروری طوالت نہ ہونے کے سبب اکتاہٹ اور بوریت بھی
محسوس نہیں ہوتی۔درحقیقت جو مضامین کئی کئی کتب کے مطالعہ سے حاصل ہوتے ہیں،وہ ایک
ماہنامہ فیضانِ مدینہ کا مطالعہ کرنے سے حاصل ہوجاتے ہیں۔ بلامبالغہ یہ ماہنامہ
عوام و خواص دونوں ہی کیلئے گویا کوزے میں دریا کی مانند ہے۔ماہنامہ فیضانِ مدینہ
کی منفرد خصوصیات کے پیشِ نظر امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس قادری دامَتْ بَرَکاتُہمُ العالِیَہ اپنے مدنی
مذاکروں میں گاہے بگاہے اس کی بکنگ کرنے، کروانے اور مطالعہ کرنے کی ترغیب ارشاد
فرمانے کے ساتھ ساتھ دعاؤں سے بھی نوازتے رہتے ہیں،جن سے حصہ پانے کیلئے عاشقانِ
رسول کی ایک تعداد نے نہ صرف اپنے گھر ماہنامہ فیضانِ مدینہ کی بکنگ کروا رکھی ہے
بلکہ حسبِ استطاعت دوسروں کی بکنگ کروانے میں بھی کوشاں رہتے ہیں۔اس میں کوئی شک
نہیں کہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کے مطالعے سے نہ صرف علم و عمل کا جذبہ نصیب ہوتا
اور درست اسلامی تعلیمات سے آگاہی حاصل ہوتی ہے بلکہ ایک کامیاب زندگی گزارنے اور
آخرت سنوارنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ جس طرح اس کا مطالعہ علم دین کے حصول کا ذریعہ
اور کارِ ثواب ہے، اسی طرح دوسروں کو اس کی بکنگ کروانے کی ترغیب دلانا بھی باعثِ
اجرِ عظیم و ثوابِ جاریہ ہے۔